لگژری گاڑیوں کے ٹائر چرانے والا 4 بھائیوں کا گینگ پکڑا گیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
لاہور:
ماڈل ٹاؤن اور کینٹ ڈویژن میں لگژری گاڑیوں کے ٹائر چوری کرنے والا 4 بھائیوں کا گروہ پکڑا گیا ۔
پولیس کے مطابق ملزمان رات کی تاریکی میں کار پر سوار ہو کر گھروں کے باہر کھڑی مہنگی گاڑیوں کے ٹائر بمع الائے رم جیک کے ذریعے اتار لیتے تھے اور اس کے بعد گاڑی اینٹوں پر کھڑی کرکے فرار ہو جاتے تھے۔
گرفتار ملزمان میں فضیل، مہتشم، غضنفر اور غلام حسین شامل ہیں۔ چوری شدہ ٹائرز خریدنے والے ڈیلرز کو بھی مختلف شہروں سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔ اس حوالے سے پتا چلا ہے کہ ٹائر چور گینگ کوئٹہ اور پشاور میں بھی چوری شدہ ٹائرز فروخت کرتا رہا ہے۔
ایس پی ماڈل ٹاؤن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ ٹائر چور گروہ چوری شدہ ٹائرز فروخت کرنے کے لیے آن لائن ایپس کا استعمال بھی کرتے ہیں۔ گرفتار ٹائر چور بھائیوں سے 39 ٹائرز برآمد کیے گئے ہیں، ساتھ ہی خریداروں کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔ ملزمان لاہور سے دیگر شہروں میں کارگو کے ذریعے سپلائی کرتے تھے۔
پولیس کے مطابق ملزمان ریکارڈ یافتہ اور ڈکیتی کے مقدمات میں اشتہاری بھی ہیں، جنہوں نے 40 وارداتوں کا دوران تفتیش اعتراف کیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پولیس اہلکار اسپتال کے باتھ روم میں خواتین کی نازیبا تصاویر بناتے پکڑا گیا
گوجرخان(نیوز ڈیسک) پولیس اہل کار سرکاری اسپتال کے باتھ روم میں خواتین کی نازیبا تصاویر بناتے ہوئے پکڑا گیا۔
تحصیل گوجرخان میں واقع سول اسپتال میں واقعہ پیش آیا، جہاں پولیس کا ایک اہلکار خواتین کی نازیبا تصاویر بناتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔ واقعہ اس وقت منظر عام پر آیا جب ایک شہری نے اہلکار کو اسپتال کے باتھ روم اور دیگر مقامات پر خواتین کی تصاویر بناتے ہوئے دیکھا اور فوری طور پر اسے قابو کرلیا۔
ملزم پولیس اہلکار سادہ کپڑوں میں ملبوس تھا، جسے موقع پر موجود شہری نے موبائل فون سمیت پکڑ کر گوجرخان پولیس کے حوالے کردیا۔
پولیس نے مقدمہ شہری بلال حسین کی مدعیت میں درج کیا، جس نے شکایت میں مؤقف اختیار کیا کہ وہ علاج کے لیے سول اسپتال گوجرخان گیا، جہاں اس نے ایک شخص کو باتھ روم میں خواتین کی تصاویر بناتے دیکھا۔ شک گزرنے پر اس شخص کا موبائل فون چیک کیا گیا تو اس میں خواتین کی نازیبا تصاویر موجود تھیں۔
ملزم کی شناخت عقیل عباس کے نام سے ہوئی، جو راجگان کا رہائشی اور لاہور میں ٹریننگ ونگ کا پولیس اہلکار بتایا گیا ہے۔ پولیس نے ملزم کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعات 354 اور 292 کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے اور تفتیش جاری ہے۔
ایس پی صدر نبیل کھوکھر کے مطابق گرفتار اہلکار کا تعلق ٹریننگ ونگ لاہور سے ہے، اس واقعے کی مکمل چھان بین کی جا رہی ہے تاکہ ایسے شرمناک واقعات میں ملوث عناصر کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جا سکے۔
Post Views: 5