ترکیہ کیساتھ دفاع، تجارت کے 21 معاہدے، اردوان کے دورے سے فائدہ ہوگا، شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان اور ترکیہ کے درمیان 21 نئے معاہدے، مفاہمت کی یاد داشتیں ( ایم او یز) طے پاگئیں، ترکیہ کو اپریل میں ہونے والی ہیلتھ کیئر اینڈ انڈسٹریل ایکسپو میں شرکت کی دعوت بھی دے دی گئی۔
نجی ٹی وی کے مطابق اسلام آباد میں اس حوالے سے منعقدہ تقریب سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ امید ہے صدر رجب طیب اردوان کا دورہ پاکستان کے لیے مفید ثابت ہوگا، پاکستان اور ترکیہ کے برادرانہ تعلقات ہیں، دونوں قوموں کے تعلقات صدیوں پر محیط ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم ترکیہ کے صدر کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں، پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے بھی متاثر ہے، اور حال ہی میں بڑے سیلاب کا سامنا کیا، انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان بے مثال شراکت رہی ہے، اور آج کے دورے کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات نئی بلندیوں کی جانب جائیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ رجب طیب اردوان اسلامی دنیا کے انتہائی اہم رہنما ہیں، جنہوں نے اپنے ملک میں نظام کو مثالی بنایا، اور لوگوں کو مسائل سے نکال کر بہتر مستقبل کی جانب لے کر آئے۔
شہباز شریف نے کہا کہ اسی طرح صدر رجب طیب اردوان کی غزہ کے مظلوم فلسطینی عوام کے لیے بھی کاوشیں قابل قدر ہیں، ترکیہ ہمیشہ کشمیری عوام کے حوالے سے پاکستان کے موقف کے ساتھ بھی کھڑا رہا ہے، اور کود بھی مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کی آزادی اور حق خود ارادیت کا بڑا حامی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان، اس کے عوام اور فورسز کے اہلکاروں نے ہمیشہ امن کے قیام کے لیے قربانیاں دی ہیں، یہی حالات ترکیہ نے بھی دیکھے، اور ترکیہ میں بھی دہشت گردی کے خلاف قربانیاں دی گئیں، ہم دونوں ملکوں میں یہ قدر مشترک ہے، امید ہے دونوں برادرانہ ملکوں میں تجارت ، سرمایہ کاری اور دفاع سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بھی نئی بلندیوں کی جانب جائے گا۔
ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ میرے بھائی وزیر اعظم شہباز شریف السلام علیکم! پاکستان اور ترکیہ کے برادرانہ تاریخ تعلقات طویل تاریخ رکھتے ہیں، قائداعظم محمد علی جناح اور علامہ محمد اقبال سے ترکیہ کے لوگ بہت متاثر ہیں، شاعر مشرق علامہ اقبال کی شاعری ترکیہ کے لوگ بہت پسند کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے دوران ادارہ جاتی تعلقات اور دوستی اس وقت بلند ترین سطح پر ہے، ہم تجارت، دفاع، توانائی اور ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں پاکستان کے ساتھ بھرپور تعاون کے لیے تیار ہیں، پاکستان کی ترقی ہمارے لیے خوشی کا باعث ہے۔
رجب طیب اردوان نے کہا کہ پاکستان ہمارا دوسرا گھر ہے، یہاں آکر دلی خوشی ہوئی، آج ہم نے دفاع، تجارت، زراعت، سماجی خدمات، بینکنگ سمیت دیگر شعبہ جات میں 24 معاہدے کیے ہیں، میرے بھائی شہباز شریف نے بھی باہمی دلچسپی کے امور پربات چیت کی ہے، صدر آصف زرداری سے بھی ملاقات میں اہم معاملات زیر غور آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تجارت وزیراعظم شہباز شریف سے درخواست کرتا ہوں، کہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت 5 ارب ڈالر تک لے جائیں، اس کے لیے اقدامات کیے جائیں، تاکہ برادرانہ تعلقات سے دونوں ملک فائدہ اٹھاسکیں، ترکیہ پاکستان کے ساتھ سرمایہ کاری اور مشترکہ پیداوار کے منصوبے لگانے کے لیے بھی تیار ہے۔
ترک صدر نے کہا کہ پاکستان ترکیہ کی تیار کردہ الیکٹرک کار کو بھی متعارف کروائے، یہ گاڑی جلد میں اپنے بھائی شہباز شریف کو بطور تحفہ پیش کروں گا۔
قبل ازیں اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف اور ترکیہ کے صدر کی موجودگی میں معاہدوں کے لے مفاہمت کی یاد داشتوں پر دستخط کی تقریب کا انعقاد کیا گیا، اس دوران شہباز شریف اور رجب طیب اردوان نے معاہدوں کی دستاویزات کا تبادلہ کیا۔
