کراچی: نادرا میگا سینٹر نارتھ ناظم آباد میں اب 24 گھنٹے پاسپورٹ بھی بنے گا
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
تصویر بشکریہ سوشل میڈیا
اب کراچی کے نارتھ ناظم آباد میں واقع نادرا میگا سینٹر میں بھی پاسپورٹ بنے گا۔
وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے کراچی میں نادرا میگا سینٹر نارتھ ناظم آباد میں پاسپورٹ آفس کا افتتاح کر دیا۔
یہ پاسپورٹ آفس 3 شفٹ میں24/7 کام کرے گا۔
اس موقع پر وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے پاسپورٹ بنوانے کے کاؤنٹرز کا معائنہ کیا اور عملے سے ملاقات کی۔
کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کے حصول کےلیے اہلِ.
وزیرِ داخلہ نے شناختی کارڈز اور پاسپورٹ بنوانے کے لیے آئے شہریوں سے بھی ملاقات کی۔
اس دوران شہریوں نے بہترین سہولتوں کی فراہمی پر اطمینان کا اظہار کیا اور وزیرِ داخلہ کا شکریہ ادا کیا۔
شہریوں کا کہنا تھا کہ بہت زبردست سہولت ملی ہے، آپ نے ہمارے لیے بہت آسانیاں پیدا کر دی ہیں۔
وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے بی آئی ایس پی کے تحت بائیو میٹرک کرانے والی خواتین کے مسائل سنے اور موقع پر ہی متعلقہ حکام کو حل کے لیے ہدایات دیں۔
اس موقع پر بزرگ خواتین نے مسائل کے حل کے لیے فوری احکامات پر وزیرِ داخلہ محسن نقوی کا شکریہ ادا کیا۔
وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ آپ کے مسائل حل کرنا ہماری ذمے داری ہے۔
علاوہ ازیں وزیرِ داخلہ محسن نقوی کو نادرا سینٹر میں قائم پاسپورٹ آفس کی ورکنگ پر بریفنگ بھی دی گئی۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: داخلہ محسن نقوی نے میگا سینٹر
پڑھیں:
نارتھ ناظم آباد میں معروف ‘‘کیفے پیالہ’’ ہوٹل سیل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) ضلع وسطی کے علاقے گلبرگ نارتھ ناظم آباد لنڈی کوتل گجر نالے کے قریب واقع شہر کے مشہورکیفے پیالہ کے نام سے قائم دو چائے کے ہوٹلوں کو اسسٹنٹ کمشنر ہمایر احمد نے کارروائی کرتے ہوئے سربمہر کر دیا۔ کارروائی صفائی کے ناقص انتظامات، تجاوزات اور ہوٹل کے باہر غیرقانونی طور پر کرسیاں اور ٹیبلیں رکھنے کے الزام پر عمل میں لائی گئی۔ یہ دونوں ہوٹل شہرِ قائد میں اپنی مخصوص چائے کے پیالے، لچھے دار اور پوری پراٹھے کے لیے خاص شہرت رکھتے تھے۔ صبح کے اوقات میں بڑی تعداد میں مزدور پیشہ افراد یہاں چائے اور ناشتہ کر کے روزگار کی تلاش میں نکلتے تھے جبکہ رات گئے تک نوجوانوں کے گروپ اور فیملیز یہاں بیٹھک لگاتے اور چائے و پراٹھے سے لطف اندوز ہوتے تھے۔ علاقہ مکینوں کے مطابق یہ ہوٹل ناصرف شہری ثقافت کا حصہ بن چکے تھے بلکہ رات کے اوقات میں مقامی سطح پرچھوٹے پیمانے پر کاروبار کرنے والے افراد کے لیے بھی معاشی سرگرمیوں کا ذریعہ تھے تاہم اسسٹنٹ کمشنر ہمایر احمد کا کہنا ہے کہ ہوٹل انتظامیہ نے متعدد بار صفائی کے معیار اور تجاوزات ہٹانے کے نوٹسز کے باوجود اصلاح نہ کی جس کے بعد قانونی کارروائی ناگزیر ہوگئی۔ کارروائی کے دوران ہوٹلوں سے استعمال شدہ تیل، گندگی اور غیر معیاری خوراک کے شواہد بھی ملے جنہیں فوڈ اتھارٹی کے حوالے کیا گیا ہے۔ مقامی دکانداروں اور شہریوں نے مؤقف دیا کہ اگرچہ صفائی اور قانون پر عمل ضروری ہے مگر انتظامیہ کو چاہیے کہ ایسے اقدامات سے پہلے متبادل حل یا انتباہی نظام فراہم کرے تاکہ عام شہری اور محنت کش طبقہ متاثر نہ ہو۔ دوسری جانب ضلعی انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ شہر بھر میں فوڈ سیفٹی اور تجاوزات کے خلاف مہم جاری رہے گی اور کسی بھی ہوٹل، ریستوران یا کیفے کو عوامی صحت و صفائی کے اصولوں کی خلاف ورزی پر رعایت نہیں دی جائے گی۔