UrduPoint:
2025-09-18@13:54:38 GMT

شام کی اگلی حکومت یکم مارچ سے کام شروع کر دے گی، الشیبانی

اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT

شام کی اگلی حکومت یکم مارچ سے کام شروع کر دے گی، الشیبانی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 12 فروری 2025ء) شام میں عبوری حکومت کے وزیر خارجہ اسعد الشیبانی نے دعویٰ کیا کہ ان کے ملک میں حکومت سازی کا عمل آئندہ ماہ اپنے اختتام کو پہنچ جائے گا۔ متحدہ عرب امارات میں جاری 'ورلڈ گورنمنٹس سمٹ‘ سے خطاب کرتے ہوئے بدھ کو الشیبانی نے کہا، ''یکم مارچ سے کام شروع کرنے والی حکومت ہر ممکن کوشش کرے گی کہ تمام شامی عوام کی نمائندگی کرے اور ملک کے تنوع کا خیال رکھے۔

‘‘

ترکی، عراق، شام اور اردن کا داعش کے خلاف مشترکہ کارروائی کا فیصلہ

شام کے عبوری صدر کی ریاض میں سعودی ولی عہد سے ملاقات

تقریباً دو لاکھ شامی مہاجرین واپس وطن جا چکے، اقوام متحدہ

شام میں مختلف مسلم انتہا پسند گروہوں نے مل کر پچھلے سال بشار الاسد کی حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا۔

(جاری ہے)

عبوری حکومت کی قیادت محمد البشیر نے سنبھال لی اور جس کی مدت یکم مارچ تک ہے۔

اسد حکومت کے خاتمے میں ملوث مرکزی تحریک حیات التحریر الشام کے سربراہ احمد الشرح کو پچھلے ماہ ملکی صدر مقرر کر دیا گیا۔ انہیں یہ ذمہ داری سونپی گئی تھی کہ وہ شام پر کئی برس حکمرانی کرنے والی البعث پارٹی کے ساتھ ملک کر اسد دور کے بعد کے قانونی معاملات طے کریں۔ نئی انتظامیہ نے یہ بھی کہہ رکھا ہے کہ تمام شامی شہریوں کی نمائندگی کے لیے قومی سطح کا ڈائیلاگ شروع کیا جائے گا۔

تاہم ابھی تک اس کے لیے کسی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا۔ اس ماہ ایک انٹرویو میں احمد الشرح نے کہا تھا کہ انتخابات کرانے میں پانچ سال تک لگ سکتے ہیں۔ شام کے ایران اور روس کے ساتھ تعلقات

عبوری حکومت کے وزیر خارجہ اسعد الشیبانی نے کہا کہ سالہا سال تک جاری رہنے والی خانہ جنگی کے دوران اسد حکومت کی حمایت کی وجہ سے شام کے لیے ایران اور روس کے ساتھ تعلقات ایک 'کھلے زخم‘ کی مانند ہیں۔

تاہم دبئی میں 'ورلڈ گورنمنٹس سمٹ‘ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے عندیہ دیا کہ ماسکو اور تہران حکومتوں کے ساتھ کچھ مثبت پیش رفت بھی سامنے آئی ہے۔ انہوں نے اس بارے میں تفصیل نہیں بتائی۔

الشیبانی نے دمشق حکومت کے مغرب کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی خواہش اور ضرورت پر خاصی توجہ دی۔ انہوں نے شام پر عائد پابندیوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ یہ چودہ برس کی جنگ کے بعد ملک میں بحالی شروع کرنے کے لیے لازمی ہے۔

دبئی میں 'ورلڈ گورنمنٹس سمٹ‘ میں شامی حکومتی وزراء کی شرکت ایک بڑی پیش رفت ہے۔ سابق باغیوں نے بڑی تیزی کے ساتھ ملک کی ساکھ اور صورتحال میں بہتری کے لیے کام کیا اور عالمی برادری کی تائید حاصل کرنے کی کوششوں میں ہیں۔

ع س / ک م (اے ایف پی، اے پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے الشیبانی نے حکومت کے کے ساتھ شام کے کے لیے

پڑھیں:

ریکارڈ جلنے اور دیواریں گرنے کے بعد نیپالی سپریم کورٹ کا ٹینٹ میں کام کا آغاز

 

