عالمی مارکیٹ میں باسمتی چاول پر پاکستانی حق ملکیت ثابت، بھارت کو سبکی کا سامنا
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
لاہور(نیوزڈیسک)عالمی مارکیٹ میں باسمتی چاول پر پاکستانی حق ملکیت ثابت، بھارت کو سبکی کا سامنا،نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا نے باسمتی چاول پاکستانی پروڈکٹ قرار دے دی ۔۔عالمی سطح پر باسمتی چاول کی جنگ میں بھارت کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا نے باسمتی چاول پاکستانی پروڈکٹ قرار دے دی، یورپی یونین سے بھی فیصلہ پاکستان کے حق میں آنے کی توقع ہے، معروف تاجروں نے تاریخ کھنگال کر ثابت کر دیا باسمتی پاکستانی علاقے کی پیداوار ہے۔
باسمتی چاول پر پاک بھارت جنگ میں پاکستان کو نقصان پہنچانے کی بھارتی کوشش ناکام ہوگئی، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ نے بھارتی دعوٰی مسترد کر دیا۔یورپی یونین میں بھی جلد منہ کی کھائے گا، پاکستانی تاجر شمس الاسلام نے تاریخ سے ثابت کردیا کہ باسمتی پاکستان کی ڈسٹرکٹ حافظ آباد کی پیداوار ہے۔
پاکستان کے بازاروں میں عمدہ، خوشبودار اور مناسب قیمت پر باسمتی چاول موجود ہے، جس کی برآمد بڑھ کر 4 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہے۔برآمد کنندہ چوہدری تنویر کے مطابق انڈیا کے پاس باسمتی ہے ہی نہیں، پاکستانی باسمتی دبئی جاتا ہے جہاں پاکستانی چاول کو بھارت اپنا برانڈ بنا کر آگے دے دیتا ہے۔
فوڈ اینڈ ایگری کلچر آرگنائزیشن کو دی گئی بھارتی معلومات کے مطابق 1965 سے پہلے بھارت سے باسمتی چاول کا ایک دانہ بھی برآمد نہیں کیا گیا، جبکہ پاکستان 1960 میں یورپ اور خلیجی ممالک سمیت دیگر ممالک کو باسمتی برآمد کرتا تھا۔
تاجر شمس الاسلام کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان باسمتی کا مسئلہ یورپی یونین میں تاخیر کا شکار ہے، تاہم تاخیر کے باوجود حقوق ملکیت دانش کا قانون اصل تخلیق کار کو تحفظ فراہم کرتا ہے،بھارت کے اعتراضات بے بنیاد ہیں۔تاجروں کا کہنا ہے کہ پیٹنٹ کی بات جب سے شروع ہوئی تب سے اس کی اہمیت بڑھ گئی اور جغرافیائی تحفظ کی بات سانے آئی ہے۔
بھارت میں یوٹیوبرز کے تنازع پر مشی خان نے پاکستانی یوٹیوبرز پر بھی سوال اٹھادیا
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
جے این یو طلباء یونین انتخابات کی صدارتی بحث میں پہلگام، وقف قانون اور غزہ کا مسئلہ اٹھایا گیا
نتیش کمار نے کہا کہ میں بی جے پی حکومت کو بھی چیلنج کرتا ہوں کہ اگر وہ پہلگام حملے کو ملک میں فرقہ پرستی پھیلانے کیلئے استعمال کرتی ہے تو جے این یو اسکے خلاف کھڑی ہوگی اور انہیں تباہ کر دیگی۔ اسلام ٹائمز۔ جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) طلباء یونین کے انتخابات میں صدارتی مباحثے کا اہتمام کیا گیا۔ صدر کے عہدہ کے لئے صدارتی بحث شروع ہونے سے پہلے اے بی وی پی اور اے آئی ایس اے کے درمیان جموں و کشمیر کے پہلگام کے دہشت گردانہ واقعہ اور فلسطین مسئلہ پر پوسٹر فلیگ کا تنازع دیکھا گیا۔ ساتھ ہی باپسا BAPSA اور این ایس یو آئی کے حامیوں پر جھگڑے اور ایک دوسرے کو دھکا دینے کا بھی الزام لگایا گیا۔ اس سب کے درمیان رات تقریباً 12.30 بجے بحث شروع ہوئی۔ تمام مقررین کو بولنے کے لئے 10 منٹ کا وقت دیا گیا، شروع میں تین مقررین نے اپنے خیالات پیش کئے۔
بحث کے دوران اے بی وی پی کے مرکزی پینل کی صدارتی امیدوار اور اے بی وی پی جے این یو یونٹ کی وزیر شیکھا سوراج نے پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے مہلوکین کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے بات کی۔ اس تناظر میں انہوں نے تند و تیز سوال اٹھایا کہ جب کچھ لوگ یہ نہیں مانتے کہ دہشتگردی کا کوئی مذہب ہوتا ہے تو وہ یہ کیوں نہیں بتاتے کہ حملہ آوروں کا مذہب اور شناخت کیا تھی۔ اس دوران یونائیٹڈ لیفٹ پینل سے AISA کے صدارتی امیدوار نتیش کمار نے پہلگام میں ہلاک ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اپنی تقریر کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں کشمیری عوام کے جذبے کو بھی سلام پیش کرتا ہوں جو مصیبت زدہ عوام کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے رہے۔
نتیش کمار نے کہا کہ میں بی جے پی حکومت کو بھی چیلنج کرتا ہوں کہ اگر وہ پہلگام حملے کو ملک میں فرقہ پرستی پھیلانے کے لئے استعمال کرتی ہے تو جے این یو اس کے خلاف کھڑی ہوگی اور انہیں تباہ کر دے گی۔ اپنی تقریر میں نتیش کمار نے کہا کہ ملک میں فاشزم کی انتہا پسندی کا دور جاری ہے۔ وقف ترمیمی بل لا کر مسلمانوں کی زمینیں چھینی جا رہی ہیں۔ سی اے اے این آر سی لا کر شہریت پر سوال اٹھایا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی نتیش کمار نے فلسطین میں مارے جانے والے معصوم شہریوں کا ذکر کیا اور تشدد کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا۔