Daily Mumtaz:
2025-04-25@11:13:52 GMT

IMFآمادہ،گرمیوں میں سستی بجلی ملنے کی راہ ہموار

اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT

IMFآمادہ،گرمیوں میں سستی بجلی ملنے کی راہ ہموار

اسلام آباد(طارق محمودسمیر)وزیراعظم شہباز شریف نے کہاہیکہ  بجلی کی قیمتوں پر آئی ایم ایف کے نہ ماننے کا کھٹکا اب نہیں رہا،وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ   سربراہ آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ منصوبہ بناکر لائیں ہم بات کرنے کے لیے تیار ہیں،یقیناًیہ پیشرفت بجلی کے صارفین کے ساتھ ساتھ ملکی معیشت کے لیے بھی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ بجلی سستی ہونے سے صنعتوں کی پیداواری لاگت میں کمی واقع ہوگی اور اس کااثربرآمدات پر پڑے گا،وزیراعظم سے حالیہ دورہ دبئی میں ایم ڈی آئی ایم ایف کی انتہائی خوشگوارملاقات ہوئی جس میں ایم ڈی آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی بہتری کا بھی اعتراف کیا جس سے سات ارب ڈالرکے قرض پروگرام کی اگلی قسط کے بروقت اجراء کی راہ ہموارہوگئی ہیں ،تاہم اس ضمن میں پاکستان میں موجود آئی ایم ایف کے مشن کی ملاقاتوں پر بعض حلقے اعتراضات اٹھارہے ہیں لیکن یہ ملاقاتیں بظاہرحکومتی رضامندی سے ہورہی ہیں اوراس معاملے کومداخلت کارنگ دینادرست نہیں، پی ٹی آئی  کے بانی چیئرمین   عمران خان نے   آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو تیسرا خط لکھ دیا جس میں مبینہ انتخابی دھاندلی کا معاملہ اٹھایا ہے اور دہشت گردی کی وجوہات پربات کی ہے۔ منی لانڈرز کو اقتدار میں بٹھایا گیا ہے، 18 لاکھ لوگ ملک چھوڑ گئے ہیں اور 20 ارب ڈالر کا سرمایہ ملک سے باہر چلا گیا ہے، ہم نے جب حکومت چھوڑی معیشت کی گروتھ 6 اعشاریہ 4 فیصد تھی۔خط میں سابق وزیراعظم نے دہشت گردی کی وجوہات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی رول آف لا نہ ہونے کی وجہ سے بڑھ رہی ہے جب کہ کوٹ پیکنگ پی ٹی آئی کے خلاف کریک ڈاؤن کے لیے کی جارہی ہے، جب کہ رول آف لا انڈیکس پر پاکستان 140 ویں نمبر ہیبانی چیئرمین چونکہ جیل میں ہیں اس لیے خط خود تونہیں لکھ سکتے تاہم وکیل فیصل چوہدری کے ساتھ ان کی جو بات چیت ہوتی ہے اسے کھلے خط کارنگ دے دیاجاتاہے بظاہرآرمی چیف کو کھلے خط کی کوئی حیثیت نہیں ہے اور نہ ہی آرمی چیف کی طرف سے کسی جواب کاامکان ہے،اگرعمران خان سمجھتے ہیں کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی تو انہیں خطوط بازی کی بجائے متعلقہ قانونی فورم سے رجو ع کرناچاہئے،ادھر پی ٹی آئی میں اختلافات شدت اختیارکرگئے ہیں بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر شیرافضل مروت کو پارٹی سے نکا ل دیاگیا تاہم پارٹی چیئرمین بیرسٹرگوہراس کی تصدیق کرنے سے گریزاں ہیں اور ان کاکہناہے کہ اس بارے میں انہیں کوئی علم نہیں شیرافضل مروت گزشتہ کچھ عرصے سے زیرعتاب تھے ان پر پارٹی ڈسپلن کے الزامات عائد کئے جاتے رہیں دیکھتے ہیں اب شیرافضل مروت کیالائحہ عمل اختیارکرتے ہیں۔

 

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف پی ٹی ا ئی

پڑھیں:

محصولات کا ہدف پورا کرنے کیلیے نئے ٹیکس کا ارادہ نہیں،حکومت

اسلام آباد:

وفاقی حکومت کا کہنا ہے کہ محصولات کے ہدف میں ایک کھرب 56 ارب روپے کی کمی کو پورا کرنے کے لیے اس کا کوئی نیا ٹیکس لگانے کا ارادہ نہیں ہے۔

