UrduPoint:
2025-04-25@08:35:27 GMT

شام کی اگلی حکومت یکم مارچ سے کام شروع کر دے گی، الشیبانی

اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT

شام کی اگلی حکومت یکم مارچ سے کام شروع کر دے گی، الشیبانی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 12 فروری 2025ء) شام میں عبوری حکومت کے وزیر خارجہ اسعد الشیبانی نے دعویٰ کیا کہ ان کے ملک میں حکومت سازی کا عمل آئندہ ماہ اپنے اختتام کو پہنچ جائے گا۔ متحدہ عرب امارات میں جاری 'ورلڈ گورنمنٹس سمٹ‘ سے خطاب کرتے ہوئے بدھ کو الشیبانی نے کہا، ''یکم مارچ سے کام شروع کرنے والی حکومت ہر ممکن کوشش کرے گی کہ تمام شامی عوام کی نمائندگی کرے اور ملک کے تنوع کا خیال رکھے۔

‘‘

ترکی، عراق، شام اور اردن کا داعش کے خلاف مشترکہ کارروائی کا فیصلہ

شام کے عبوری صدر کی ریاض میں سعودی ولی عہد سے ملاقات

تقریباً دو لاکھ شامی مہاجرین واپس وطن جا چکے، اقوام متحدہ

شام میں مختلف مسلم انتہا پسند گروہوں نے مل کر پچھلے سال بشار الاسد کی حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا۔

(جاری ہے)

عبوری حکومت کی قیادت محمد البشیر نے سنبھال لی اور جس کی مدت یکم مارچ تک ہے۔

اسد حکومت کے خاتمے میں ملوث مرکزی تحریک حیات التحریر الشام کے سربراہ احمد الشرح کو پچھلے ماہ ملکی صدر مقرر کر دیا گیا۔ انہیں یہ ذمہ داری سونپی گئی تھی کہ وہ شام پر کئی برس حکمرانی کرنے والی البعث پارٹی کے ساتھ ملک کر اسد دور کے بعد کے قانونی معاملات طے کریں۔ نئی انتظامیہ نے یہ بھی کہہ رکھا ہے کہ تمام شامی شہریوں کی نمائندگی کے لیے قومی سطح کا ڈائیلاگ شروع کیا جائے گا۔

تاہم ابھی تک اس کے لیے کسی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا۔ اس ماہ ایک انٹرویو میں احمد الشرح نے کہا تھا کہ انتخابات کرانے میں پانچ سال تک لگ سکتے ہیں۔ شام کے ایران اور روس کے ساتھ تعلقات

عبوری حکومت کے وزیر خارجہ اسعد الشیبانی نے کہا کہ سالہا سال تک جاری رہنے والی خانہ جنگی کے دوران اسد حکومت کی حمایت کی وجہ سے شام کے لیے ایران اور روس کے ساتھ تعلقات ایک 'کھلے زخم‘ کی مانند ہیں۔

تاہم دبئی میں 'ورلڈ گورنمنٹس سمٹ‘ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے عندیہ دیا کہ ماسکو اور تہران حکومتوں کے ساتھ کچھ مثبت پیش رفت بھی سامنے آئی ہے۔ انہوں نے اس بارے میں تفصیل نہیں بتائی۔

الشیبانی نے دمشق حکومت کے مغرب کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی خواہش اور ضرورت پر خاصی توجہ دی۔ انہوں نے شام پر عائد پابندیوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ یہ چودہ برس کی جنگ کے بعد ملک میں بحالی شروع کرنے کے لیے لازمی ہے۔

دبئی میں 'ورلڈ گورنمنٹس سمٹ‘ میں شامی حکومتی وزراء کی شرکت ایک بڑی پیش رفت ہے۔ سابق باغیوں نے بڑی تیزی کے ساتھ ملک کی ساکھ اور صورتحال میں بہتری کے لیے کام کیا اور عالمی برادری کی تائید حاصل کرنے کی کوششوں میں ہیں۔

ع س / ک م (اے ایف پی، اے پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے الشیبانی نے حکومت کے کے ساتھ شام کے کے لیے

