اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان اور ترکیہ کے درمیان 21 نئے معاہدے، مفاہمت کی یاد داشتیں ( ایم او یز) طے پاگئیں، ترکیہ کو اپریل میں ہونے والی ہیلتھ کیئر اینڈ انڈسٹریل ایکسپو میں شرکت کی دعوت بھی دے دی گئی۔

نجی ٹی وی کے مطابق اسلام آباد میں اس حوالے سے منعقدہ تقریب سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ امید ہے صدر رجب طیب اردوان کا دورہ پاکستان کے لیے مفید ثابت ہوگا، پاکستان اور ترکیہ کے برادرانہ تعلقات ہیں، دونوں قوموں کے تعلقات صدیوں پر محیط ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم ترکیہ کے صدر کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں، پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے بھی متاثر ہے، اور حال ہی میں بڑے سیلاب کا سامنا کیا، انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان بے مثال شراکت رہی ہے، اور آج کے دورے کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات نئی بلندیوں کی جانب جائیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ رجب طیب اردوان اسلامی دنیا کے انتہائی اہم رہنما ہیں، جنہوں نے اپنے ملک میں نظام کو مثالی بنایا، اور لوگوں کو مسائل سے نکال کر بہتر مستقبل کی جانب لے کر آئے۔

شہباز شریف نے کہا کہ اسی طرح صدر رجب طیب اردوان کی غزہ کے مظلوم فلسطینی عوام کے لیے بھی کاوشیں قابل قدر ہیں، ترکیہ ہمیشہ کشمیری عوام کے حوالے سے پاکستان کے موقف کے ساتھ بھی کھڑا رہا ہے، اور کود بھی مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کی آزادی اور حق خود ارادیت کا بڑا حامی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان، اس کے عوام اور فورسز کے اہلکاروں نے ہمیشہ امن کے قیام کے لیے قربانیاں دی ہیں، یہی حالات ترکیہ نے بھی دیکھے، اور ترکیہ میں بھی دہشت گردی کے خلاف قربانیاں دی گئیں، ہم دونوں ملکوں میں یہ قدر مشترک ہے، امید ہے دونوں برادرانہ ملکوں میں تجارت ، سرمایہ کاری اور دفاع سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بھی نئی بلندیوں کی جانب جائے گا۔

ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ میرے بھائی وزیر اعظم شہباز شریف السلام علیکم! پاکستان اور ترکیہ کے برادرانہ تاریخ تعلقات طویل تاریخ رکھتے ہیں، قائداعظم محمد علی جناح اور علامہ محمد اقبال سے ترکیہ کے لوگ بہت متاثر ہیں، شاعر مشرق علامہ اقبال کی شاعری ترکیہ کے لوگ بہت پسند کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے دوران ادارہ جاتی تعلقات اور دوستی اس وقت بلند ترین سطح پر ہے، ہم تجارت، دفاع، توانائی اور ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں پاکستان کے ساتھ بھرپور تعاون کے لیے تیار ہیں، پاکستان کی ترقی ہمارے لیے خوشی کا باعث ہے۔

رجب طیب اردوان نے کہا کہ پاکستان ہمارا دوسرا گھر ہے، یہاں آکر دلی خوشی ہوئی، آج ہم نے دفاع، تجارت، زراعت، سماجی خدمات، بینکنگ سمیت دیگر شعبہ جات میں 24 معاہدے کیے ہیں، میرے بھائی شہباز شریف نے بھی باہمی دلچسپی کے امور پربات چیت کی ہے، صدر آصف زرداری سے بھی ملاقات میں اہم معاملات زیر غور آئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تجارت وزیراعظم شہباز شریف سے درخواست کرتا ہوں، کہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت 5 ارب ڈالر تک لے جائیں، اس کے لیے اقدامات کیے جائیں، تاکہ برادرانہ تعلقات سے دونوں ملک فائدہ اٹھاسکیں، ترکیہ پاکستان کے ساتھ سرمایہ کاری اور مشترکہ پیداوار کے منصوبے لگانے کے لیے بھی تیار ہے۔

ترک صدر نے کہا کہ پاکستان ترکیہ کی تیار کردہ الیکٹرک کار کو بھی متعارف کروائے، یہ گاڑی جلد میں اپنے بھائی شہباز شریف کو بطور تحفہ پیش کروں گا۔

قبل ازیں اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف اور ترکیہ کے صدر کی موجودگی میں معاہدوں کے لے مفاہمت کی یاد داشتوں پر دستخط کی تقریب کا انعقاد کیا گیا، اس دوران شہباز شریف اور رجب طیب اردوان نے معاہدوں کی دستاویزات کا تبادلہ کیا۔

