پنجاب میں بھیک منگوانا ناقابل ضمانت جرم قرار دیے جانے کی تجویز
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
—فائل فوٹو
انسداد گداگری کے قانون میں ترامیم کا مسودہ پنجاب اسمبلی میں جمع کرا دیا گیا۔
پنجاب میں بھیک منگوانا ناقابل ضمانت جرم قرار دیے جانے کی تجویز دی گئی ہے۔
پنجاب اسمبلی کی اسپیشل کمیٹی برائے داخلہ انسداد گداگری قانون میں ترامیم کا جائزہ لے گی۔
بیرون ملک پاکستانی بھکاریوں کی روک تھام کا وزارتِ داخلہ کا ترمیمی بل سینیٹ میں پیش کر دیا گیا۔
کسی ایک شخص سے بھیک منگوانے والے سرغنہ کو 3 سال قید، 3 لاکھ جرمانہ یا دونوں سزائیں دینے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
جرمانے کی عدم ادائیگی پر مزید 6 ماہ قید کی سزا بھی تجویز کی گئی ہے۔
ترامیم کے مسودے کے مطابق ایک بار سزا پانے والا شخص اگر جرم دہرائے تو آرڈیننس میں دی گئی سزا سے دوگنی سزا اور جرمانہ کیا جائے۔
پنجاب کابینہ انسداد گداگری کے قانون میں ترامیم کو پہلے ہی منظور کر چکی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
بلوچستان میں غیرت کے نام پر خاتون کے بہیمانہ قتل کے خلاف حنا پرویزبٹ کی مذمتی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جولائی2025ء) مسلم لیگ (ن)کی رکن پنجاب اسمبلی اور چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی حنا پرویز بٹ کی جانب سے بلوچستان میں ایک نہتی خاتون کو غیرت کے نام پر بے رحمی سے قتل کئے جانے کے واقعہ کے خلاف پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع کرائی گئی۔قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ جرگے کی آڑ میں ایک عورت اور مرد کو قتل کیا جانا ناقابل معافی جرم ہے۔ اس واقعہ نے معاشرے کے ضمیر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔(جاری ہے)
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ایسے شرمناک واقعات عالمی سطح پر پاکستان کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچاتے ہیں اور ان کا تدارک صرف قانون کے سخت نفاذ اور معاشرتی اصلاحات سے ہی ممکن ہے۔قرارداد میں ایوان کی جانب سے بلوچستان حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ واقعہ میں ملوث تمام ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کر کے انہیں قانون کے مطابق سخت ترین سزا دی جائے۔اس موقع پر حنا پرویز بٹ کا کہنا تھا کہ غیرت کے نام پر قتل ایک سیاہ دھبہ ہے جس کا خاتمہ وقت کی اہم ضرورت ہے، اور وفاقی و صوبائی سطح پر اس کے خلاف موثر قانون سازی کی جائے۔