حکومت سے مذاکرات کامیاب، نابینا افراد کا لاہور پریس کلب کے سامنے دھرنا ختم
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
لاہور (لیڈی رپورٹر) پنجاب حکومت کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہونے پر نابینا افراد نے لاہور پریس کلب کے سامنے چار دن سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا ۔ لاہور پریس کلب کے سامنے چار دن سے اپنے مطالبات کے حق میں دھرنا دینے والے نابینا افراد اور پنجاب حکومت کے درمیان ہونے والے مذاکرات کامیاب ہو گئے جس کے بعد نابینا افراد نے عید الفطر تک احتجاج موخرکردیا ہے۔ لاہور پریس کلب میں ہونے والے مذاکرات میں ڈی جی سوشل ویلفیئر، بلائنڈ ایسوسی ایشن کے صدر نبیل ستی، جنرل سیکرٹری فیاض، لاہور پر یس کلب کے صدر ارشد انصاری، اور دیگر موجود تھے۔ نابینا افراد نے حکومتی ٹیم کے سامنے اپنے پانچ بنیادی مطالبات رکھے جس میں ملازمتوں سے نکالے گئے ملازمین کی بحالی اور تنخواہوں کی ادائیگی وغیرہ مطالبات شامل تھے۔ ڈی جی سوشل ویلفیئر نے پنجاب حکومت کی جانب سے نابینا افراد کے مطالبات کے حل کے لیے قائم اعلی اختیاراتی کمیٹی کا نوٹیفکیشن دکھایا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: لاہور پریس کلب نابینا افراد کے سامنے کلب کے
پڑھیں:
سوڈان،خونریز جنگ، والدین کے سامنے سینکڑوں بچے قتل، اجتماعی قبریں و لاشیں
خرطوم(ویب ڈیسک) سوڈان کے شہر الفاشر سے فرار ہونے والے عینی شاہدین نے انکشاف کیا ہے کہ نیم فوجی تنظیم ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے جنگجوؤں نے شہر پر قبضے کے دوران بچوں کو والدین کے سامنے قتل کیا، خاندانوں کو الگ کر دیا، اور شہریوں کو محفوظ علاقوں میں جانے سے روک دیا۔بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق الفاشر میں اجتماعی قتل عام، جنسی تشدد، لوٹ مار اور اغوا کے واقعات بدستور جاری ہیں۔ اقوامِ متحدہ نے بتایا کہ اب تک 65 ہزار سے زائد افراد شہر سے نکل چکے ہیں، لیکن دسیوں ہزار اب بھی محصور ہیں۔
جرمن سفارتکار جوہان ویڈیفل نے موجودہ صورتحال کو “قیامت خیز” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دنیا کا سب سے بڑا انسانی بحران بنتا جا رہا ہے۔عینی شاہدین کے مطابق جنگجوؤں نے عمر، نسل اور جنس کی بنیاد پر شہریوں کو الگ کیا، کئی افراد کو تاوان کے بدلے حراست میں رکھا گیا۔ رپورٹس کے مطابق صرف پچھلے چند دنوں میں سینکڑوں شہری مارے گئے، جب کہ بعض اندازوں کے مطابق 2 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
سیٹلائٹ تصاویر سے ظاہر ہوا ہے کہ الفاشر میں درجنوں مقامات پر اجتماعی قبریں اور لاشیں دیکھی گئی ہیں۔ ییل یونیورسٹی کے تحقیقاتی ادارے کے مطابق یہ قتل عام اب بھی جاری ہے۔سوڈان میں جاری یہ خانہ جنگی اب ملک کو مشرقی اور مغربی حصوں میں تقسیم کر چکی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق جنگ کے نتیجے میں ایک کروڑ 20 لاکھ سے زائد افراد بے گھر اور دسیوں ہزار ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ خوراک اور ادویات کی شدید قلت نے انسانی المیہ پیدا کر دیا ہے۔