اس کے بعد وزیر دفاع خواجہ آصف اور ترک ہم منصب اسٹیج پر آئے، اور دونوں ملکوں کے درمیان سول، فوجی و دفاعی تعاون اور فضائیہ کے حوالے سے 24 معاہدوں اور ایم او یوز پر دستخط کیے، اس کے بعد وزیر توانائی سردار اویس لغاری اور ترک ہم منصب توانائی ، کان کنی سمیت دیگر شعبوں میں 3 معاہدوں اور ایم او یوز پر دستخط کیے۔

اس کے بعد وزیر تجارت جام کمال خان اور ترک ہم منصب نے بھی معاہدوں اور ایم او یوز کی دستاویزات پر دستخط کیے اور ڈاکومنٹس کا تبادلہ کیا، وزیر فوڈ سیکیورٹی رانا تنویر اور ان کے ترک ہم منصب نے بھی معاہدے پر دستخط کیے اور دستاویزات کا تبادلہ کیا۔

قبل ازیں دونوں ملکوں نے تجارتی تعاون کو بھی مزید وسعت دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے، وزیر تجارت جام کمال نے ترک ہم منصب عمر بولات کی اسلام آباد میں ملاقات کی، اس دوران انہوں نے پاکستانی مصنوعات کی ترکیہ میں نمائش کے لیے میڈ ان پاکستان ایکسپو کی تجویز دی، وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا کہ پاکستان ترکیہ کا دوسرا گھر ہے۔

اس ملاقات میں طے پایا کہ ترکیہ پاکستانی باسمتی چاول کی برآمدات بڑھانے کے لیے اقدامات کرے گا۔

ترک وزیر تجارت عمر بولات نے کہا کہ صدر اردوان اور وزیراعظم شہباز شریف کے قریبی تعلقات سے دوطرفہ تعاون کو فروغ ملا ہے، پاکستان اور ترکیہ کا ترجیحی تجارتی معاہدے (PTA) کو مؤثر بنانے پر غور جاری ہے۔

دونوں وزرائے تجارت کی کانفرنس میں ڈی-8 ترجیحی تجارتی معاہدے کی بحالی اور استحکام پر تبادلہ خیال کیا گیا، ترک وزیر نے کہا کہ ترکیہ کی کمپنیاں پاکستان میں مزید سرمایہ کاری کے لیے تیار ہیں۔

ملاقات میں طے پایا کہ دفاعی تعاون میں اضافہ کیا جائے گا، ترکیہ اور پاکستان مشترکہ پیداوار اور ٹیکنالوجی کے تبادلے پر متفق ہوگئے، لاہور میں 26 سے 28 فروری کو فوڈ ٹیک ایکسپو سے پاکستان اور ترکیہ کے لیے تجارتی تعاون کا نیا موقع سامنے آئے گا، اسی طرح استنبول میں ترکیہ کی فیشن اور فرنیچر نمائشیں یورپی منڈیوں کی جگہ لے رہی ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پاکستان اور ترکیہ کے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان انہوں نے کہا کہ رجب طیب اردوان پر دستخط کیے دونوں ملکوں پر دستخط کی پاکستان کے کے درمیان پاکستان ا ترکیہ کی کے بعد ایم او کے لیے نے بھی

پڑھیں:

افغانستان سے دراندازی بندہونی چاہیے،وزیردفاع۔بیرونی جارحیت کا جواب سخت اور شدید ہوگا، پاک فوج

