مقبوضہ کشمیر میں گشت پر مامور بھارتی فوج کی گاڑی دھماکے میں تباہ؛ 2 افسر ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
مقبوضہ جموں کشمیر میں ہونے والے ایک خوفناک دھماکے میں 2 بھارتی فوجی ہلاک اور دو شدید زخمی ہوگئے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جنت نظیر وادی کے ضلع جموں میں لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی گاڑی کے گشت کر رہی تھی۔
اس دوران زیر زمین چھپائے گئے بارودی سرنگ دھماکے سے پھٹ گئی جس کے نتیجے میں بھارتی فوج کے افسر سمیت 2 اہلکار ہلاک اور دو شدید زخمی ہوگئے۔
ترجمان بھارتی فوج نے بارودی سرنگ بم دھماکے میں ہونے والی ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ایک دیسی ساختہ بم تھا۔
بھارتی فوج کے ترجمان نے مزید بتایا کہ دھماکے کے بعد فوج نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا۔
گھر گھر تلاشی کا عمل جاری ہے۔ تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔
کسی شدت پسند گروپ نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بھارتی فوج
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر، تشدد کے بعد کشمیری جوان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد
ذرائع کے مطابق بانڈی پورہ ضلع میں تین بچوں کے والد فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہیں دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی مسلسل بڑھتی جا رہی ہے۔مختلف اضلاع میں روزانہ بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری ہیں اور نوجوانوں کو جبری طور پر حراست میں لیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق بانڈی پورہ ضلع میں تین بچوں کے والد فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہیں دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ فردوس احمد کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف حاجن بانڈی پورہ میں شدید احتجاجی مظاہرے ہوئے، جن میں عوام نے متاثرہ خاندان کو انصاف دینے اور مجرم بھارتی فوجیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ یہ بانڈی پورہ میں دو ہفتوں کے دوران دوسرا واقعہ ہے، اس سے قبل نوجوان زہور احمد صوفی بھی پولیس حراست میں شہید کیا گیا تھا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ نے ان کے گردے پھٹنے اور شدید تشدد کی تصدیق کی تھی۔ رپورٹ کے مطابق ان ہلاکتوں کے بعد علاقے میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے تاکہ عوامی ردعمل کو دبایا جا سکے۔ اس کے علاوہ ڈوڈہ ضلع کے ایم ایل اے معراج ملک کو بھی سیلاب متاثرین کے حق میں آواز بلند کرنے پر کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
کشمیری رکن پارلیمنٹ آغا روح اللہ نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کشمیریوں کی شناخت، زبان اور دین کو ختم کرنے کی سازش کر رہی ہے، مگر عوام اپنی عزت اور انصاف کے لیے لڑتے رہیں گے۔ ذرائع کے مطابق قابض فوج نے صرف پہلگام واقعے کی آڑ میں 3190 کشمیریوں کو گرفتار کیا، 81 گھروں کو مسمار کیا اور 44 نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا۔ مقبوضہ وادی میں روزانہ احتجاج، ہڑتالیں اور مظاہرے اس بات کا ثبوت ہیں کہ بھارت دس لاکھ فوج کے باوجود کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کو ختم کرنے میں ناکام ہے۔