City 42:
2025-09-18@13:26:38 GMT

ملازمتوں میں 60 فیصد کٹوتی!۔۔

اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT

ویب ڈیسک : مصنوعی ذہانت (AI) ٹکنالوجی کے متعلق حاصل ہونے والی حالیہ پیشرفت نے لوگوں میں ان کی ملازمتوں کے خطرے میں ہونے کے بارے میں خدشات کو جنم دیا ہے، ان تمام خدشات کو درست قرار دیتے ہوئے آئی ایم ایف کے سربراہ نے کہا ہے کہ اے آئی ٹیکنالوجی عالمی لیبر مارکیٹ میں سونامی کی طرح ٹکرا گئی ہے۔

آئی ایم ایف کی سربراہ کرسٹالینا جارجیوا نے ان خیالات کا اظہار دبئی میں عالمی حکومتوں کے سربراہی اجلاس میں اپنے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے بتایا کہ امریکہ اور برطانیہ جیسے ترقی یافتہ ممالک میں 60 فیصد ملازمتیں AI کی ترقی سے متاثر ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ  اے آئی ٹیکنالوجی کسی سونامی کی طرح عالمی لیبر مارکیٹ سے ٹکرائی ہے، اس ٹیکنالوجی کے نتیجے میں ترقی یافتہ ممالک میں 60% ملازمتیں یا تو شکل بدل جائے گی یا پھر لوگوں کو ملازمت دینے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ترقی یافتہ ممالک میں بہت سے افراد کم وقت میں ہی اپنی ملازمتوں سے محروم ہو سکتے ہیں، کیونکہ اس ٹیکنالوجی کے آنے سے ترقی یافتہ ممالک کی پیداواری سطح بہت زیادہ بڑھ سکتی ہے، جس کے بعد کسی بھی کمپنی کو  لوگوں کو ملازمت دینے کی ضرورت نہیں پڑے گی، جس کی وجہ سے متعدد افراد کی نوکریاں متاثر ہوسکتی ہیں ۔ 

محکمہ اوقاف پنجاب میں بدعنوانی کا انکشاف، افسران معطل

 کرسٹالینا جارجیوا نے کہا کہ AI ٹیکنالوجی دنیا بھر میں 40% ملازمتوں کو متاثر کر سکتی ہے، ترقی پذیر ممالک میں 40 فیصد اور غریب ممالک میں 26 فیصد ملازمتیں AI ٹیکنالوجی کی وجہ سے خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ تیزی سے پھیلنے والی یہ ٹیکنالوجی یا تو دنیا کو بہتر بنا سکتی ہے یا پھر مزید تقسیم ہو سکتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ AI ٹیکنالوجی کچھ شعبوں میں انسانوں کے لیے مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔  بعض شعبوں جیسے سرجری، قانون یا عدالتی کام میں یہ ٹیکنالوجی انسانوں کی مدد کر سکتی ہے، تاہم، ٹیلی مارکیٹنگ اور دیگر شعبوں کے لیے، انسانی ملازمتوں کی جگہ AI ٹیکنالوجی لے سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ خطرے سے دوچار کارکنوں کی حفاظت کے لیے اقدامات کریں۔ 

معروف اداکارہ  کے ہاں بیٹے کی پیدائش 

اس سے قبل جنوری 2024 میں آئی ایم ایف کی ایک رپورٹ میں پیش گوئی کی گئی تھی کہ 40 فیصد ملازمتیں AI سے متاثر ہو سکتی ہیں۔ 

اب انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی سربراہ نے اس خدشے کو درست قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اے آئی ٹیکنالوجی کسی سونامی کی طرح عالمی لیبر مارکیٹ سے ٹکرائی ہے۔ 

دبئی میں ورلڈ گورنمنٹس سمٹ سے خطاب کے دوران آئی ایم ایف کی سربراہ کرسٹالینا جارجیوا نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک میں 60 فیصد ملازمتیں اے آئی کی پیشرفت سے متاثر ہوسکتی ہیں۔ 