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد /ایبٹ آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /آن لائن/صباح نیوز)وزیردفاع نے کہا کہ افغانستان سے دراندازی بندہونی چاہیے۔ جبکہ پاک فوج نے کہ بیرونی جارحیت کا جواب سخت اور شدید ہوگا۔ دفترخارجہ نے کہا کہ طالبان نے دہشت گرد تنظیموں کی موجودگی کو افغان سرزمین پر تسلیم کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابقوزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ کابل کی طالبان رجیم دہشت گردوں کی پشت پناہی بند کر دے، پاکستان میں امن کی ضمانت کابل کو دینا ہوگی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع نے واضح کیا کہ ٹی ٹی پی ہو یا بی ایل اے ہو، پاکستان میں دہشت گردی برداشت نہیں کریں گے‘ افغانستان کی سرزمین سے دراندازی مکمل بند ہونی چاہیے کیونکہ دہشت گردی پر پاکستان اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔وزیر دفاع نے کہا کہ ثالث ہمارے مفادات کی مکمل دیکھ بھال کریں گے اور دہشت گردی کی روک کے بغیر 2 ہمسایوں کے تعلقات میں بہتری کی گنجائش نہیں‘ خیبر پختونخوا کی حکومت آہستہ آہستہ تنہائی کا شکار ہو رہی ہے، پی ٹی آئی کے لوگ اپنے سیاسی مفادات کی بات کرتے ہیں لیکن یہ ملک نیازی لا کے تحت نہیں چل سکتا۔ وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ سابق فاٹا کے لوگ سمجھتے ہیں وفاقی حکومت مخلص ہے جہاں ضرورت ہو ہم طاقت کا بھرپور استعمال کر رہے ہیں، ہم نے اس مٹی کے مفاد کا تحفظ کرنا ہے۔اِدھر ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے ایک بار پھر خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاک فوج دفاع وطن کے لیے پرعزم ہے، کسی بھی بیرونی جارحیت کا جواب سخت اور شدید ہوگا۔ایبٹ آباد میں مختلف جامعات کے اساتذہ اور طلبہ سے نشست کے دوران ڈی جی آئی ایس پی آر نے خصوصی گفتگو کی۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے حالیہ پاک افغان کشیدگی، ملکی سیکورٹی صورتحال اور معرکہ حق سمیت اہم موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے گفتگو کے دوران واضح کیا کہ پاکستان نے دہشت گردی اور فتنہ الخوارج کے خلاف موثر اقدامات کیے ہیں۔اساتذہ اور طلبہ کی جانب سے شہدا اور غازیان کو زبردست خراج عقیدت اور خراج تحسین پیش کیا گیا۔وائس چانسلر ہزارہ یونیورسٹی ڈاکٹر اکرام اللہ خان نے کہا کہ پاک فوج ہمیشہ محاذِ اول پر ہوتی ہے اور ہم اس کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔پاکستان نے کہا ہے کہ مذاکرات میں افغان طالبان حکومت نے کالعدم دہشت گرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کی موجودگی کو تسلیم کیا ہے اور افغان حکام نے ان تنظیموں کے خلاف کارروائی نہ کرنے کے مختلف جواز پیش کیے‘پاکستان افغانستان کے ساتھ مزید کشیدگی نہیں چاہتا۔ توقع ہے کہ پاکستان اپنی سرزمین افغانستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا۔ترجمان دفترخارجہ نے ہفتہ وار بریفنگ میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے کہا کہ حساس نوعیت کے مذاکرات پر ہر منٹ پر تبصرہ ممکن نہیں، وزارت خارجہ کو محتاط رہنے کا حق حاصل ہے اور یہ حق استعمال کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ استنبول مذاکرات میں تمام متعلقہ اداروں کے نمائندے شامل تھے، مذاکرات میں تمام اہم امور پر تفصیلی گفتگو ہوئی، 6 نومبر کے اگلے دور میں مذاکرات کی جامع تفصیلات سامنے آئیں گی اور مذاکرات میں مثبت پیش رفت جاری ہے، یہ نہایت حساس اور پیچیدہ مذاکرات ہیں جن میں صبر اور بردباری کی ضرورت ہے۔ طاہر اندرابی کا کہنا تھا کہ سرحد کی بندش کا فیصلہ سیکورٹی صورتحال کے جائزے پر مبنی ہے، سیکورٹی جائزے کے مطابق سرحد فی الحال بند رہے گی اور مزید اطلاع تک سرحد بند رکھنے کا فیصلہ برقرار رہے گا‘ افغان سرزمین پردہشت گرد عناصر کی موجودگی پاکستان کے سیکورٹی خدشات کوتقویت دیتی ہے۔

مانیٹرنگ ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • ’پی کے ایل آئی‘ کی بڑی کامیابی، عالمی ٹرانسپلانٹ مراکز کی صف میں شامل
  • شہباز شریف کی جاتی امرا آمد، سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات،سیاسی صورتحال پر مشاورت
  • افغانستان سے دراندازی بندہونی چاہیے،وزیردفاع۔بیرونی جارحیت کا جواب سخت اور شدید ہوگا، پاک فوج
  • برطانیہ اور قطر کے درمیان نئے دفاعی معاہدے پر دستخط
  • امید ہے سہیل آفریدی میری پیشکش قبول کریں گے، وزیراعظم شہباز شریف
  • امید ہے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی تعاون کی پیشکش کو قبول کریں گے، وزیر اعظم شہباز شریف
  • وزیراعظم شہباز شریف نے چترال میں دانش اسکول کا سنگ بنیاد رکھ دیا
  • امریکا اور بھارت نے 10 سال کے لیے دفاعی معاہدہ کرلیا
  • قطر اور برطانیہ کے درمیان نئے دفاعی معاہدے پر دستخط
  • وزیراعظم شہباز شریف دورہ سعودی عرب مکمل کرکے اسلام آباد پہنچ گئے