حکومت سے مذاکرات کامیاب، نابینا افراد کا لاہور پریس کلب کے سامنے دھرنا ختم
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
لاہور (لیڈی رپورٹر) پنجاب حکومت کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہونے پر نابینا افراد نے لاہور پریس کلب کے سامنے چار دن سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا ۔ لاہور پریس کلب کے سامنے چار دن سے اپنے مطالبات کے حق میں دھرنا دینے والے نابینا افراد اور پنجاب حکومت کے درمیان ہونے والے مذاکرات کامیاب ہو گئے جس کے بعد نابینا افراد نے عید الفطر تک احتجاج موخرکردیا ہے۔ لاہور پریس کلب میں ہونے والے مذاکرات میں ڈی جی سوشل ویلفیئر، بلائنڈ ایسوسی ایشن کے صدر نبیل ستی، جنرل سیکرٹری فیاض، لاہور پر یس کلب کے صدر ارشد انصاری، اور دیگر موجود تھے۔ نابینا افراد نے حکومتی ٹیم کے سامنے اپنے پانچ بنیادی مطالبات رکھے جس میں ملازمتوں سے نکالے گئے ملازمین کی بحالی اور تنخواہوں کی ادائیگی وغیرہ مطالبات شامل تھے۔ ڈی جی سوشل ویلفیئر نے پنجاب حکومت کی جانب سے نابینا افراد کے مطالبات کے حل کے لیے قائم اعلی اختیاراتی کمیٹی کا نوٹیفکیشن دکھایا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: لاہور پریس کلب نابینا افراد کے سامنے کلب کے
پڑھیں:
سوات: مدرسے کے مہتمم کا بیٹا مقتول فرحان سے ناجائز مطالبات کرتا تھا، چچا
سوات کے مدرسے میں تشدد سے 14 سالہ بچے کی موت کے سلسلے میں نئے انکشافات سامنے آ گئے، مقتول فرحان کے چچا کے مطابق مدرسے کے مہتمم کا بیٹا مقتول سے ناجائز مطالبات کرتا تھا۔
ایف آئی آر کے مطابق مقتول فرحان مدرسے واپس جانے کو تیار نہیں تھا، چچا اپنے بھتیجے کے ساتھ مدرسے گیا اور مہتمم سے شکایت کی تو مہتمم نے معذرت کی، اسی دن نماز مغرب کے بعد مدرسے کے ناظم نے کال کر کے بتایا کہ بچہ غسل خانے میں گر گیا ہے، چچا اسپتال پہنچے تو اس کی تشدد زدہ لاش دیکھی۔
سوات: مدرسے میں بچے کی ہلاکت، مزید طلبہ پر تشدد کا انکشاف، 9 افراد گرفتارسوات کے مدرسے میں معصوم بچے کی ہلاکت پر ایک استاد کو گرفتارکر لیا گیا تھا جبکہ 2 کی تلاش جاری تھی۔
21 جولائی کو خوازہ خیلہ اسپتال میں 12 سالہ فرحان کی تشدد زدہ لاش لائی گئی تھی۔ مقتول کے چچا صدر ایاز کی مدعیت میں مدرسے کے مہتمم قاری محمد عمر، اُس کے بیٹے احسان اللّٰہ، ناظم مدرسہ عبد اللّٰہ، اور بخت امین کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
ڈی پی او کے مطابق مدرسے میں زیرِ تعلیم 160 کے قریب بچوں کو ان کے والدین کے حوالے کردیا گیا ہے۔ گل کدہ میں بھی مدرسہ میں ایک اور بچے پر تشدد کے واقعہ پر دو ملزمان، محمد رحمان اور عبدالسلام، کو چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر میں نامزد چار ملزمان میں سے 9 گرفتار ہوگئے، باقی کی تلاش جاری ہے۔