یہ بات گزشتہ روز ایک عوامی سماعت کے دوران کہی گئی، سماعت کے دوران پاور ڈویژن افسران کی جانب سے بتایا گیا کہ سرکاری بجلی کی ترسیل کرنے والے اداروں کے ساتھ ٹیرف پر نظر ثانی کے بعد صارفین کو ایک کھرب 50 ارب روپے تک کی بچت ہوگی جس کے معنیٰ یہ ہیں کہ وفاقی حکومت کو محصولات میں اتنی ہی کمی واقع ہوگی اور اس کمی کو پورا کرنے کے لیے حکومت کا کوئی نیا ٹیکس نافذ کرنے کا ارادہ نہیں ہے۔

تاہم افسران نے عندیہ دیا کہ اس کمی کو پورا کرنے کے لیے بجلی صارفین کو بلوں میں حکومت کی جانب سے دی جانے والی زر اعانت (سبسڈی) میں کمی کی جاسکتی ہے۔

مزید پڑھیں: ٹیکس وصولیوں کا ہدف پورا کرنے کیلیے ایف بی آر نے ہفتے کی چھٹی ختم کردی

سماعت کے دوران حاضرین نے حکومتی کاوشوں کو سراہا جس کے تحت پاور پلانٹس سے دوبارہ معاہدے کیے گئے تاکہ استعدادی صلاحیت کی مد میں ادائیگیوں میں کمی لائی جاسکے، واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے حال ہی میں پاور پلانٹس سے دوبارہ معاہدے کیے ہیں جن کے تحت اب وفاقی حکومت ان پلانٹس کو اتنی ہی ادائیگی کرے گی جتنی بجلی وہ ان پلانٹس سے اپنی ضرورت کی بنیاد پر خریدے گی۔

اس کے علاوہ استعدادی پیداواری صلاحیت کی مد میں ایک مخصوص رقم ادا کی جائے گی، سماعت  میں شریک افراد کا کہنا تھا کہ حکومت نے سوئی سدرن گیس سے 220 ایم ایم سی ایف ڈی جبکہ سوئی ناردن سے 150 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کٹوتی کی ہے جبکہ حکومت کو چاہئے کہ وہ ان پاور پلانٹس کو مائع قدرتی گیس کے ساتھ ملا کر فراہم کرے گی بجلی کے نرخوں میں مزید کمی لائی جاسکے۔ 

سماعت کے دوران حاضرین کو بتایا گیا کہ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے جن سرکاری پاور پلانٹس کے ساتھ دوبارہ معاہدے کیے ہیں تاکہ صارفین پر بجلی کے بلوں کے بوجھ میں کمی لائی جاسکے ان میں نیشنل پاور پارکس منیجمنٹ کمپنی بلوکی، نیشنل پاور پارکس منیجمنٹ کمپنی حویلی بہادر شاہ، سینٹرل پاور جنریشن کمپنی لمیٹڈ گدو اور نیشنل پاور جنریشن کمپنی لمیٹڈ نندی پاور شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • شامی صدر احمد الشرع اسرائیل سے تعلقات معمول پر لانے پر آمادہ، امریکی رکن کانگریس
  • محصولات کا ہدف پورا کرنے کیلیے نئے ٹیکس کا ارادہ نہیں،حکومت
  • بجلی کی قیمت میں کتنی کمی کی جانیوالی ہے؟اہم خبرآ گئی
  • وزیراعظم دورۂ ترکیے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے
  • کوئٹہ میں روٹی 10 روپے سستی، قیمت 30 روپے مقرر
  • بابر کا دفاع؛ کیا عمر اکمل واپسی کی راہ ہموار کررہے ہیں؟
  • دفاعی شعبے میں مشترکہ منصوبے شروع کرنا چاہتے ہیں، اردگان: دہشت گردی کیخلاف تعاون پر شکریہ، شہباز شریف
  • انسداد دہشت گردی کےلیے ترکیہ کے تعاون کے مشکور ہیں، شہباز شریف
  • اب ایک مہینہ ہو گیا، ہمیں عمران خان سے ملنے نہیں دیا گیا:علیمہ خان
  • پرائیویٹ اسکیم میں بدانتظامی، رقوم واپس ملنے کے باوجود ہزاروں لوگ حج نہیں کرپائیں گے