لاہور ہائی کورٹ کے حکم پر محکمہ ماحولیات پنجاب نے پانی کے غیر ضروری استعمال کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کا اعلان کر دیا۔

اس سلسلے میں گھروں میں گاڑی دھونے اور پائپ کے استعمال پر 10 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے، جبکہ غیر قانونی سروس اسٹیشنز کے خلاف بھی فوری کارروائی کا حکم جاری کر دیا گیا۔

محکمہ ماحولیات کے ترجمان کے مطابق سینئر وزیر مریم اورنگزیب، سیکریٹری ماحولیات راجہ جہانگیر اور ڈی جی ماحولیات عمران حامد پر مشتمل ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جو لاہور ہائی کورٹ کے احکامات پر عمل درآمد کو یقینی بنائے گی۔

ڈی جی ماحولیات پنجاب عمران حامد شیخ کے مطابق، پنجاب بھر کے تمام سروس اسٹیشنز کو 28 فروری تک پانی ری سائیکلنگ سسٹم لگانے کا حکم دیا گیا ہے۔ جو سروس اسٹیشنز یہ سسٹم نصب نہیں کریں گے، ان پر ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

نئے احکامات کے تحت کسی بھی قسم کے تیل سے گاڑی دھلوانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ تعمیراتی مقامات پر زمینی پانی کے استعمال کو بھی ممنوع قرار دیا گیا ہے۔ تمام احکامات کا فوری اطلاق پنجاب انوائرمنٹل ایکٹ کے تحت کر دیا گیا ہے۔

محکمہ ماحولیات کے مطابق، پنجاب میں گزشتہ پانچ سالوں کے دوران 42 فیصد کم بارشیں ریکارڈ کی گئی ہیں، جس کی وجہ سے پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ اسی تناظر میں پانی کے ضیاع کو روکنے کے لیے یہ اقدامات کیے گئے ہیں۔

محکمہ ماحولیات نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ان احکامات کی پاسداری کریں اور پانی کے غیر ضروری استعمال سے گریز کریں۔ خلاف ورزی کی صورت میں سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: محکمہ ماحولیات پانی کے دیا گیا گیا ہے

پڑھیں:

پنجاب میں اسکول ٹائمنگز کی خلاف ورزی پر دس لاکھ تک جرمانہ، نیا شیڈول فوری نافذ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور: صوبہ پنجاب میں اسموگ اور ماحولیاتی آلودگی کی سنگین صورتحال کے پیش نظر حکومت نے تمام تعلیمی اداروں کے لیے نئے اوقات کار نافذ کرتے ہوئے واضح ہدایت جاری کی ہے کہ خلاف ورزی پر بھاری جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈی جی ماحولیات پنجاب عمران حامد شیخ نے کہا ہےکہ   صوبے کے تمام سرکاری و نجی اسکول صبح 8 بج کر 45 منٹ سے پہلے نہیں کھولے جا سکیں گے، اس فیصلے کا مقصد فضائی آلودگی میں کمی لانا اور طلبہ کو اسموگ کے مضر اثرات سے بچانا ہے۔

محکمہ ماحولیات کی جانب سے جاری باضابطہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی تعلیمی ادارہ نئے اوقات کار کی خلاف ورزی کرتا پایا گیا تو اس کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور پانچ سے دس لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔

ڈی جی ماحولیات نے واضح کیا کہ نئی ٹائمنگز کا اطلاق فوری طور پر نافذ العمل ہے اور تمام اسکول انتظامیہ کو اس کی پابندی یقینی بنانی ہوگی،  اگر کسی اسکول کی جانب سے اوقاتِ کار کی خلاف ورزی کی جاتی ہے تو شہری ای پی اے ہیلپ لائن 1373 یا گرین پنجاب ایپ کے ذریعے شکایت درج کروا سکتے ہیں۔

ماحولیاتی ماہرین کے مطابق پنجاب میں اسموگ کے بڑھتے خدشات کے باعث صبح کے اوقات میں فضا میں آلودگی کی شدت میں اضافہ ہوتا ہے، اسی لیے اسکول ٹائمنگز میں تبدیلی طلبہ کی صحت کے تحفظ کے لیے ایک اہم قدم ہے۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلیٰ بلوچستان کا سنجاوی میں 4 نئے پولیس اسٹیشنز قائم کرنے کا اعلان
  • پنجاب میں اسکول ٹائمنگز کی خلاف ورزی پر دس لاکھ تک جرمانہ، نیا شیڈول فوری نافذ
  • پنجاب میں اسموگ، اسکولوں کے صبح 8 بج کر 45 منٹ سے پہلے کھلنے پرپابندی عائد
  • سموگ کے باعث پنجاب بھر کے سکولوں کے اوقات کار تبدیل
  • پنجاب میں اسموگ کے خاتمے کے لیے ’اینٹی اسموگ گنز‘ کا استعمال
  • ڈنگی کی وبا، بلدیاتی اداروں اور محکمہ صحت کی غفلت
  • پنجاب بدستور بد ترین اسموگ کی لپیٹ میں، فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی۔
  • پنجاب کے وسطی علاقوں میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی
  • سعودی عرب میں کینسر کی روک تھام سے متعلق نئی مہم کا اعلان
  • فنڈز کی کمی اور سیاسی تعطل: امریکا میں بھوک کا نیا بحران سر اٹھانے لگا