پڑھیں:

پہلگام فالس فلیگ کے بعد بھارت کا ایک اور مذموم منصوبہ بے نقاب

پہلگام میں فالس فلیگ آپریشن کے بے نقاب ہونے  پر بھارت نے نیا ڈراما رچانے کا منصوبہ بنا لیا۔

ذرائع کے مطابق 2003 سے بھارتی جیلوں میں قید 56 بے گناہ پاکستانیوں کو استعمال کرنے کا بھارتی منصوبہ بے نقاب ہوگیا ہے۔

بھارت میں قید56 بے گناہ پاکستانیوں میں زیادہ تر ماہی گیر اور غلطی سے ایل او سی پار کرنے والے شامل ہیں، بھارت تشدد کے ذریعے ان 56 قیدیوں کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کر سکتا ہے۔

ذرائع کے مطابق بھارت پاکستانی قیدیوں سے تشدد کے ذریعے زبر دستی پاکستان کیخلاف زہر اگلوا سکتا ہے۔ ان قیدیوں کو جعلی انکاؤنٹر میں دہشتگرد ظاہر کر کے شہید کرسکتا ہے۔

ذرائع نے بھارت قید پاکستانیوں کی فہرست جاری کی ہے، جس مقصد ان قیدیوں کے بل پر کی جانے والی کسی بھارتی سازش کو قبل از وقت تشت از بام کرنا ہے۔

