نامور ڈاکٹر سندر لال بالانی کو بھتہ وصولی کے لئے راکٹ بھیج دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں اور شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔ شہریوں اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مجرموں کو جلد از جلد گرفتار کرکے سخت سے سخت سزا دی جائے تاکہ عوام میں پائی جانے والی بے چینی ختم ہو سکے۔ اسلام ٹائمز۔ حیدرآباد شہر میں بڑھتے ہوئے جرائم اور بھتہ خوری کے ایک اور سنگین واقعے میں، اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے نامور ڈاکٹر سندر لال بالانی کو بھتہ وصولی کے لیے راکٹ بھیج دیا گیا۔ اس واقعے نے شہریوں میں شدید خوف و ہراس پیدا کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈاکٹر سندر لال بالانی کو نامعلوم افراد کی جانب سے بھاری رقم بطور بھتہ طلب کی گئی تھی۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں اور شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔ شہریوں اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مجرموں کو جلد از جلد گرفتار کرکے سخت سے سخت سزا دی جائے تاکہ عوام میں پائی جانے والی بے چینی ختم ہو سکے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: واقعے کی
پڑھیں:
پی آئی اے واجب الادا 20 ارب 39 کروڑ روپے کی رقم وصول کرنے میں ناکام رہا. آڈٹ رپورٹ
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 ستمبر ۔2025 )قومی ائیرلائن ( پی آئی اے) واجب الادا 20 ارب روپے سے زائد کی رقم وصول کرنے میں ناکام رہا،یہ انکشاف آڈٹ رپورٹ کیا گیا ہے رپورٹ کے مطابق پی آئی اے واجب الادا 20 ارب 39 کروڑ روپے کی رقم وصول کرنے میں ناکام رہاایروناٹیکل چارجز کے بقایا جات کی عدم وصولی پر آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے سخت اعتراض اٹھا دیا.(جاری ہے)
آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا کہ دسمبر 2024 میں اس معاملے کی نشاندہی کی گئی تھی تاہم پی آئی اے کی جانب سے واجبات وصول کرنے کے لئے موثر اقدامات نہیں کیے گئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2019-20 سے 20 ارب روپے سے زائد کی عدم وصولی سے متعلق آڈٹ پیراز موجود ہیں لیکن ای سی سی اور ایوی ایشن ڈویژن کے ساتھ متعدد اجلاسوں کے باوجود رقم وصول نہیں ہوسکی. رپورٹ کے مطابق 30 جون 2024 کو آڈٹ مکمل ہونے تک بھی مذکورہ واجبات وصول نہیں کیے جا سکے تھے آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا کہ پی آئی اے نے واجبات کی وصولی کےلئے مناسب حکمت عملی اختیار نہیں کی اور نہ ہی حتمی آڈٹ رپورٹ کی تکمیل تک ڈی اے سی میٹنگ بلائی گئی آڈیٹرز نے اپنی رپورٹ میں معاملہ حل کرنے کے لئے ایوی ایشن ڈویژن سے براہِ راست رابطہ کرنے کی سفارش کی ہے تاکہ واجب الادا رقم کی وصولی یقینی بنائی جاسکے.