کیلیفورنیا: ٹک ٹاک نے امریکی صارفین کے لیے ایک نیا ڈاؤن لوڈنگ آپشن فراہم کیا ہے جس کے تحت اینڈرائیڈ صارفین گوگل پلے اسٹور کی مدد کے بغیر ایپ ڈاؤن لوڈ کر سکیں گے۔

امریکا نے ٹک ٹاک پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے جنوری میں ایپ پر پابندی عائد کی تھی، تاہم ٹک ٹاک نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اس پر تردید کی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بعد ازاں 20 جنوری کو ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر کے اس پابندی کو مؤخر کر دیا، مگر اس کے باوجود ایپ ایپل اور گوگل ایپ اسٹورز سے غائب رہی۔

ٹک ٹاک نے سائڈ لوڈنگ کے ذریعے امریکا کے صارفین کو اب ٹک ٹاک کی ویب سائٹ سے ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کی سہولت دی ہے، جس سے وہ گوگل پلے اسٹور کے بغیر ایپ کو انسٹال کر سکتے ہیں۔

اس کے برعکس، ایپل اپنے آئی فونز اور آئی پیڈز پر سائڈ لوڈنگ کے ذریعے ایپ انسٹال کرنے کی اجازت نہیں دیتا، لیکن ان ڈیوائسز پر ویب براؤزر کے ذریعے ٹک ٹاک ایپ تک رسائی ممکن ہے۔

.

ذریعہ: Nai Baat

پڑھیں:

امریکہ کا دورہ مکمل کرنے کے بعد پاکستانی سفارتی وفد برطانیہ پہنچ گیا

  لندن(ڈیلی پاکستان آن لائن) گزشتہ دنوں پاکستان کا سفارتی وفد بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں امریکہ پہنچا تھا جہاں اقوام متحدہ میں مختلف ممالک کے نمائندوں، امریکی کانگریس ارکان اور دیگر حکومتی ارکان سے ملاقاتیں کیں۔
 اب پاکستان کا سفارتی وفد  امریکہ سے برطانیہ پہنچ گیا۔ لندن میں نجی ٹی وی  جیو نیوز سے گفتگو میں پاکستانی سفارتی وفد کے رکن فیصل سبزواری کا کہنا تھاکہ ہم نے اپنا دورہ اقوام متحدہ سے شروع کیا اور پاکستان کا مقدمہ پیش کیا، ہم نے فوجی سبقت دکھائی پھر بھی ہم امن کی دعوت دینے آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ عالمی طاقتیں بھارت کو یہ بتائیں کہ دو ایٹمی ممالک ایسے خطرناک ماحول میں آگے نہیں بڑھ سکتے، بھارت کوشش کررہا ہے کہ ایسی استثنیٰ ملے کہ بغیرثبوت کے جارحیت کرے، پہلگام واقعے پر بھی کہا کہ ثبوت پیش کریں لیکن بھارت نے حملہ کردیا۔
ان کا کہنا تھاکہ امریکی محکمہ خارجہ اور ارکان پارلیمنٹ کے سامنے پاکستان کا مؤقف پیش کیا، امن پر مبنی ہمارے مؤقف کو بہت حد تک پذیرائی ملی ہے، خطے میں امن کا پیغام لے کر آئے ہیں یہ بھارت کی ناکامی اور پاکستان کی کامیابی ہے۔
شیری رحمان نے کہا کہ ہم امن چاہتے ہیں، کشمیر پر مذاکرات چاہتے ہیں، بھارتی وفد کے دورے کا جائزہ لے کر پتا چلتا ہے کہ ان کا مقصد صرف پاکستان پر الزام تراشی کرنا ہے۔
سفارتی وفد کے رکن خرم دستگیر خان کہناتھاکہ امریکیوں کا یہ خیال تھا کہ ٹرمپ نے سیز فائر کرادیا، مزید مداخلت کی ضرورت نہیں، ہمارا مشن ان کو یہ سمجھانا تھا کہ بھارت نہ غیر جانب دارانہ انکوائری اور نہ بات کرنا چاہتا ہے، اس لیے دنیا کی مداخلت کی ضرورت ہے۔
بشریٰ انجم بٹ کا کہنا ہے کہ پاکستانی وفد کو نیویارک اور واشنگٹن میں بہت پذیرائی ملی، سندھ طاس معاہدے اور کشمیر پر پاکستان نے اپنا مؤقف بہت عمدہ انداز میں پیش کیا۔

جنوبی وزیرستان میں بچوں کی گاڑی پر فائرنگ

مزید :

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کی جوہری تنصیبات سے متعلق حساس دستاویزات ایران کے ہاتھ لگ گئیں، جلد جاری کرنے کا اعلان
  • بلی کے ذریعے جیل میں چرس اسمگل کی کوشش ناکام
  • ماورا حسین اور امیر گیلانی کی عید کی خوشیاں، غم میں بدل گئیں
  • بھارت کو بڑا جھٹکا، چین نے نایاب دھاتوں کی برآمد پر پابندی عائد کردی
  • آئی این ایف معاہدہ ختم، روس کی جانب سے میزائل پابندی ختم کرنے کا عندیہ
  • امریکہ کا دورہ مکمل کرنے کے بعد پاکستانی سفارتی وفد برطانیہ پہنچ گیا
  • لاس اینجلس میں غیرقانونی تارکین وطن کیخلاف کریک ڈاؤن،شیدید جھڑپیں
  • دینہ منورہ میں بسوں اور ٹرینوں کے ذریعے آنے والے عازمینِ حج کے استقبال کی تیاریاں مکمل
  • کراچی، ساؤتھ پولیس کا منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن، 2 ملزمان گرفتار
  • حج کیلئے گھوڑوں پر 6 ہزار کلومیٹر کا سفر: 3 ہسپانوی مسلمانوں نے صدیوں پرانی روایت زندہ کردی