جویریہ سعود نے برانڈز کے دیوانوں کو آڑے ہاتھوں لے لیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
پاکستانی اداکارہ، گلوکارہ اور رائٹر جویریہ سعود نے حالیہ انٹرویو میں برانڈز کے دیوانوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوگوں میں مہنگے کپڑوں کا رجحان غلط فہمی پر مبنی ہے۔
نجی ٹی وی چینل کے ایک شو میں گفتگو کرتے ہوئے جویریہ نے کہا: "اگر برانڈ کے کپڑے نہ پہنوں تو لوگ سوال کرتے ہیں، جیسے کہ آپ کی کلاس ہی نہیں!"
انہوں نے مزید کہا کہ ہم لوگ میڈیا انڈسٹری سے تعلق رکھتے ہیں، دنیا گھوم چکے ہیں، ہزاروں جگہوں پر کام کیا ہے اور بہت سے اہم شخصیات سے ملاقاتیں کی ہیں، لیکن کلاس کا تعین مہنگے لباس سے نہیں ہوتا۔
جویریہ سعود نے مزید کہا: "اصل کلاس یہ ہوتی ہے کہ آپ 100 روپے کا جوڑا پہن کر لاکھوں کے لگیں، نہ کہ لاکھوں کا جوڑا پہن کر بھی ٹکے کے نہ لگیں!"
مداحوں نے اداکارہ کے مؤقف کی حمایت کی اور تبصرے کیے کہ آج کل لوگ برانڈز کے پیچھے بھاگتے ہیں اور مہنگے لباس کو ہی معیار سمجھتے ہیں، جو کہ غلط سوچ ہے۔
جویریہ سعود کے اس بیان نے سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے کہ آیا اصل کلاس شخصیت میں ہوتی ہے یا مہنگے لباس میں؟
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جویریہ سعود
پڑھیں:
بجٹ سے مڈل کلاس اور کسان طبقے کی کمر ٹوٹ گئی، مصطفیٰ نواز کھوکھر
ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق سینیٹر کا کہنا تھا کہ بڑی فصلوں کی پیداوار کم ہوئی، کسان سڑکوں پر آچکا ہے، اس کے پاس قرض ادا کرنے کیلئے پیسے نہیں ہیں، حکومت نے قومی بیج پالیسی کا ریلیف دیا کہ پالیسی تیار کی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ بجٹ سے مڈل کلاس اور کسان طبقے کی کمر ٹوٹ گئی۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا تھا کہ ایک، ڈیڑھ سال سے حکومت کا بیانہ رہا ہے معیشت مستحکم ہوچکی ہے، اگر معیشت مستحکم ہوئی ہے تو عوام کو ریلیف ملنا چاہیے تھا، یہ بجٹ مایوس کن ہے، اس میں ریلیف ہی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بجٹ میں ٹیکسز مزید بڑھا دیے گئے ہیں، مڈل کلاس اور کسان طبقے کی کمر ٹوٹ کر رہ گئی ہے، ایک لاکھ روپے تنخواہ والوں پر 2 ہزار روپے کم کیے گئے، جس کی ڈیڑھ لاکھ تنخواہ تھی اس پر 4 ہزار روپے کم کیے ہیں، زراعت تباہ و برباد ہو چکی ہے۔
سابق سینیٹر کا کہنا تھا کہ بڑی فصلوں کی پیداوار کم ہوئی، کسان سڑکوں پر آچکا ہے، اس کے پاس قرض ادا کرنے کیلئے پیسے نہیں ہیں، حکومت نے قومی بیج پالیسی کا ریلیف دیا کہ پالیسی تیار کی جائے گی۔ مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ حکومت کہہ رہی ہے کہ طلبہ کو زراعت پڑھنے کیلئے چین بھیجیں گے، طلبہ 5 سال بعد پاکستان آکر مشورہ دیں گے، زراعت کیسے ٹھیک کرنی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ 700 سے 800 سی سی گاڑیاں مہنگی کردی گئی، حکومت نے چھوٹی گاڑیوں پر 18 فیصد ٹیکس لگا دیا ہے، جسے مڈل کلاس لوگ استعمال کرتے ہیں۔