پاک ترک صدور نے عالمی اور علاقائی امن و استحکام کے فروغ کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا، دورہ پاکستان پر آئے ہوئے ترک صدر رجب طیب اردوان نے ایوان صدر میں صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات کی، جس کا اعلامیہ بھی جاری کردیا گیا۔

اعلامیہ کے مطابق دونوں صدور نے عالمی اور علاقائی امن و استحکام کے فروغ کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا، تجارتی اور سرمایہ کاری تعلقات بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا گيا۔

اردوان کا شہباز شریف اور آصف زرداری کو ترک ساختہ الیکٹرک کار کا تحفہ

وزیر اعظم شہباز شریف نے الیکٹرک کار خود ڈرائیو کی، ترک صدر اُن کے برابر والی نشست پر بیٹھے۔

ملاقات میں علاقائی اور بین الاقوامی مسائل بالخصوص غزہ اور شام پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

صدر آصف زرداری نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول ہے، پاکستان ترکیہ کے کاروباری اداروں کی پاکستانی اسٹاک مارکیٹ اور اقتصادی شعبوں میں مزید سرمایہ کاری کا خواہاں ہے۔

ترک صدر نے کہا کہ ترکیہ کی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دیتے رہیں گے۔

صدر آصف علی زرداری نے ترک صدر، خاتون اول اور وفد کے اعزاز میں عشائیے کا اہتمام بھی کیا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: سرمایہ کاری

پڑھیں:

بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں نو رکنی اعلی سطحی وفد لندن پہنچ گیا.

سابق وزیر خارجہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں نو رکنی اعلی سطحی  وفد واشنگٹن اور نیویارک کے کامیاب دورے مکمل کرنے کے بعد لندن پہنچ گیا ہے۔ وفد کو وزیر اعظم شہباز شریف نے بھارت کے ساتھ حالیہ گشیدگی پر پاکستان کا موقف پیش کرنے اور جموں و کشمیر کے تنازع کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت کو اجاگر کرنے کے لیے مقرر کیا ہے۔ وفد کے دیگر ارکان میں وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق مسعود ملک؛  چیئرپرسن، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی اور سابق وزیر برائے اطلاعات و موسمیاتی تبدیلی، سینیٹر شیری رحمان؛ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کی چیئرپرسن اور سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر۔ سابق وزیر تجارت، دفاع اور خارجہ امور، انجینئر خرم دستگیر خان؛  سینیٹ میں ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر و سابق وزیر برائے سمندری امور، سینیٹر سید فیصل علی سبزواری؛ اور سینیٹر بشری انجم بٹ شامل ہیں۔وفدمیں دو سابق سیکرٹری خارجہ، سفیر جلیل عباس جیلانی، جو نگراں وزیر خارجہ کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں، اور سفیر تہمینہ جنجوعہ بھی شامل ہیں۔ لندن میں وفد برطانیہ کی پارلیمنٹ کی سینئر قیادت سے ملاقاتیں کرے گا جس میں پاکستان اور جموں و کشمیر پر آل پارٹیز پارلیمانی گروپ کے ساتھ ملاقاتیں بھی شامل ہیں۔ وفد فارن، کامن ویلتھ اینڈ ڈیولپمنٹ آفس (FCDO) کی لیڈرشپ و سینئر حکام سے بھی ملاقات کریں گے۔  وفد کے ارکان علاقائی امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کو اجاگر کرنے کے لیے سرکردہ تھنک ٹینکس اور بین الاقوامی میڈیا کے ساتھ بھی وسیع پیمانے پر بات کریں گے۔ اپنے دورے کے دوران، وفد بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارت کے جارحانہ اقدامات کے پیش نظر پاکستان کے ذمہ دارانہ طرز عمل کو اجاگر کرے گا وفد باور کرائے گا کے پاکستان امن کا خواہاں ہے۔ وہ اس بات پر بھی روشنی ڈالیں گے کہ مذاکرات اور سفارت کاری کو تنازعات اور تصادم پر ترجیح دی جانی چاہیے۔ وفد جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے فروغ کے لیے بین الاقوامی برادری پر اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دے گا۔ سندھ طاس معاہدے کی معمول کے مطابق کارروائی کو بحال کرنے کی ضرورت بھی وفد کے مہم کا ایک اہم موضوع ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت نے الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ کی نئی پالیسی تیار کرلی
  • بلاول بھٹو زرداری نے عالمی فورم پر پاکستان کا سچ پیش کیا، شازیہ مری
  • بھارتی اقدامات علاقائی اور عالمی امن و سلامتی کے لیے خطرناک نتائج کا باعث بن سکتے ہیں، پاکستانی وفد
  • پانی ہماری ناگزیر ضرورت ،اس پرکوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا(بلاول بھٹو)
  • فوجی اور آبی جارحیت پر عالمی برادری بھارت کا محاسبہ کرے،بلاول بھٹو زرداری
  • بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں نو رکنی اعلی سطحی وفد لندن پہنچ گیا.
  • بھارت کا ہندوتوا نظریہ پورے خطے کیلئے خطرہ ہے: صدرِ مملکت
  • بھارت کا ہندوتوا نظریہ پورے خطے کیلئے خطرہ ہے، صدرِ مملکت
  • ہندوتوا نظریہ پورے خطے کے امن و استحکام کیلئے خطرہ بن چکا ہے:صدر آصف زرداری
  • شہبازشریف کا ایرانی صدر سے ٹیلیفونک رابطہ، علاقائی، عالمی پیشرفت پر تبادلہ خیال