 کوٹ بھلوال جیل میں قید پاکستانی

محمد ریاض 25 جون 1999 سے تاحال،

ملتان کے محمد عبداللہ مکی 8 اگست 2002 سے تاحال

ظفر اقبال 11 اگست 2007 سے تاحال

عبد الرزاق شفیق نومبر  2010 سے تاحال

محمد زبیر 14 جنوری 2015 سے تاحال

عبد الرحمن 15 مئی 2015 سے تاحال

نوید احمد 2015 سے تاحال

ذبیح اللہ 22 مارچ 2018 سے تاحال

اماد اللہ عرف بابر پترا 26ستمبر 2021 سے تاحال

حبیب خان نومبر 2021 سے تاحال

 ادھم پور جیل میں قید پاکستانی

تفہیم اکمل ہاشمی 28 جولائی 2006 سے تاحال

نوید الرحمن 17 اپریل 2013 سے تاحال

عبدالحنان اکتوبر 2021 سے تاحال

 کٹھوا جیل میں قید پاکستانی

محمد عباس 12 مارچ 2013 سے تاحال

صدیق احمد 7 نومبر 2014 سے تاحال

سجاد بلوچ 14 جولائی 2015 سے تاحال

وقاص منظور 2015 سے تاحال

محمد عاطف 7 فروری 2016 سے تاحال

حنظلہ 20 جون 2016 سے تاحال

سلمان شاہ اکتوبر 2021 سے تاحال

تہاڑ جیل میں قید پاکستانی

امجد علی 28 مارچ 1994 سے تاحال

نذیر احمد یکم دسمبر 1994 سے تاحال

خالد محمود 1994 سے تاحال

عبدالرحیم 28 مئی 1995 سے تاحال

ذوالفقار علی 27 فروری 1998 سے تاحال

محمد عارف 26 دسمبر سن 2000 سے تاحال

محمد نعیم بٹ 18 اپریل 2003 سے تاحال

محمد عادل 24 نومبر 2011 سے تاحال

محمد عامر 21 نومبر 2017 سے تاحال

کولکتہ کی علی پور جیل میں قید پاکستانی

ارشد خان 29 اکتوبر 2001 سے تاحال

محمد ایاز کھوکھر 6 مارچ 2004 سے تاحال

عبداللہ اصغر علی 31 مارچ 2007 سے تاحال

محمد یونس 31 مارچ 2007 سے تاحال

شہباز اسماعیل قاضی 5 اکتوبر 2008 سے تاحال

شہباز اسماعیل نومبر 2008 سے تاحال

اتر پردیش کی لکھنؤ جیل میں قید پاکستانی

محمد یاسین 14 ستمبر 2006 سے تاحال

عمران شہزاد 10 فروری 2008 سے تاحال

فاروق بھٹی 10 فروری 2008 سے تاحال

کرناٹک کی بنگلور جیل میں قید پاکستانی

محمد فہد 27 اکتوبر 2006 سے تاحال

محمد فہد 10 نومبر 2006 سے تاحال

دہلی کی جیل میں قید پاکستانی

محمد حسن منیر 21 اپریل 2007 سے تاحال

بہادر علی 25 جولائی 2016 سے دہلی کی مندولی جیل میں قید ہیں

الٰہ آباد جیل میں قید پاکستانی

مرزا راشد بیگ 17 نومبر 2007 سے تاحال

محمد عابد 17 نومبر 2007 سے تاحال

سیف الرحمن 17 نومبر 2007 سے تاحال

راجستھان جیل میں قید پاکستانی

عبد المتین 7 مئی 1997 سے تاحال

جودھپور جیل میں قید پاکستانی

محمد رمضان 25 جون 1999 سے تاحال

احمد آباد کی جیل میں قید پاکستانی

شاہنواز 27 مئی 2001 سے تاحال

بارہ مولہ جیل میں قید پاکستانی

محمد وقار اپریل 2019 سے تاحال

بھارتی کی دیگر جیلوں میں قید پاکستان

خیام مقصود 24 اگست 2021 سے تاحال

دلشن 28 فروری 2022 سے تاحال

عثمان ذوالفقار 16 مئی 2023 سے تاحال

ابو وہاب علی 7 اگست 2023 سے تاحال

محمد ارشاد 13 اکتوبر 2023 سے تاحال

محمد یعقوب 25 جنوری 2025 سے تاحال

قادر بخش 19 مارچ 2025 سے تاحال

ذرائع کے مطابق بھارت بالا کوٹ طرز پر نام نہاد دہشتگرد کیمپوں کا بیانیہ بنا کر حملہ کرسکتا ہے۔

اس حوالے سے دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کسی قسم کا دہشتگرد کیمپ موجود نہیں ہے۔ اگر بھارت جھوٹے بیانیے کی بنیاد پر پاکستان میں کسی فرضی کیمپ کو نشانہ بنانے کی کوشش کرے گا تو پاکستان بھرپور جواب دے گا۔

دفاعی ماہرین کے مطابق پہلگام کا جعلی ڈراما بے نقاب ہو چکا ہے کیونکہ اس میں کئی واضح خامیاں سامنے آئی ہیں۔

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی عوام نے بھی وہاں موجود 9 لاکھ بھارتی فوج کی ناکامی پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔ بھارت کسی دہشتگرد کی لاش تک نہیں دکھا سکا جو ثابت کرتا ہے کہ پہلگام حملہ بھی ماضی کے فالس فلیگ آپریشنز کی طرح کا ڈراما ہے۔

دفاعی ماہرین کے مطابق پاکستان کسی بھی بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارت پاکستان پاکستانی قیدی پہلگام جیل دفاعی ماہرین فالس فلیگ آپریشن

متعلقہ مضامین

  • کے پی حکومت کا سولرائزیشن منصوبہ دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ
  • لکی مروت میں سڑک کنارے نصب بم سے پولیس موبائل پر حملہ، 2 اہلکار زخمی
  • پہلگام فالس فلیگ کے بعد بھارت کا ایک اور مذموم منصوبہ بے نقاب
  • حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کا عمل دوبارہ شروع کردیا، پیشکشیں طلب
  • حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کا عمل دوبارہ شروع کردیا، پیشکشیں طلب
  • بھارت پاکستان کیساتھ روایتی جنگ کر سکتا ہے، فیصل محمد
  • خلا میں کون سا پاکستانی خلاباز جائے گا؟ چین میں انتخاب شروع
  • ریئل اسٹیٹ سیکٹر کی بہتری ؛حکومت کا فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ
  • ''اسرائیل مردہ باد'' ملین مارچ
  • سروس کی اگلی پرواز… پی آئی اے