ثالث کاروں کی یقین دہائی، حماس کا قیدیوں کی رہائی کے معاہدے پر عمل کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
غزہ : حماس نے جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے فیصلے پر عمل درآمد کرنے کا اعلان کردیا۔
حماس کا کہنا ہے کہ اس کے نمائندوں نے قاہرہ میں مصری اور قطری ثالث کاروں سے جنگ بندی شرائط سے متعلق بات چیت کی جس دوران فلسطینیوں کےلیے رہائش، خیمے، طبی سامان، ایندھن اور دیگر امداد کی مسلسل فراہمی پربات چیت بھی ہوئی۔
سوشل میڈیا پر جاری بیان میں حماس نے کہا کہ مصری اور قطری ثالث کاروں سے بات چیت مثبت رہی اور ثالث کاروں نے معاہدے پرعملدرآمد میں حائل رکاوٹوں کو دورکرنےکی یقین دہانی کرائی ہے۔
حماس نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ وہ طے شدہ جنگ بندی معاہدے کے تحت طے کردہ ٹائم ٹیبل کے تحت قیدیوں کے تبادلے سمیت دیگر چیزوں پر عمل درآمد کریں گے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی ڈیل کی خلاف ورزیوں پر حماس نے اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد امریکا اور اسرائیل نے ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ہفتے تک یرغمالی رہا نہ کیے گئے تو جنگ بندی ڈیل ختم ہوجائے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ثالث کاروں
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی کا چیف جسٹس کو خط، 24 گھنٹوں میں جواب دینے کی یقین دہانی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: عمران خان کی بہنوں کی کوششیں رنگ لے آئیں، چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے پاکستان تحریک انصاف کے وکیل سردار لطیف کھوسہ سے ملاقات کی۔
سردار لطیف کھوسہ نے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ انہوں نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا خط چیف جسٹس کو پیش کیا جسے بڑے سکون سے سنا گیا۔ چیف جسٹس نے 24 گھنٹوں میں اس پر جواب دینے کی یقین دہانی کروائی۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ عمران خان 9×11 فٹ کی کال کوٹھڑی میں قید ہیں اور انہیں اور ان کی اہلیہ کو جیل میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ملاقات میں چیف جسٹس کو عدلیہ بارے تحفظات اور جیل میں پیش آنے والی مشکلات سے آگاہ کیا گیا۔ چیف جسٹس نے 24 گھنٹوں کے اندر گرفتار ملزمان کو عدالت میں پیش کرنے کی پالیسی اور جیل ریفارمز پر ان پٹ لینے کی یقین دہانی کروائی۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل اصلاحات پر تجاویز دینے کا بھی کہا گیا ہے جبکہ چیف جسٹس نے ایک یونیفارم پالیسی بنانے پر زور دیا۔
کھوسہ نے مزید کہا کہ میں نے تین ادوار کے مقدمات دیکھے ہیں لیکن کبھی وکلاءکی سر تا پا تلاشی نہیں لی گئی، آج یہ صورتحال ناقابل قبول ہے۔ فیملی کو بھی عمران خان سے علیحدگی میں ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کو بتایا ہے کہ مقدمات کے ٹرائلز کو بلڈوز کیا جا رہا ہے، بنیادی حقوق کی پاسداری عدلیہ کی ذمہ داری ہے۔ سردار لطیف کھوسہ نے چیف جسٹس سے کہا کہ آپ عدلیہ کے باپ ہیں اور باپ کی حیثیت سے آپ کو اپنی ذمہ داری پوری کرنی ہو گی۔