ایف آئی اے کی کاکردگی جانچنے کیلیے خصوصی کمیٹی تشکیل
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزارت داخلہ نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی کارکردگی جانچنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے رپورٹ بنانے اورپرفارمنس آڈٹ کے لیے5 رکنی اسپیشل کمیٹی تشکیل دے دی ہے اور وزارت داخلہ کی جانب سے کمیٹی کی تشکیل کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر جنرل نیشنل پولیس بیورو کو کمیٹی کاکنوینر مقرر کیا گیا ہے جبکہ ڈائریکٹرپولیس بیورو،
جوائنٹ سیکرٹری وزارت داخلہ، ڈپٹی کمانڈنٹ نیشنل پولیس اکیڈمی اور ڈپٹی ڈائریکٹر ٹی اوسی یونٹ این پی بی کو کمیٹی کا ممبر مقرر کیا گیا ہے۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ کمیٹی رپورٹ میں وزارت داخلہ کو آگاہ کرے گی کہ ایف آئی اے کی کارکردگی کیسی رہی جبکہ کمیٹی ایف آئی اے کا پرفارمنس آڈٹ بھی کرے گی۔ ذرائع کے مطابق کمیٹی جائزہ لے گی کہ ایف آئی اے نے کتنے مقدمات درج کیے اور کتنے ملزمان پکڑے گئے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: وزارت داخلہ ایف ا ئی اے
پڑھیں:
توہینِ مذہب الزامات پر کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کیخلاف اپیل قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
اسلام آباد:توہینِ مذہب الزامات پر کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل قابل سماعت ہونے پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔ جسٹس خادم حسین سومرو نے وکلا کو ہدایت کی کہ ابتدائی آرڈر ریڈر سے معلوم کر لیجئے گا ۔
جسٹس خادم حسین سومرو اور جسٹس اعظم خان نے کیس کی سماعت کی ، جس میں راؤ عبد الرحیم کی جانب سے وکیل کامران مرتضیٰ و دیگر عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
جسٹس خادم حسین سومرو نے استفسار کیا کہ اس فیصلے سے آپ متاثرہ کیسے ہیں ؟، جس پر وکیل نے بتایا کہ ہمیں مکمل حق سماعت نہیں دیا گیا ۔ 400 کیسز ہیں اور کچھ کیسز اس کورٹ کے دائرہ اختیار سے باہر ہیں ۔ کیا اس کیس میں کمیشن تشکیل دیا جا سکتا ہے ؟ ۔
وکیل نے کہا کہ کمیشن کی تشکیل کا اختیار وفاقی حکومت کا ہے ۔ عدالت میں یہ کیس نمٹایا گیا تھا پھر تحریری فیصلہ آیا کہ کیس زیر التوا رہے گا ۔ کیا کسی اور کی طرف سے رِٹ پٹیشن قابل سماعت ہو سکتی ہے ؟ ۔
کامران مرتضیٰ نے عدالت نے اپنا مؤقف بتاتے ہوئے مزید کہا کہ بے شک بھائی بیٹا یا باپ ہو ان میں سے کوئی بھی ہو متاثرہ فریق کیسے ہے ؟ آرڈر ایسے کر رہے ہیں جیسے سپریم کورٹ سے بھی اوپر کی عدالت ہے ۔
جسٹس اعظم خان نے استفسار کیا کہ فائنل آرڈر کے بعد کیا کیس زیر التوا رکھ سکتے ہیں ؟ ، جس پر وکیل نے بتایا کہ جاری نہیں رکھ سکتے۔ بعد ازاں عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد اپیل قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