ڈمپرز کِس وقت چلیں گے؟ سندھ حکومت کے ہیوی ٹریفک سے متعلق اہم فیصلے
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
کراچی:
سندھ حکومت نے ہیوی ٹریفک سے متعلق اہم فیصلے کیے ہیں، جس میں ڈمپرز کے چلنے کا وقت بھی مقرر کیا گیا ہے۔
سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ آج وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت اجلاس میں اہم فیصلے ہوئے، جن پر سختی کے ساتھ عمل درآمد کروایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ تمام ہیوی گاڑیوں کی فٹنس پر کام کرنے جارہی ہے۔ تمام گاڑیوں کو اب فٹنس سرٹیفکیٹ رکھنا لازمی ہوگا۔ محکمہ ٹرانسپورٹ تمام ہیوی گاڑیوں کی فٹنس کروائے گا۔
شرجیل میمن نے کہا کہ محکمہ ایکسائز نے آگاہ کیا ہے کہ 80 ہزار نمبر پلیٹس تیار ہیں۔ جن لوگوں کو نمبر پلیٹس سے متعلق شکایت ہیں وہ اپنی نمبر پلیٹ وصول کریں۔ جعلی نمبر پلیٹ اور ڈرائیونگ لائسنس کے بغیر گاڑی چلانے پر سخت کارروائی ہوگی۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ واٹر بورڈ نے اپنے ٹینکرز کو بار کوڈ دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ ان ٹینکرز کی بھی فٹنس کروا کر سرٹیفکیٹ دیے جائیں گے۔ بار کوڈ کے بنا ٹینکرز کو چلنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اسی طرح دیگر صوبوں سے آنے والی گاڑیوں کو سندھ کا فٹنس سرٹیفکیٹ حاصل کرنا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو گاڑیاں رجسٹرڈ نہیں ہیں، اس پر قانون پہلے ہی بن چکا ہے۔ جو گاڑیاں رجسٹرڈ نہیں وہ سڑک پر نہیں آ سکیں گی۔ شو روم سے باہر گاڑی بغیر رجسٹر ہوئے نہیں آسکے گی اور جس شوروم سے گاڑی بغیر رجسٹرڈ ہوئے باہر آئی اسے بند کیا جائے گا۔
شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ پولیس لائٹ یا ہوٹرز پرائیویٹ طور پر نہیں بیچے جا سکتے۔ اب ایسی دکانوں کی بھی مانیٹرنگ ہوگی جب کہ کم عمر بچے یا بڑے بغیر لائسنس کے گاڑی نہیں چلا سکیں گے۔
سینئر صوبائی وزیر نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ڈمپرز کی ٹائمنگ تبدیل کی جا رہی ہے۔ اب رات 10 بجے سے صبح 6 بجے تک ہی ڈمپرز چل سکیں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
سندھ میں گاڑیوں کی نمبر پلیٹس بنوانے کی تاریخ میں مزید 2 ماہ کی توسیع
سندھ میں گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کی تبدیلی میں مزید 2 ماہ کا اضافہ کر دیا گیا۔محکمہ ایکسائز، ٹیکسیشن و نارکوٹکس کنٹرول سندھ نے گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کی تبدیلی کی تاریخ میں توسیع کے حوالے سے باقاعدہ نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔نئے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق نئی جدید سکیورٹی فیچرڈ نمبر پلیٹس کی آخری تاریخ اب 31 دسمبر 2025 ہے۔واضح رہے کہ سندھ میں اجرک والی نمبر پلیٹس کی ڈیڈ لائن 31 اکتوبر کو ختم ہو چکی ہے۔دوسری جانب محکمہ ایکسائز کا بتانا ہے کہ سندھ بھر میں تقریباً 65 لاکھ موٹر سائیکلیں رجسٹرڈ ہیں، صرف کراچی میں یہ تعداد 33 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔بیشتر شہری موٹر سائیکلیں خرید تو لیتے ہیں لیکن انہیں اپنے نام رجسٹرڈ نہیں کرواتے، بلکہ اوپن لیٹر پر ہی استعمال کرتے ہیں جو قانوناً جرم ہے۔