کوئٹہ، شب برات کی مناسبت پر گلی گلی چراغاں، محافل جشن و اعمال منعقد
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
علمدار روڈ اور ہزارہ ٹاؤن کے مکینوں نے اپنے گھروں اور محلوں کو چراغاں کرتے ہوئے شب برات کا استقبال کیا۔ اسکے علاوہ مساجد و امام بارگاہوں اور سڑکوں کو بھی چراغ سے سجایا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ولادت امام زمانہ (عج) اور شب برات کی مناسبت پر بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے مختلف علاقوں کو چراغاں کیا گیا ہے، جبکہ مختلف مساجد و امامبارگاہوں میں محفل جشن اور اعمال کا بھی انعقاد کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے علاقے علمدار روڈ اور ہزارہ ٹاؤن کے مکینوں نے اپنے گھروں اور محلوں کو چراغاں کرتے ہوئے شب برات کا استقبال کیا۔ اس کے علاوہ مساجد و امام بارگاہوں اور سڑکوں کو بھی چراغ سے سجایا گیا ہے۔ عوام نے شب برات کے موقع پر نذر و نیاز اور مٹھائیاں تقسیم کرتے ہوئے خوشی اور مسرت کا اظہار کیا۔ جبکہ مختلف مساجد میں اعمال نیمہ شعبان اور شب برات کی مناسبت سے محفل جشن کا بھی انعقاد کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
سیاسی جماعتوں، سول سوسائٹی کی بھارتی پولیس کے ہاتھوں نوجوان کے بہیمانہ قتل کی مذمت
سول سوسائٹی کے کارکنوں نے جموں کے علاقے سورے چک میں بھارتی پولیس کے ہاتھوں 21 سالہ نوجوان محمد پرویز کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کی سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کے کارکنوں نے جموں کے علاقے سورے چک میں بھارتی پولیس کے ہاتھوں 21 سالہ نوجوان محمد پرویز کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی پولیس نے پرویز احمد کو گزشتہ روز محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران ایک جعلی مقابلے میں شہید کر دیا تھا۔ پولیس نے نوجوان کے وحشیانہ قتل پر پردہ ڈالنے کیلئے دعوی ٰ کیا کہ وہ فورسز اور مشتبہ افراد کے درمیان ہونے والی فائرنگ کی زد میں آنے کے باعث مارا گیا۔ تاہم نوجوان کے لواحقین اور سول سوسائٹی کارکنوں نے پولیس کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پرویز کو دانستہ طور پر گولی ماری گئی ہے۔
مقبوضہ علاقے کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے نوجوان کے قتل کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے ایکس پر لکھا ”پولیس کو بے لگام ہونے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے“۔ انہوں نے واقعے کی شفاف اور ایک مقررہ وقت کے اندر تفتیش کی ضرورت پر زور دیا۔ نیشنل کانفرنس کے رکن بھارتی پارلیمنٹ میاں الطاف احمد نے اس واقعے کو اندوہناک قرار دیتے ہوئے ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔ پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے نوجوان کے قتل پر اپنی شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے پولیس کے ڈائریکٹر جنرل پر زور دیا کہ وہ واقعے میں ملوث اہلکاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں۔ پیپلز کانفرنس نے بھی قتل کی مذمت کرتے ہوئے اسے آئینی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔ پارٹی نے کہا کہ ماورائے عدالت اقدامات جمہوری اقدار کے منافی ہیں اور یہ قانون نافذ کرنے والے اداروں پر عوامی اعتماد کو ختم کرتے ہیں۔ سول سوسائٹی کارکن طالب حسین نے کہا کہ پرویز کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے۔ اسے ایک جعلی مقابلے میں مارا گیا۔ طالب حسین نے کہا کہ پرویز کو اپنے بہنوئی کے ہمراہ ایک چوکی پر روکا گیا اور بغیر کسی وجہ کے گولی مار دی گئی۔