لیبیا کشتی حادثے میں ملوث انتہائی مطلوب انسانی اسمگلر گرفتار

انہوں نے کہا کہ اس ٹیکنالوجی کے نتیجے میں ترقی یافتہ ممالک میں 60 فیصد ملازمتوں کی شکل تبدیل ہو جائے گی یا ان کے لیے لوگوں کو بھرتی کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ 

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: فیصد ملازمتیں AI ٹیکنالوجی آئی ایم ایف میں 60 فیصد نے کہا کہ انہوں نے سکتی ہیں متاثر ہو سکتی ہے ہو سکتی کے لیے

پڑھیں:

ایجادات کرنے والے ممالک کی فہرست جاری، جانئے پاکستان کا کونسا نمبر ہے؟

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اقوام متحدہ کے سالانہ گلوبل انوویشن انڈیکس میں چین پہلی بار دنیا کے ٹاپ 10 ایجادات کرنے والے ممالک میں شامل ہوگیا ہے۔ چین نے جرمنی کو پیچھے چھوڑتے ہوئے 10واں نمبر حاصل کیا، جس کی بڑی وجہ چینی کمپنیوں کی جانب سے تحقیق و ترقی میں بھاری سرمایہ کاری ہے۔

فہرست میں سوئٹزر لینڈ بدستور پہلے نمبر پر ہے، جو 2011 سے مسلسل اس پوزیشن پر قابض ہے۔ سویڈن دوسرے، امریکا تیسرے نمبر پر ہے، جبکہ ایشیا میں سب سے نمایاں ملک جنوبی کوریا ہے جو چوتھے نمبر پر آیا۔ اس کے بعد سنگاپور پانچویں، برطانیہ چھٹے، فن لینڈ ساتویں، نیدرلینڈز آٹھویں اور ڈنمارک نویں نمبر پر رہے۔

انڈیکس کے مطابق چین تحقیق و ترقی پر سب سے زیادہ سرمایہ لگانے والے ملک بننے کے قریب ہے۔ صرف 2024 میں دنیا بھر کی 25 فیصد بین الاقوامی پیٹنٹ درخواستیں چین سے جمع کرائی گئیں، جبکہ امریکا، جاپان اور جرمنی کی مجموعی درخواستیں 40 فیصد رہیں جو ماضی کے مقابلے میں کم ہیں۔

پیٹنٹس کی ملکیت کسی ملک کی معاشی طاقت اور ترقی کی اہم علامت مانی جاتی ہے۔ پاکستان اس فہرست میں 99ویں نمبر پر ہے اور گزشتہ چند برسوں میں اس کی درجہ بندی مسلسل نیچے آئی ہے۔ 2022 میں پاکستان 87ویں، 2023 میں 88ویں اور 2024 میں 91ویں نمبر پر تھا۔

دیگر ممالک میں بھارت 38ویں، بنگلادیش 106ویں، سعودی عرب 46ویں اور متحدہ عرب امارات 30ویں نمبر پر ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • چودہویں پانچ سالہ منصوبہ” کے دوران چین میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں تاریخی کامیابیاں
  • چین پہلی دفعہ نت نئی ایجادات کرنے والے سرفہرست ممالک میں شامل
  • پاکستان میں 6 ہزارسے زیادہ ادویاتی پودے پائے جاتے ہیں، ماہرین
  • ایجادات کرنے والے ممالک کی فہرست جاری، جانئے پاکستان کا کونسا نمبر ہے؟
  • تعلیم اور ٹیکنالوجی میں ترقی کر کے ہی امت اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرسکتی ہے، حافظ نعیم
  • پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح صفر ہو جانے کا خدشہ
  • صنفی مساوات سماجی و معاشی ترقی کے لیے انتہائی ضروری، یو این رپورٹ
  • چین نے جرمنی کو پیچھے چھوڑ دیا، پہلی بار دنیا کے 10 بڑے جدت پسند ممالک میں شامل
  • سیلاب کے باعث ملک کی اقتصادی ترقی کی رفتار سست ہو سکتی ہے، اسٹیٹ بینک
  • اسرائیل کو کھلی جارحیت اور مجرمانہ اقدامات پر کوئی رعایت نہیں دی جا سکتی: ترک صدر