عدلیہ پارلیمنٹ، ایگزیکٹو سب زمین بوس ہو چکے، جسٹس محسن: جج کے ریمارکس پارلیمان پر حملہ، ایاز صادق
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے ہیں کہ عدلیہ، پارلیمنٹ، ایگزیکٹو سب زمین بوس ہو چکے ہیں، اب امیدیں صرف نوجوان نسل سے ہیں۔ عدالت عالیہ نے فیڈرل پبلک سروس کمشن کو سی ایس ایس کے نتائج جاری کرنے سے پہلے نئے امتحانات سے روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ پاکستان میں رہنا مستقل لڑائی ہے، 24 سے 25 کروڑ لوگ ہیں، لڑائی کرنے والے زیادہ اور بچنے والے کم ہیں۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ عدلیہ ریاست کا ستون ہے۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ ریاست کا ستون عدلیہ تو ہوا میں ہی ہے، پھر بھی مایوس نہیں ہیں۔ مجھ سمیت 45 سال سے زائد عمر کے لوگ ناکارہ ہیں، نوجوانوں نے ہی اس ملک کے لیے کچھ کرنا ہے۔ دوسری جانب سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے جسٹس محسن کیانی کے ریمارکس پر ردعمل میں کہا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے پارلیمنٹ کا نام استعمال کیا ہے۔ انہوں نے پارلیمنٹ اور جیوڈیشری کے بارے میں کہا ہے کہ یہ زمین بوس ہو چکے ہیں۔ کوئی بھی پارلیمنٹ کے بارے میں بیان دینے کا حق نہیں رکھتا۔ مہربانی کر کے معزز جج تک یہ بات پہنچائی جائے کہ یہ پارلیمنٹ کیلئے قابل قبول نہیں ہے۔ سال 2014ء میں بھی یہ ڈرامہ ہوا تھا جو کہتے تھے جعلی پارلیمنٹ ہے، جب 2018ء کی پارلیمنٹ آئی تو جعلی نہیں تھی۔ 2013ء کی بھی جعلی تھی اور 2024ء کی بھی جعلی ہے۔ اس طرح سسٹم نہیں چلتا۔ میں یہ برداشت نہیں کروں گا، یہ اس پارلیمنٹ پر حملہ ہے۔ سپیکر ایاز صادق نے وفاقی وزیر قانون کو ہدایت کی کہ وہ متعلقہ جج کو یہ پیغام پہنچائیں کہ پارلیمنٹ سپریم ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
محسن نقوی کا اسلام آباد کے دو میگا پراجیکٹس دسمبر کے اوائل میں کھولنے کا اعلان
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اسلام آباد کے دو میگا پراجیکٹس دسمبر کے اوائل میں کھولنے کا اعلان کر دیا۔وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اسلام آباد کے دو بڑے ترقیاتی منصوبوں، ٹی چوک فلائی اوور اور شاہین چوک انڈر پاس پر جاری تعمیراتی کاموں کا جائزہ لیا اور رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا، اس موقع پر ممبر انجینئرنگ سی ڈی اے نے وزیر داخلہ کو دونوں پراجیکٹس پر ہونے والی پیش رفت پر تفصیلی بریفنگ دی۔محسن نقوی نے اپنے دورے کے دوران دونوں منصوبوں پر تعمیراتی سرگرمیوں، معیار اور پیش رفت کا تفصیلی معائنہ کیا اور ہدایت دی کہ تعمیراتی کاموں میں معیار کو ہر صورت یقینی بنایا جائے، رفتار اور معیار دونوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔وزیر داخلہ نے بتایا کہ ٹی چوک فلائی اوور منصوبے کا 60 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے اور اسے دسمبر کے اوائل میں ٹریفک کے لیے کھول دیا جائے گا، اس منصوبے کی تکمیل سے جی ٹی روڈ سے اسلام آباد آنے والے مسافروں کو سگنل فری سفر کی سہولت حاصل ہوگی جس سے ٹریفک کے بہاؤ میں نمایاں بہتری آئے گی۔محسن نقوی نے کہا ہے کہ یہ منصوبہ شہریوں کے سفری مسائل کے حل میں ایک اہم سنگِ میل ثابت ہوگا، شہریوں کو ٹریفک مسائل سے نجات دلانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔وزیر داخلہ نے شاہین چوک انڈر پاس کے حوالے سے بھی واضح ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ منصوبے کو اگلے 30 دنوں میں مکمل کیا جائے اور اس کے لیے بیک وقت 24/7 کام جاری رکھا جائے۔انہوں نے زور دیا کہ ٹریفک کے دباؤ اور سکول اوقات میں عوامی مشکلات کم کرنے کے لیے منصوبے کی جلد تکمیل ضروری ہے، شاہین چوک انڈر پاس اسلام آباد کا ایک جدید (ماڈرن) ترقیاتی منصوبہ ہوگا جو دارالحکومت کی ٹریفک اور سفری سہولیات میں نیا معیار قائم کرے گا۔