پی ٹی آئی کئی گروہوں میں تقسیم ہوچکی ہے، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کئی گروہوں میں تقسیم ہوچکی ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ پارٹیاں مفادات کے گرد گھومتی ہیں تو یہی حال ہوتا ہے جو پی ٹی آئی کا ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کئی گروہوں میں تقسیم ہوچکی ہے، خیبرپختونخوا میں ان کے تین چار گروہ ہیں، قومی اسمبلی میں بھی یہ تقسیم کا شکار ہیں، صوبائی حکومت جلسے کی ناکامی کے لیے کوششیں کرتی رہی۔
وزیر دفاع نے کہا کہ پی ٹی ائی کو صرف اقتدار کے لیے تعمیر کیا گیا، اقتدار نہیں تو پارٹی تقسیم ہورہی ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کی فارن پالیسی مستحکم ہے سب سے تعلقات بڑھا رہے ہیں، چین ہمارا بڑا اتحادی ہے کسی ملک کے ساتھ تعلقات خراب نہیں رکھنا چاہتے، حکومت کے معاشی اعشاریے بہتر ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بنگلادیش سے تعلقات بہتری کی جانب گامزن ہیں، عرب ممالک سے اچھے تعلقات ہیں، فلسطین کے بھائیوں کے لیے آواز بلند کرنا خارجہ پالیسی کا حصہ ہے۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ دعا ہے پاکستان چیمپئنز ٹرافی جیتے، طیب اردوان دوست اور بھائی ہیں ان کا پاکستان آنا خوش آئند ہے۔
مزیدپڑھیں:کےپی کابینہ میں تبدیلی کا امکان
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: خواجہ ا صف پی ٹی ا ئی وزیر دفاع نے کہا کہ
پڑھیں:
مشرقی محاذ پر بھارت کو جوتے پڑے تو مودی کو چپ لگ گئی: خواجہ آصف
وزیرِ دفاع خواجہ آصف—فائل فوٹووزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بھارت ہمیں مشرقی اور مغربی محاذوں پر مصروف رکھنا چاہتا ہے، مشرقی محاذ پر تو بھارت کو جوتے پڑے ہیں تو مودی چپ ہی کر گیا ہے۔
سیالکوٹ میں ’جیو نیوز‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس محاذ پر پُرامید ہیں کہ دونوں ممالک کی ثالثی کے مثبت نتائج آئیں گے۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ طورخم بارڈر غیر قانونی مقیم افغانیوں کی بے دخلی کےلیے کھولی گئی ہے، طورخم بارڈر پر کسی قسم کی تجارت نہیں ہو گی، بے دخلی کا عمل جاری رہنا چاہیے تاکہ اس بہانے یہ لوگ دوبارہ نہ ٹک سکیں۔
ان کا کہنا ہے کہ اس وقت ہر چیز معطل ہے، ویزا پراسس بھی بند ہے، جب تک گفت و شنید مکمل نہیں ہو جاتی یہ پراسس معطل رہے گا، افغان باشندوں کا معاملہ پہلی دفعہ بین الاقوامی سطح پر آیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے بھارت افغان سرزمین سے پاکستان کیخلاف کم شدت کی جنگ چھیڑ رہا ہے، خواجہ آصف سرحدی حدود کی خلاف ورزی پر افغانستان کے اندر بھی جاکر جواب دینا پڑا تو دیں گے: خواجہ آصفوزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ترکیہ اور قطر خوش اسلوبی سے ثالث کا کردار ادا کر رہے ہیں، پہلے تو غیر قانونی مقیم افغانیوں کا مسئلہ افغانستان تسلیم نہیں کرتا تھا، اس کا مؤقف تھا کہ یہ مسئلہ پاکستان کا ہے، اب اس کی بین الاقوامی سطح پر اونر شپ سامنے آ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترکیہ میں ہوئی گفتگو میں یہ شق بھی شامل ہے کہ اگر افغانستان سے کوئی غیر قانونی سرگرمی ہوتی ہے تو اس کا ہرجانہ دینا ہو گا، ہماری طرف سے تو کسی قسم کی حرکت نہیں ہو رہی، سیز فائر کی خلاف ورزی ہم تو نہیں کر رہے، افغانستان کر رہا ہے۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ افغانستان تاثر دے رہا ہے کہ ان سب میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار ہے، اس ثالثی میں چاروں ملکوں کے اسٹیبلشمنٹ کے نمائندے گفتگو کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ساری قوم خصوصاً کے پی کے عوام میں سخت غصہ ہے، اس مسلئے کی وجہ سے کے پی صوبہ سب سے زیادہ متاثر ہو رہا ہے، قوم سمیت سیاستدان اور تمام ادارے آن بورڈ ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ افغانستان کے مسئلے کا فوری حل ہو، حل صرف واحد ہے کہ افغان سر زمین سے دہشت گردی بند ہو۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ اگر دونوں ریاستیں سویلائزڈ تعلقات بہتر رکھ سکیں تو یہ قابلِ ترجیح ہو گا، افغانستان کی طرف سے جو تفریق کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اسے پوری دنیا سمجھتی ہے، جو نقصانات 5 دہائیوں میں پاکستان نے اٹھائے ہیں وہ ہمارے مشترکہ نقصانات ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت کی جانب سے پراکسی وار کے ثبوت اشرف غنی کے دور سے ہیں، اب تو ثبوت کی ضرورت ہی نہیں کیونکہ سب اس بات پر یقین کر رہے ہیں، اگر ضرورت پڑی تو ثبوت دیں گے۔