Nawaiwaqt:
2025-11-04@06:12:41 GMT

غیر ملکی شپنگ پر انحصار، پاکستان کو اربوں ڈالرز کا نقصان

اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT

غیر ملکی شپنگ پر انحصار، پاکستان کو اربوں ڈالرز کا نقصان

غیر ملکی شپنگ کمپنیوں پر انحصار کی وجہ سے پاکستان فریٹ چارجز کی مد میں سالانہ 6 سے 8 ارب ڈالرز خرچ کرتا ہے، ملک کی واحد شپنگ کمپنی پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن صرف 12 پرانے جہاز چلاتی ہے جبکہ کمپنی کے پاس ایک بھی کارگو کنٹینر جہاز نہیں۔ غیر ملکی بحری جہازوں پر انحصار کی وجہ سے پاکستان کا قیمتی زرمبادلہ خرچ ہو جاتا ہے، جس سے ملک کے معاشی چیلنجز بڑھ جاتے ہیں۔ وزارت دفاع کے ذرائع کے مطابق، میری ٹائم سیکٹر میں اصلاحات کیلئے قائم ٹاسک فورس کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس رجحان کو تبدیل کرنے کیلئے پی این ایس سی نے کراچی شپ یارڈ میں مقامی طور پر پاکستان کے پہلے 1120 ٹوئنٹی ایکویولنٹ یونٹ (TEU) صلاحیت کے حامل کنٹینر جہاز کی تعمیر کیلئے ایک زبردست اقدام شروع کیا تھا اور اس منصوبے پر 24 ارب روپے خرچ ہونا تھے۔ اس طرح کی ساخت کے غیر ملکی جہاز کی لاگت 32 ارب روپے کے مقابلے میں مقامی پروجیکٹ بیحد سستا تھا تاہم، اس پروجیکٹ کو ایک سال قبل اچانک روک دیا گیا۔ اس تاخیر کی وجہ سے نہ صرف پاکستان کا مقامی سطح پر استعداد بڑھانے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کا موقع ضایع ہوا بلکہ اس کا نتیجہ آمدنی میں نمایاں حد تک نقصان اور پروجیکٹ کی لاگت میں اضافے کی صورت میں سامنے آیا۔ لیکن، اب اس پروجیکٹ ایک مرتبہ پھر بحال کر دیا گیا ہے جس سے ملک کے میری ٹائم سیکٹر میں بہتری کی امید پیدا ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق، پی این ایس سی کے اس اقدام پر پہلے عمل ہو جاتا تو یہ مقامی جہاز سازی کی جانب ایک تاریخی تبدیلی کا پیش خیمہ ثابت ہوتا، غیر ملکی شپنگ کمپنیوں پر پاکستان کا انحصار کم ہوتا جبکہ فریٹ چارجز کی مد میں بھی اربوں کی بچت ہوتی۔پروجیکٹ کیلئے ادائیگی کا ایک بڑا حصہ ملکی کرنسی (روپیہ) میں ہونا تھی، جس سے زر مبادلہ کے ذخائر پر بھی بوجھ میں کمی آتی لیکن پروجیکٹ پر عمل میں تاخیر سے نہ صرف آمدنی میں کمی واقع ہوئی ہے بلکہ لاگت میں اضافے کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے۔ اس سے ملک کے مالی شعبے پر دباؤ بڑھے گا۔ذرائع کا بتانا ہے کہ کسی دور میں عالمی سطح پر صف اول کی صنعت سمجھی جانے والی پاکستان کی شپ بریکنگ انڈسٹری بھی ڈرامائی طور پر زوال پذیر ہے۔ گڈانی شپ بریکنگ یارڈ، جو 1980ء کی دہائی میں دنیا کا تیسرا سب سے بڑا یارڈ تھا، اب صرف 0.

