نیوزی لینڈ سے شکست، شاہین کو ٹیم سے باہر نکالا جائے، راشد لطیف
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
کراچی (اسپورٹس ڈیسک )قومی ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف نے نیوزی لینڈ کے ہاتھوں سہ ملکی سیریز کے پہلے میچ میں شکست کے بعد فاسٹ بولنگ یونٹ میں بڑے پیمانے پر تبدیلی کا مطالبہ کیا ہے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے راشد لطیف نے سینئر فاسٹ بولرز خاص طور پر شاہین شاہ آفریدی اور نسیم شاہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کی حالیہ کارکردگی پر سوالات اٹھائے جب کہ شاہین کو ٹیم سے باہر کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ شاہین آفریدی نے کچھ عرصے سے میچ وننگ کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کیا جبکہ نسیم شاہ کے تجربے کے باوجود ان کی خدمات محدود ہیں۔ سابق کپتان کا کہنا تھا کہ ہ خوشدل شاہ اور سلمان آغا جیسے کھلاڑیوں کو اکثر تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن بابراعظم، محمد رضوان، شاہین آفریدی اور نسیم شاہ جیسے اہم کھلاڑیوں کو ان کی ناقص کارکردگی پر جوابدہ نہیں ٹھہرایا جاتا۔ راشد لطیف نے کہا کہ ٹیم کی مجموعی کارکردگی کا انحصار سینئر کھلاڑیوں کے آگے بڑھنے پر ہے۔پاکستان کے بولنگ خدشات کے بارے میں بات کرتے ہوئے راشد لطیف نے نشاندہی کی کہ حارث رئوف کی انجری نے ٹیم کو نمایاں طور پر متاثر کیا ہے۔ سابق کرکٹر نے پاکستان کرکٹ بورڈ پر زور دیا کہ وہ نئے فاسٹ بولرز تیار کرنے اور سینئر کھلاڑیوں کے درمیان احتساب کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ایک نیا نقطہ نظر اپنائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: راشد لطیف نے
پڑھیں:
“ہوسٹنگ کی ذمہ داریاں بھی بورڈ نے پلئیرز کو سونپ دیں”
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے صحافتی ذمہ داریاں بھی کھلاڑیوں کو سونپ دیں۔
گزشتہ روز پی سی بی کی جانب سے یوٹیوب پر خصوصی عید شو کی ویڈیو شیئر کی گئی، جس میں ٹی20 ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا، جارح مزاج اوپنر صائم ایوب، آل راؤنڈر فہیم اشرف اور صاحبزادہ فرحان نے شرکت کی جبکہ اس پروگرام کو اوپنر محمد حارث نے ہوسٹ کیا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پی سی بی کی جانب سے عید اسپیشل شو کو زیر بحث ہے، بابراعظم اور محمد رضوان کے مداح سوال اُٹھارہے ہیں کہ اسٹار کرکٹرز کو کیوں حصہ نہیں بنایا گیا۔
ادھر بورڈ کی جانب سے کھلاڑیوں سے ہوسٹنگ کروانے پر صحافتی حلقوں میں اس روایت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے کہ پلئیرز کو آن کیمرہ ذمہ داریاں دیکر بورڈ انکی کھیلنے کی صلاحیت کو نقصان پہنچا رہا ہے۔
کھلاڑیوں کا کام میدان پر پرفارمنس دینا ہے نا کہ ویڈیوز اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پرگرامز کی میزبانی کرنا۔