بیوی کے روٹھ کر میکے چلے جانے سے دلبرداشتہ شوہر نے خودکشی کرلی
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
لیاری بہار کالونی میں بیوی کے روٹھ کر میکے چلے سے دلبرداشتہ ایک بیٹے کے باپ نے گلے میں پھندا لگا کر خودکشی کرلی۔
واقعے کی اطلاع ملنے پر چاکیواڑہ پولیس نے موقع پر پہنچ کر متوفی کی لاش سول اسپتال پہنچائی ، ایس ایچ او طارق دھاریجو نے بتایا کہ متوفی کی شناخت 33 سالہ عبدالرحمٰن کے نام سے کی گئی۔
ابتدائی تحقیقات میں پولیس کو بتایا گیا ہے کہ متوفی ایک بچے کا باپ تھا اور اس کی اہلیہ 2 سال قبل کسی بات پر ناراض ہو کر بیٹے سمیت میکے چلی گئی تھی۔
عبدالرحمٰن انٹر نیٹ کیفے میں ملازمت کرتا تھا اور بیوی کے چلے جانے سے پریشان رہنے لگا تھا اور اسی بات سے دلبرداشتہ ہو کر اس نے گلے میں رسی کا پھندا لگا کر خودکشی کرلی، جبکہ گھر میں اسی کی والدہ اور دادی میں ساتھ رہتی تھیں۔ پولیس نے ضابطے کی کارروائی کے بعد لاش ورثا کے حوالے کر دی ۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی، 11 سالہ بچی کے قتل کیس میں پیشرفت، تحقیقات میں اہم انکشافات
شہر قائد کے علاقے سرجانی ٹاؤن کے گھر سے ایک روز قبل ملنے والی لاش ملنے کے واقعے کی تحقیقات کے دوران اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سرجانی ٹاؤن سے نوعمر لڑکی کی پھندا لگی لاش ملنے کے واقعے میں اہم پیش رفت سامنے آگئی۔
پولیس سرجن کے مطابق نوعمرلڑکی کے پوسٹ مارٹم کے دوران زیادتی اور گلا گھونٹ کرقتل کرنے کے شواہد ملے ہیں۔
سرجانی ٹاؤن پولیس کا کہنا ہے کہ ایم ایل او کی جانب سے پولیس کوزبانی طورپرنوعمر لڑکی کوگلا گھونٹ کرقتل کیے جانے کا بتایا گیا ہے ، تاہم نو عمر لڑکی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ پیرکو سرجانی ٹاؤن سیکٹر51 میں گھرکی چھت سےنوعمرلڑکی کی پھندا لگی لاش ملی تھی جسے پولیس نے تحویل میں لینے کے بعد پوسٹ مارٹم کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا تھا۔
نوعمرلڑکی کی شناخت 11 سالہ آسیہ کے نام سے کی گئی تھی۔ گزشتہ روزپولیس سرجن ڈاکٹرسمعیہ کے مطابق پوسٹ مارٹم کے دوران نوعمر لڑکی کے ساتھ زیادتی کے شواہد ملے ہیں جبکہ نوعمرلڑکی کورسی یا کسی اور چیز سے گلا گھونٹ کرقتل کیا گیا ہے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ پوسٹ مارٹم کے دوران تمام ضروری حیایاتی، کیمیائی تجزیے اورزیریلے مادوں کے تعین، ڈی این اے پروفائلنگ اورکراس میچنگ کے لیے تمام پر نمونے محفوظ کرلیے گئے ہیں۔
ایس ایچ او سرجانی ٹاؤن عرفان آصف کے مطابق ایم ایل او کی جانب سے پولیس کوزبانی طورپرنوعمر لڑکی کوگلا گھونٹ کرقتل کیے جانے کا بتایا گیا ہے، تاہم نو عمر لڑکی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق نہیں کی گئی ہے ۔
انھون نے بتایا کہ ایم ایل او کی جانب سے تحریری طور پر پوسٹ مارٹم رپورٹ موصول ہونے کے بعد نوعمر لڑکی کے قتل کا مقدمہ سرکار مدعیت میں درج کیا جائے گا۔
پولیس نے پوسٹ مارٹم کے بعد بچی کی لاش ورثا کے حوالے کردی تھی اورمقتولہ بچی کی تدفین بھی کردی گئی ہے۔