3 ارب روپے سالانہ کماتا ہے۔ فرسودہ انفراسٹرکچر، ناقص رابطہ کاری اور ہانگ کانگ کنونشن جیسے عالمی ضوابط کی تعمیل میں کمی جیسے عوامل نے گڈانی کو غیر مسابقتی بنا دیا ہے۔اس کے برعکس، بھارت اور بنگلا دیش بالترتیب 90 اور 6 ایچ کے سی کمپلائنٹ یارڈز کی حیثیت سے ابھر کر سامنے آئے ہیں۔ خبردار کیا گیا ہے کہ جولائی 2025ء میں ایچ کے سی نافذ العمل ہونے سے قبل اگر پاکستان نے اپنی جہاز توڑنے کی انڈسٹری کو جدید نہ بنایا تو اس کے پاس جتنا کم کاروبار باقی رہ گیا ہے، اس سے بھی محروم ہو جائے گا۔ بڑے جہاز رانی کے راستوں کے سنگم پر پاکستان کا اسٹریٹجک مقام اس کے میری ٹائم سیکٹر کو تبدیل کرنے کا ایک اہم موقع فراہم کرتا ہے۔ پی این ایس سی کے پائلٹ اقدام کی حمایت کرتے ہوئے اور غیر ملکی جہازوں پر انحصار کم کرنے کیلئے مقامی جہاز سازی کی سہولیات میں اضافہ کرکے قومی کنٹینر فلیٹس تیار کرنا ایجنڈے میں شامل ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کاری، ریگولیٹری اصلاحات، اور بین الاقوامی معیارات کے مطابق انفراسٹرکچر اپ گریڈ کے ذریعے گڈانی کو جدید بنانا بھی متعلقہ حکام کی توجہ میں آ چکا ہے۔ جو دیگر اقدامات کیے جا رہے ہیں؛ ان میں معروف عالمی جہاز سازوں کے ساتھ مشترکہ منصوبوں کے ذریعے پورٹ قاسم اور گوادر میں بین الاقوامی معیار کے شپ یارڈز کی تعمیر شامل ہے اور مقامی جہاز رانی کی سرگرمیوں میں اضافے اور اندرون ملک نقل و حمل کے اخراجات میں کمی لانے کیلئے ایک پورٹ سے دوسرے پورٹ تک کارگو کی نقل و حرکت کو کوسٹل ٹریڈ کے طور پر درجہ بند کرنا شامل ہے۔ کہا جاتا ہے کہ میری ٹائم سیکٹر پاکستان کی معیشت کیلئے بے پناہ مواقع کا حامل شعبہ ہے۔ جہاز سازی ایک ایسی صنعت ہے جو مزدوروں کیلئے ہزاروں ملازمتیں پیدا کر سکتی ہے، جبکہ ایک قومی بیڑا فریٹ چارجز کی مد میں اربوں کی بچت کر سکتا ہے، زرمبادلہ کے اخراج کم ہو سکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق، گڈانی کی اصلاح اور نئے شپ یارڈز کا قیام پاکستان کو ایک علاقائی سمندری مرکز کے طور پر منظر نامے پر سامنے لا سکتا ہے جس سے غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کیا جا سکے گا اور خاطر خواہ آمدنی حاصل ہوگی۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: میری ٹائم سیکٹر پاکستان کا غیر ملکی کے مطابق گیا ہے

پڑھیں:

چین، شینزو 21 کا خلاءبازعملہ کامیابی کے ساتھ تھیان گونگ خلائی اسٹیشن میں داخل ہو گیا

چین، شینزو 21 کا خلاءبازعملہ کامیابی کے ساتھ تھیان گونگ خلائی اسٹیشن میں داخل ہو گیا WhatsAppFacebookTwitter 0 1 November, 2025 سب نیوز

