میکرو اکنامک استحکام آ گیا، آئی ایم ایف نے اصلاحات کو سراہا: وزیر خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
اسلام آباد؍ کراچی (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی+ کامرس رپورٹر) وفاقی وزیر خزانہ اور محصولات محمد اورنگزیب نے کراچی میں سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمشن آف پاکستان کے زیر اہتمام انشورنس امپیکٹ کانفرنس پاکستان 2025 سے عملی طور پر خطاب کیا۔ کانفرنس کا موضوع "فوسٹرنگ کولیبریشن، انگیجمنٹ، اور انوویشن - ایک بیمہ شدہ پاکستان کا سفر" تھا۔ پاکستان کے انشورنس سیکٹر کے مستقبل پر بات کرنے کے لیے پالیسی سازوں، ریگولیٹرز، صنعت کے رہنماؤں، اور ترقیاتی شراکت داروں کو اکٹھا کیا گیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا "میکرو اکنامک استحکام حاصل کر لیا گیا ہے۔ ہماری اگلی ترجیح ٹیکسیشن، توانائی اور مالیاتی شعبوں میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات ہیں تاکہ پائیدار اقتصادی ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔ وزیر خزانہ نے صنعتکاروں پر زور دیا کہ وہ قومی چیلنجوں بالخصوص موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے میں تعاون کریں۔ وفاقی وزیر نے تسلیم کیا کہ جہاں انشورنس کے شعبے نے صحت سے متعلق کوریج میں پیش رفت کی ہے، وہیں شہریوں کے لیے جامع تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے دیگر شعبوں کو بھی مضبوط کرنا ہوگا۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ تجارت کرنا حکومت کا کام نہیں، حکومت نجی شعبے کی مکمل معاونت کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ 12 مہینوں میں میکرو اکنامک استحکام حاصل کرلیا ہے۔ آئی ایم ایف سربراہ نے سٹرکچرل اصلاحات کو کھلے دل سے سراہا ہے۔ دریں اثنا وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے(آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے اعتراف کیا ہے کہ معیشت درست سمت میں گامزن ہے۔وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایم ڈی آئی ایم ایف سے تعمیری اور مثبت میٹنگ ہوئی، پاکستان کی معاشی ترقی، جاری اصلاحات کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔انہوں نے کہا کہ کرسٹالینا جارجیوا نے آئی ایم ایف پروگرام پر پاکستان کی کوششوں کو سراہا، کرسٹالینا جارجیوا نے اعتراف کیا کہ معیشت درست سمت میں گامزن ہے۔ محمد اورنگزیب نے کہا کہ حکومت کے پاس اتنی گنجائش نہیں کہ سب کچھ خود کرے۔وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کہا ہے حکومت غیرملکی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے طویل مدتی پالیسی فریم ورک یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے ترکیہ کے اعلی سطح کے وفد نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ملاقات کی۔ وفد کی قیادت انادولو گروپ کے صدر برائے کارپوریٹ امور، مواصلات اور پائیداری اتیلا یرلکایا نے کی۔اس موقع پر مشروبات ساز کمپنی لا ایشیجک کے چیف آپریٹنگ آفیسر (سی ای او) احمد کورشاد ایرتن اور کوکا کولا ایشیجک پاکستان کے جنرل منیجر سنائے سانلی بھی موجود تھے۔ملاقات میں باہمی تعاون کے مزید مواقع اور پاکستان میں کاروبار میں آسانی کے لیے پالیسی اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں فریقین نے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان اقتصادی تعاون مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا اور تسلسل کے ساتھ سرمایہ کاری اور تجارتی شراکت داری کے باہمی فوائد کا اعتراف کیا۔ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے ملاقات کی۔ اعلامیہ کے مطابق معاشی اصلاحات، دوطرفہ مالیاتی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خزانہ نے حکومتی معاشی اصلاحاتی ایجنڈے سے متعلق آگاہ کیا اور کہا کہ مالیاتی نظم و ضبط، اقتصادی استحکام اور پائیدار ترقی کیلئے حکومت پر عزم ہے۔ برطانیہ کی مسلسل حمایت قابل تحسین ہے۔ جین میریٹ نے پاکستان سے برطانیہ کی مضبوط شراکت داری کا اعادہ کیا اور دو طرفہ اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب محمد اورنگزیب نے ا ئی ایم ایف وفاقی وزیر پاکستان کے نے کہا کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
قومی اقتصادی سروے پیش؛وزیر خزانہ کی نگران حکومت کے اقدامات کی تعریف
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اقتصادی سروے پیش کرتے ہوئے نگران حکومت کے اقدامات کی تعریف کی ہے۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے سال 2024-25 کا اقتصادی سروے پیش کرتے ہوئے کہاکہ رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 2.7فیصد رہی،ہم استحکام کی طرف گامزن ہیں،پاکستان کی افراط زر 4.6 فیصد ہے،2023میں دو ہفتوں کیلئے ذخائر موجود تھے،2023کے بعد جو ریکوری شروع ہوئی وہ درست سمت میں گئی ،نگران حکومت میں اچھے اقدامات کو سراہتا ہوں،پالیسی ریٹ22فیصد سے کم ہو کر 11فیصد پر آ گیا۔
"واٹس ایپ پر اگلے ہی دن ذاتی پیشی کا حکم دینا ناانصافی"فرحت اللہ بابر نے طلبی پر ایف آئی اے میں تحریری جواب جمع کرا دیا
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہاکہ آئی ایم ایف پروگرام سے ہمارا عتماد بحال ہوا، آئی ایم ایف پروگرام کا مقصد میکرو اکنامک استحکام تھا، معیشت کے ڈی این اے کو تبدیل کرنے کیلئے سٹرکچرل ریفارمز ناگزیر ہیں،اس میں ملک میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات ضروری تھیں،توانائی اصلاحات میں ریکوریز بہت شاندار رہیں،ٹیکنالوجی کی مدد سے ٹیکسوں کے نظام میں بہتری لا رہے ہیں،توانائی اصلاحات آگے بڑھا رہے ہیں،این ٹی ڈی سی کو تین کمپنیوں میں تقسیم کرنا اہم اقدام تھا، گردشی قرضے کو بھی ختم کرنا ہے،گردشی قرضے پر قابو پانے کیلئے بینکوں کے ساتھ 1200ارب روپے سے زائد کی بات کی،عالمی گروتھ کی نسبت پاکستان نے جی ڈی پی گروتھ میں ریکوری کی،عالمی مہنگائی دو سال پہلے 6.8تھی جواب0.3فیصد ہے،پاکستان میں اس وقت مہنگائی کی شرح 4.6فیصد ہے۔
رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 2.7فیصد رہی،وزیرخزانہ نے اقتصادی سروے میں اہم بیان
مزید :