اس کے بعد وزیر دفاع خواجہ آصف اور ترک ہم منصب اسٹیج پر آئے، اور دونوں ملکوں کے درمیان سول، فوجی و دفاعی تعاون اور فضائیہ کے حوالے سے 24 معاہدوں اور ایم او یوز پر دستخط کیے، اس کے بعد وزیر توانائی سردار اویس لغاری اور ترک ہم منصب توانائی ، کان کنی سمیت دیگر شعبوں میں 3 معاہدوں اور ایم او یوز پر دستخط کیے۔
اس کے بعد وزیر تجارت جام کمال خان اور ترک ہم منصب نے بھی معاہدوں اور ایم او یوز کی دستاویزات پر دستخط کیے اور ڈاکومنٹس کا تبادلہ کیا، وزیر فوڈ سیکیورٹی رانا تنویر اور ان کے ترک ہم منصب نے بھی معاہدے پر دستخط کیے اور دستاویزات کا تبادلہ کیا۔
قبل ازیں دونوں ملکوں نے تجارتی تعاون کو بھی مزید وسعت دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے، وزیر تجارت جام کمال نے ترک ہم منصب عمر بولات کی اسلام آباد میں ملاقات کی، اس دوران انہوں نے پاکستانی مصنوعات کی ترکیہ میں نمائش کے لیے میڈ ان پاکستان ایکسپو کی تجویز دی، وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا کہ پاکستان ترکیہ کا دوسرا گھر ہے۔
اس ملاقات میں طے پایا کہ ترکیہ پاکستانی باسمتی چاول کی برآمدات بڑھانے کے لیے اقدامات کرے گا۔
ترک وزیر تجارت عمر بولات نے کہا کہ صدر اردوان اور وزیراعظم شہباز شریف کے قریبی تعلقات سے دوطرفہ تعاون کو فروغ ملا ہے، پاکستان اور ترکیہ کا ترجیحی تجارتی معاہدے (PTA) کو مؤثر بنانے پر غور جاری ہے۔
دونوں وزرائے تجارت کی کانفرنس میں ڈی-8 ترجیحی تجارتی معاہدے کی بحالی اور استحکام پر تبادلہ خیال کیا گیا، ترک وزیر نے کہا کہ ترکیہ کی کمپنیاں پاکستان میں مزید سرمایہ کاری کے لیے تیار ہیں۔
ملاقات میں طے پایا کہ دفاعی تعاون میں اضافہ کیا جائے گا، ترکیہ اور پاکستان مشترکہ پیداوار اور ٹیکنالوجی کے تبادلے پر متفق ہوگئے، لاہور میں 26 سے 28 فروری کو فوڈ ٹیک ایکسپو سے پاکستان اور ترکیہ کے لیے تجارتی تعاون کا نیا موقع سامنے آئے گا، اسی طرح استنبول میں ترکیہ کی فیشن اور فرنیچر نمائشیں یورپی منڈیوں کی جگہ لے رہی ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پاکستان اور ترکیہ کے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان انہوں نے کہا کہ رجب طیب اردوان پر دستخط کیے دونوں ملکوں پر دستخط کی پاکستان کے کے درمیان پاکستان ا ترکیہ کی کے بعد ایم او کے لیے نے بھی
پڑھیں:
دفاعی شعبے میں مشترکہ منصوبے شروع کرنا چاہتے ہیں، اردگان: دہشت گردی کیخلاف تعاون پر شکریہ، شہباز شریف
اسلام آباد+انقرہ (خبر نگار خصوصی+نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف نے ترک صدر رجب طیب اردگان سے صدارتی محل میں ملاقات کی جس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے صدر اردگان نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کو ترکیہ آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں۔ باہمی رابطے مضبوط دوستی کی علامت ہیں۔ پاکستان دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے۔ عالمی امور پر دونوں ممالک میں ہم آہنگی ہے۔ دفاعی شعبے میں مشترکہ منصوبے شروع کرنا چاہتے ہیں۔ ہر قسم کی دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔ دونوں ملک آزاد، خود مختار فلسطینی ریاست کی حمایت کرتے ہیں۔ غزہ میں ہونے والی بربریت کی پاکستان نے بھر پور مذمت کی۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کا ساتھ جاری رہے گا۔ شہباز شریف نے کہا کہ شاندار استقبال پر صدر رجب طیب اردگان کا شکر گزار ہوں۔ ترک صدر سے ملاقات پر خوشی ہوئی۔ رجب طیب اردگان کی قیادت میں ترکیہ نے مثالی ترقی کی۔ وہ ایک دور اندیش اور ویژنری لیڈر ہیں۔ 2022ء میں پاکستان میں سیلاب آیا تو ترک صدر نے امدادی سامان بھیجا۔ انہوں نے پاکستان کا تاریخی دورہ کیا۔ انسداد دہشتگردی کیلئے ترکیہ کے تعاون کے مشکور ہیں۔ دونوں ملکوں نے آئی ٹی، معدنیات اور دیگر شعبوں میں تعاون پر اتفاق کیا۔ غزہ میں ہونے والی بربریت کی پاکستان نے بھرپور مذمت کی۔ یو این قراردادوں کے مطابق فلسطین کے مسئلہ کا حل چاہتے ہیں۔ فلسطینی مسلمانوں کا بہیمانہ قتل عام کیا جا رہا ہے۔ غزہ میں فوری جنگ بندی کرکے فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں لایا جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ دہشتگردی سے نجات کیلئے مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی۔ وقت آ گیا ہے کہ دہشتگردی کے خلاف مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی۔ امن کیلئے اقوام عالم کو دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی بنانا ہوگی۔ مسئلہ کشمیر پر ترکیہ کی غیر متزلزل حمایت پر مشکور ہوں۔ غزہ میں 50 ہزار سے زائد نہتے فلسطینیوں کی شہادت کی مذمت کرتے ہیں۔ غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف اور ترک صدر رجب طیب اردگان کے درمیان ملاقات کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان برادرانہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار اور مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے دو طرفہ سرمایہ کاری کے ذریعے اقتصادی تعاون بڑھانے پر زور دیا۔ دونوں رہنماؤں نے سٹرٹیجک کوآپریشن کونسل کے فیصلوں پر پیشرفت کا جائزہ لیا۔ ملاقات میں علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں نے غزہ میں انسانی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ فوری جنگ بندی اور متاثرہ آبادی کو انسانی امداد کی فراہمی پر زور دیا۔ صدر اردگان نے فلسطین کیلئے پاکستان کی مسلسل حمایت اور انسانی امداد کو سراہا۔ پاکستان اور ترکیہ نے سٹرٹیجک شراکت داری مضبوط بنانے کا عزم کیا۔
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی +نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ چین کے ساتھ سپیس ٹیکنالوجی، سپیس سیٹلائٹ، ٹیلی کمیونیکیشنر، سیٹلائٹ انٹرنیٹ سمیت دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کے خواہاں ہیں۔وزیراعظم محمد شہباز شریف سے چین سے تعلق رکھنے والی سپیس ٹیکنالوجی کمپنی گلیکسی سپیس کے وفد نے چیئرمین گلیکسی سپیس زو منگ کی قیادت میں ملاقات کی۔اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان سپیس ٹیکنالوجی شعبے کو انتہائی اہمیت دے رہا ہے۔ چین ہمارا انتہائی قابل اعتماد دوست اور سٹریٹجک شراکت دار ہے۔گلیکسی سپیس کے وفد نے پاکستان کی سپیس ٹیکنالوجی انڈسٹری میں سرمایہ کاری اور پاکستانی سپیس ٹیکنالوجی کے اداروں اور نجی ٹیلی کام کمپنیوں کے ساتھ مشترکہ منصوبوں کے حوالے سے گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔وفد کے ارکان نے کہا کہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام اور سپارکو کے حکام سے ملاقاتیں انتہائی مفید رہیں۔ وفد نے پرتپاک میزبانی پر حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔ملاقات میں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام شزا فاطمہ، وزیر کے مشیر ڈاکٹر توقیر شاہ اور متعلقہ سرکاری اداروں کے افسران نے شرکت کی۔علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف دو روزہ دورے پر ترکیہ پہنچ گئے ۔ترک وزیر دفاع نے وزیر اعظم کا ائیر پورٹ پر استقبال کیا۔وزیر اعظم ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگا ن کی دعوت پر تر کیہ کا دورہ کر رہے ہیں ۔وزیر اعظم ترک سرمایہ کا روں اور کا روبا ری افراد سے ملاقاتیں بھی کرینگے۔دریں اثنا وزیر اعظم نے تر کیہ پہنچنے پر ایکس میں ایک پیغا م میں کہا ہے کہ اپنے بھائی صدر ترکیہ رجب طیب اردگا ن سے ملاقات کا منتظر ہوں۔پاک ترکیہ دیرینہ اور تاریخی تعلقات دونوں ممالک کے عوام کے دلوں پر نقش ہیں ۔دونوں ممالک امن ،ترقی اور خوشحالی کا مشترکہ ویژن رکھتے ہیں ۔پاکستان اور ترکیہ کی دوستی ہر آزمائش پر پو ری اتری ہے ۔علاوہ ازیں وزیر اعظم نے کہا ہے کہ مو سمیاتی تبدیلی کے مسائل کے حل کیلئے بین الاقوامی مالیاتی اداروں کی معاونت درکا ر ہے ۔شہباز شریف سے انٹر نیشنل ٹریڈ یو نین کنفیڈریشن کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات کی ۔گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے مزدوروں کے روزگار کے مسائل آئے اور نقصان اٹھانا پڑا۔وزیراعظم شہباز شریف سے آزاد جموں و کشمیر کے وفد کی ملاقات بھی ہوئی ۔جس میں وفاقی حکومت کے آزاد کشمیر کیلئے جاری ترقیاتی پروگرام پر گفتگو کی گئی ۔