نیپال میں جنریشن زی کے مظاہروں کے بعد ان اداروں نے سروسز کی بحالی شروع کر دی جن کی عمارات جل چکی ہیں، ان میں سپریم کورٹ بھی شامل ہے جس کے عملے نے ٹینٹ لگا کر کام کا آغاز کیا ہے۔
کھٹمنڈو پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق عبوری حکومت کے لیے وزیراعظم منتخب ہونے والی سشیلا کارکی نے باضابطہ طور پر اپنا عہدہ سنبھال لیا ہے اور انہوں نے ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین کے لیے 10، 10 لاکھ روپے کے اعلان کے علاوہ انہیں ’شہید‘ بھی قرار دیا۔
رپورٹ کے مطابق جن محکموں نے سروسز بحال کی ہیں ان میں وزارت خزانہ بھی شامل ہے، اس کے ترجمان تانکا پراساد پانڈے کا کہنا ہے کہ وزارت نے ریاستی معاملات کے لیے رقوم جاری کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا  ۔
نیپال کی نئی وزیراعظم جن کا انتخاب ایک ایپ پر ووٹنگ کے ذریعے ہوا  ان کے مطابق ’محصولات کی وصولی بھی شروع کر دی گئی ۔
سپریم کورٹ کے ایک عہدیدار کے مطابق احتجاج کے دوران تقریباً تمام قانونی دستاویزات اور فیصلے جل کر راکھ ہو گئے ہیں۔
اسی طرح جن وزارتوں سے متعلق عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا ہے وہ ابھی تک سروسز کو بحال نہیں کر پائی ہیں ان میں وزارت تعلیم بھی شامل ہے اور اس کی سروسز کو کیشر محل سے شروع کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے جہاں یہ 2015 کے زلزلے سے پہلے تک موجود تھی۔
وزارت صحت و آبادی نیشنل ہیلتھ ریسرچ کونسل کی عمارت سے کام شروع کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔
اسی طرح وزارت صحت و آبادی نیشنل ہیلتھ ریسرچ کونسل سے سروس شروع کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔
وزارت تعلیم سے تعلق رکھنے والے سرکاری افسر ڈاکٹر نواراج جوشی کا کہنا ہے کہ ’آگ نے سب کچھ جلا دیا اور پیچھے کچھ نہیں بچا اور وزارت ایسا کوئی مقام تلاش کر رہی ہے جہاں سے وہ اپنی سروسز کو بحال کر سکے۔
اسی طرح ملک کے ایک اور اہم ادارے سپریم کورٹ نے بھی اپنی اپنا کام شروع کر دیا ہے تاہم احتجاج کے دوران اس کی عمارت چونکہ راکھ ہو چکی ہے اس لیے عملے نے سپریم کورٹ کے احاطے میں تنبو لگا کر مقدمات سے متعلق امور نمٹانا شروع کر دیے ہیں، تاہم عمارت نہ ہونے اور خیموں کے اندر زیادہ جگہ نہ ہونے کے باعث مقدمات کی سماعت شروع نہیں ہو سکی اور حکام کا کہنا ہے کہ میں مزید کچھ روز لگ سکتے ہیں۔
دوسرے ادارے ابھی تک کام شروع نہیں کر سکے ہیں تاہم اس کے لیے تیاری جاری ہے، عبوری حکومت کی جانب سے احکامات جاری کیے گئے ہیں کہ جس قدر جلد ممکن ہو عوام کی سہولت کے لیے سروسز کی فراہمی شروع کی جائے اور زندگی کو معمول کی طرف لایا جائے۔
خیال رہے ستمبر کے پہلے عشرے کے اواخر میں نیپال میں اس وقت احتجاج کی ایک شدید لہر اٹھتی دیکھی گئی جب حکومت نے سوشل میڈیا پر پابندی لگا دی تھی، اس کے خلاف نوجوان گھروں سے باہر نکلے اور حکومت کے خلاف شدید مظاہرے شروع ہو گئے، گزشتہ ہفتے حکومت نے انٹرنیٹ پر سے پابندی ہٹانے کا اعلان کرتے ہوئے تمام سرورز بحال کر دیے تاہم اس سے جنریشن زی کی برہمی میں کمی نہ آ سکی اور احتجاج کا دائرہ پھیلتا گیا۔
اس دوران پارلیمان سمیت دیگر اہم سرکاری عمارتوں کو نذر آتش کیا گیا۔ 9 ستمبر کو وزیراعظم کے پی شرما اولی نے مستعفی ہونے کا اعلان کیا اور روپوش ہو گئے۔ مشتعل لوگوں نے ان کے گھر میں گھس کر توڑ پھوڑ کی تھی اور آگ لگا دی تھی۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • کسانوں کے نقصان کا ازالہ نہ کیا تو فوڈ سکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی،وزیراعلیٰ سندھ
  • آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
  • آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
  • سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کسانوں کی تربیت شروع کر دی
  • سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کسانوں کی تربیت شروع کردی
  • بھارتی ماﺅ نواز باغی جنگجوﺅں کا یکطرفہ طور پر مسلح جدوجہد معطل کرنے اور حکام سے بات چیت کا اعلان
  • حکومت کی اوگرا اور کمپنیوں کو گیس کنکشنز کی پروسیسنگ فوری شروع کرنے کی ہدایت
  • اسرائیل کی معاشی تنہائی شروع
  • سندھ امن مارچ نواب شاہ پہنچ گیا، راشد محمود سومرو کا حکومت، ڈاکوؤں اور کرپشن پر کڑی تنقید
  • ریکارڈ جلنے اور دیواریں گرنے کے بعد نیپالی سپریم کورٹ کا ٹینٹ میں کام کا آغاز