تانبے اور سونے کے کان کنی کے پورٹ فولیو میں توسیع ہوئی
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
کراچی(کامرس رپورٹر)ماری انرجیز کی ذیلی کمپنی ماری منرلز سابقہ ماری پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ— نے چاغی میں معدنی تلاش کے لائسنس میں 87.5 فیصد حصہ حاصل کرلیا ہے جس سے اس کے تانبے اور سونے کے کان کنی کے پورٹ فولیو میں توسیع ہوئی ہے۔ماری انرجیز نے بدھ کو اسٹاک ایکسچینج کو اپنے نوٹس کے ذریعے اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔کمپنی نے کہا کہ ماری منرلز (پرائیویٹ) لمیٹڈ (سابقہ ماری مائننگ کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ)، جو ماری انرجیز لمیٹڈ (سابقہ ماری پٹرولیم کمپنی لمیٹڈ) کی مکمل ملکیتی ذیلی کمپنی ہے نے سنجرانی مائننگ کمپنی (پرائیویٹ) لمیٹڈ (ایس ایم سی) کے ساتھ ایک حتمی معاہدہ کرلیا ہے جو ضروری منظوریوں سے مشروط ہے، تاکہ 87.
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاکستان میں 20 سال بعد سمندر میں تیل اور گیس کی تلاش کیلئے کامیاب بولیاں
اسلام آباد:ملک میں مقامی وسائل کی ترقی کے حوالے سےاہم پیش رف سامنے آئی ہے اور 20 سال بعد سمندر میں تیل اور گیس کے ذخائر کی تلاش کے سلسلے میں آف شور بڈنگ راؤنڈ میں 23 بلاکس کی کامیاب بولیاں موصول ہوئی ہیں۔
حکام کے مطابق سمندر میں تیل اور گیس کی تلاش کے لیے 23 بلاکس کی کامیاب بولیاں موصول ہوئی ہیں، جن کا مجموعی رقبہ 53 ہزار 510 مربع کلومیٹر پر محیط ہے۔
حکام کے مطابق تیل اور گیس کی تلاش کے اس پہلے مرحلے میں ابتدائی طور پر 80 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی جبکہ ڈرلنگ کے دوران سرمایہ کاری ایک ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے۔
حکام نے بتایا کہ انڈس اور مکران بیسن میں بیک وقت ایکسپلوریشن کی حکمت عملی کامیاب رہی جو اپ اسٹریم سیکٹر میں سرمایہ کاروں کے اعتماد کا مظہر ہے۔
اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ کامیاب بولی دہندگان میں او جی ڈی سی ایل، پی پی ایل، ماڑی انرجیز، پرائم انرجی، ترکیہ پیٹرولیم، یونائیٹڈ انرجی، اورینٹ پیٹرولیم اور فاطمہ پیٹرولیم شامل ہیں۔