پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف مشن کوڈوزیئر اور خط بھیج دیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) مشن کوڈوزیئر اور خط بھیج دیا۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف و پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمر ایوب نے تصدیق کی کہ اسلام آباد میں آئی ایم ایف مشن کوڈوزیئر اورخط بھیج دیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ڈوزیئرچیف جسٹس آف پاکستان کوبھی بھجوایا گیا اور ڈوزیئر میں عام انتخابات میں دھاندلی سے متعلق شواہد موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ آئی ایم ایف کو الیکشن 2024 سے متعلق غیر سرکاری تنظیم پتن کی رپورٹ بھی بھجوائی گئی ہے، ڈوزیئر میں انتخابی دھاندلی سے متعلق تفصیلات منسلک کی گئی ہیں، چیف جسٹس کو بھجوائے گئے خط اور تفصیلات کو بھی آئی ایم ایف وفد کو بھجوایا گیا ہے۔
عمر ایوب کے آئی ایم ایف کو خط میں کہا گیا ہے کہ دھاندلی سے متعلق شواہد پر مشتمل ڈوزیئرچیف جسٹس پاکستان کوبھی بھیجا جاچکا ہے، ڈوزیئرمیں عام انتخابات میں دھاندلی سے متعلق شواہد موجودہیں۔
خط کے متن کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے7 جولائی 2023 کو آئی ایم ایف وفد سے ملاقات کی تھی جس میں انہوں نے قانون کی بالادستی کیلئے شفاف انتخابات کے انعقاد پر زور دیا تھا۔
عمرایوب کا خط میں کہنا ہے کہ ڈوزیئرمیں شواہد ہیں کہ کس طرح پی ٹی آئی کو دبایا جارہا ہے، ڈوزیئرمیں حقائق اورشواہدموجودہیں کہ کس طرح پی ٹی آئی سےمینڈیٹ چھینا گیا، سیاسی اورمعاشی استحکام کیلئے ضروری ہے کہ ہمارے تحفظات پرتوجہ دلائی جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے تحفظات پرعالمی تنظیموں سمیت متعلقہ اسٹیک ہولڈرزکی توجہ دلائی جائے، یقین ہےکہ پاکستان کےمستقبل سےمتعلق تمام امورمیں قانون کی حکمرانی کو ترجیح دی جائےگی اور ہمیں یقین ہے کہ جمہوری اصولوں کی پاسداری کو ترجیح دی جائے گی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: دھاندلی سے متعلق ا ئی ایم ایف پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
پاکستان میں نفسیاتی صحت سے متعلق تشویشناک اعداد و شمار جاری
دماغی صحت سے متعلق ایک حالیہ کانفرنس میں پاکستان میں نفسیاتی صحت کی حالت کے بارے میں تشویشناک اعداد و شمار سامنے آئے ہیں۔
ماہرین کے مطابق پاکستان کی تقریباً 34 فیصد آبادی کسی نہ کسی قسم کی ذہنی بیماری سے متاثر ہے، جب کہ ملک میں گزشتہ سال تقریباً 1000 خودکشیاں ذہنی پریشانی سے منسلک تھیں۔
یہ نتائج کراچی میں منعقدہ 26ویں بین الاقوامی کانفرنس برائے دماغی بیماری کے دوران شیئر کیے گئے، جس میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ کس طرح معاشی جدوجہد، سماجی دباؤ اور بار بار آنے والی آفات نے دماغی صحت کے منظر نامے کو خراب کیا ہے۔
کانفرنس میں پیش کیے گئے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہر تین میں سے ایک پاکستانی اور عالمی سطح پر پانچ میں سے ایک، ذہنی صحت کے مسئلے کا شکار ہے۔ ڈپریشن، بے چینی، اور منشیات کی لت سب سے عام عوارض میں سے ہیں۔
پاکستان میں خواتین گھریلو جھگڑوں اور معاشرے میں اپنی پہچان نہ ہونے کی وجہ سے ڈپریشن کا شکار ہو رہی ہیں۔ ماہرین نے نوٹ کیا کہ خواتین کو محدود بااختیار بنانے اور سماجی دباؤ کے نتیجے میں اضطراب اور جذباتی تناؤ کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