بیجنگ : چائنا مینڈ اسپیس انجینئرنگ آفس کی اطلاع کے مطابق بیجنگ وقت کے مطابق جمعہ کی رات گیارہ بجکر چوالیس منٹ پر چین کا شینزو 21 انسان بردار خلائی جہاز لانگ مارچ 2 وائی ایف 21 کیریئر راکٹ کے ذریعے چین کے جیوچھیوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے لانچ کیا گیا۔ خلائی جہاز اپنے مقررہ مدار میں داخل ہو گیا ہے، خلاءباز عملہ اچھی حالت میں ہے اور لانچنگ مکمل طور پر کامیاب رہی۔

ہفتہ کی صبح 4 بجکر 58 منٹ پر خلائی جہاز نے مقررہ طریقہ کے تحت چینی خلائی سٹیشن سے ڈاکنگ کامیابی سے مکمل کی۔ چین کے خلائی مشن کی تاریخ میں یہ خلابازوں کی خلائی اسٹیشن میں ساتویں “ملاقات” ہے۔

آئندہ دنوں میں چینی خلابازوں کی دوٹیمیں خلائی اسٹیشن میں اپنے فرائض کی حوالگی مکمل کریں گی ، جس کے دوران چھ چینی خلابازخلائی اسٹیشن میں پانچ دنوں تک ایک ساتھ رہیں گے اور مختلف طےشدہ فرائض انجام دیں گے ۔تاحال چین نے 44 مشنوں پر اپنے 28 خلابازوں کو خلا ءمیں بھیجا ہے۔موجودہ مشن لانگ مارچ کیریئر راکٹوں کی 604 ویں پرواز اور شینزو انسان بردار خلائی جہاز کی 21 ویں پرواز بھی ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرکشمیر کی آزادی ناگزیر، بھارت میں مسلمانوں پر مظالم کا بازار گرم ہے: صدر مملکت خلائی مشن شینزو-21 کی روانگی 31 اکتوبر رات 11 بج کر 44 منٹ پر ہو گی چین نے کامیابی کے ساتھ نیا سیٹلائٹ لانچ کر دیا چین کے کمرشل کیرئیر راکٹ کے ذریعے پاکستانی سیٹلائٹ کامیابی سے خلا میں پہنچ گیا اہم سنگ میل،‘ سپارکو نے پاکستان کا پہلا ہائپر سپیکٹرل سیٹلائٹ خلا میں روانہ کر دیا چین نے اے آئی کی مدد سے دنیا کا بلند ترین ڈیم بنا لیا، پانی ذخیرہ کرنے کا آغاز ایپل نے آئی فون 17 سیریز متعارف کرادی، اب تک کا سب سے پتلا اسمارٹ فون بھی شامل TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • غیر ملکی کمپنیوں کے منافع کی ترسیل پر تین سال سے عائد پابندیوں میں نرمی
  • ملکی معیشت مسلسل زوال کا شکار رہی ،پاکستان بزنس فورم
  • پورٹ قاسم پر چینی کمپنی کو شپ یارڈ کیلئے تیار جیٹی دینے کا فیصلہ
  • پاکستان میں کھجور کی سالانہ پیداوار میں حیرت انگیز اضافہ، کروڑوں ڈالرز کا منافع
  • ٹیکس چوروں کے گرد گھیرا تنگ، اربوں کے اثاثوں والے افراد کی لسٹ جاری
  • لینڈنگ کے وقت جہاز
  •  پاکستان کے خلاف کسی کی بھی ہرزہ سرائی اور سازش برداشت اور قابل قبول نہیں، سینیٹر عبدالکریم 
  • 20 برس کی محنت، مصر میں اربوں ڈالر کی مالیت سے فرعونی تاریخ کا سب سے بڑا میوزیم کھل گیا
  • چین، شینزو 21 کا خلاءبازعملہ کامیابی کے ساتھ تھیان گونگ خلائی اسٹیشن میں داخل ہو گیا
  • پاکستان میں کاروبار سے متعلق غیر ملکی انویسٹرز کے اعتماد میں اضافہ، رپورٹ جاری