Nai Baat:
2025-04-25@03:19:42 GMT

افغان بیانیے کی حمایت افواج ِ پاکستان کی مخالفت ہے

اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT

افغان بیانیے کی حمایت افواج ِ پاکستان کی مخالفت ہے

میں روزانہ ہزاروں لفظ لکھتا ہوں اور یقینا اس میں سیاسی تجزیہ سے لے کر افسانہ ٗ شاعری اور تنقیدی مضامین سب کچھ ہوتا ہے۔ بڑے سر کا درد بھی بڑا ہوتا ہے اور جتنا بڑا آدمی ہوتا ہے اُس سے غلطی بھی اُتنی بڑی ہوتی ہے ۔ یقینا میرا کروڑوں روپے کا نقصان نہیں ہو سکتا کیونکہ میرے پاس کروڑوں روپے موجود ہی نہیں ۔فر د کی غلطی کا خمیاز اُسے اور اُس سے وابستہ لوگوں کو بھگتنا پڑتا ہے لیکن جب قوم کا لیڈر غلطی کرئے تو اُس کا حمیازہ پوری قوم کو بھگتنا پڑ جاتا ہے ۔عمران نیازی نے تیسرا خط بھی آرمی چیف کو لکھ دیا ہے لیکن میں جانتا ہو ں کیا وہ لکھیں گے جواب میں ۔لیکن عمران نیازی کے خطوط کا سلسلہ صرف آرمی چیف تک ہی محدود نہیں وہ عدلیہ کو بھی خط لکھ چکے ہیں اور ایک تازہ ترین خط مسٹر نیازی نے آئی ایم ایف کومبینہ انتخائی دھاندلی کے ثبوتوں کے ساتھ بھی ارسال کردیا ہے۔عمران نیازی کو جتنی ڈھیل ریاست نے دے رکھی ہے وہ شاید اُس کے ہاتھوں کوئی بڑی بربادی کروانا چاہتی ہے ۔ ایک شخص نے ریاست ِ پاکستان اوراُس کے ہر ادارے کو بدنام اورناکام کرنے کیلئے ہر وہ ممکن کام کیا جو اُس کی بساط میں تھا اور ہر وہ کام بھی کیا جو اُس کی بساط میں نہیں تھا جس کی وجہ سے آج وہ اڈیالہ میں بیٹھا اپنی زوجہ کا منتظر ہے اور کچھ بعید نہیں کہ اُسے یہ رعایت بھی دیدی جائے ۔شیر افضل مروت کا وقت تحریک انصاف میں پورا ہو چکا اور اب اگر وہ اِس میں رہنے کی کوشش کرئے گا تو مزید خوار ہو گا ۔ بیرسٹر سیف کو بھی عہدہ سے فارغ کردیا گیا ہے لیکن اُس کے بارے میں صرف اتنا ہی لکھوں گا کہ ’’ بڑی دیر کی مہرباں آتے آتے ۔‘‘ بیرسٹر سیف چلا گیا لیکن اسی عہد ہ پر عنقریب کوئی نیا ’’ بیرسٹر سیف ‘‘ براجماں ہو گا کہ عمران نیازی کی ذہنی حالت ٗ قوت ِ فیصلہ اور پاکستانی عوام کی معاشی حالت بالکل ایک جیسی ہے ۔ پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے فتنہ الخوارج کی سوچ کو فرسودہ قراردے کر ایسی سوچ کو کبھی بھی مسلط نہ ہونے کا عہد کرتے ہوئے بتایا ہے کہ پاکستان کا آئین ’’ ان الحکم الا للہ ‘‘ سے شروع ہو تاہے ٗ ہمیں اپنے مذہب اورروایات پر فخر ہے ٗ فتنہ الخواج کس شریعت کی بات کرتے ہیں؟ یہ اخبارات کے فرنٹ پیچ پر چھپا ہے جو یقینا سب کی نظر سے گزر ا ہے ۔ یقینا پاکستانیوں کی اکثریت اسی سوچ کے ساتھ کھڑی ہے اور اس کیلئے انہیں ماضی کے تلخ تجربات کا شدید احساس ہے ۔ خدا نہ کرے کہ ہم کبھی دوبارہ اُن حالات سے گزریں لیکن میرے سامنے پڑے اخبار کے بیک پیج پر امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کا چھپا بیان بھی پڑا ہے جس کے مطابق فوجی آپریشن سے امن قائم نہیں ہو گا ٗ پاکستان اور افغانستان کو لڑانا امریکی ایجنڈا ہے ۔ بامعنی مذاکرات کیے جائیں ٗ حافظ نعیم الرحمن کا یہ بھی کہنا ہے کہ افغان سرزمین پاکستان میں بدامنی کیلئے کسی صورت استعمال نہیں ہونی چاہیے ٗ وہ تو آئی ڈی پیز کے حوالے سے خیبر پختوانخوا میں کسی نئے تجربے کو آگ سے کھیلنے سے تعبیر کررہے ہیں ۔ ابھی کل کی بات ہے کہ یہی لوگ جنرل ضیاء الحق اورجنرل اختر عبد الرحمن کی قیادت میں افغانستان میں ہونے والے ہر ’’ عمل ‘‘ کو جائز قرار دے رہے تھے ۔ آرمی چیف اورامیر جماعت اسلامی دونوں ہی حافظِ قرآن ہیں اور دین ِاسلام کے بارے میں مکمل باخبر بھی ٗ تو ان حالات میں کیا یہ سمجھا جا سکتا ہے کہ یا تو جماعت اسلامی فتنہ الخواج کے اسلام کو جائز سمجھتی ہے اور آرمی چیف اس سے واقف نہیں اور اگریہ بات غلط ہے تو پھر جماعت اسلامی حالتِ جنگ میں دشمن کے موقف کی حمایت کرکے ریاست پاکستان کو نہ صرف نقصان پہنچا رہی ہے بلکہ یہ دشمن کی مدد اور اپنی فوج کے خلاف سازش کے مترادف ہے۔ یہ نہ تو ضیاء الحق کا دور ہے اور نہ ہی دنیا 80 ء کی دہائی میں سانس لے رہی ہے ۔ سو ہمیں اپنا بہت کچھ بدلنا ہو گا اور ہم نے نہ بدلا تو ہم ایسی عالمی تنہائی کا شکار ہوں گے جس کا تصور ہی انسانی عقل سے باہر ہے ۔

میں طویل عرصہ ایک بڑے اخبار کے ادارتی صفحہ اور کلر ایڈیشن کا انچار ج رہا ہوں جانتا ہوں کہ قلم کار اپنے لکھے کی پروف ریڈنگ خود نہیں کر سکتا کیونکہ اُس کا ذہن الفاظ کو اُسی طرح پڑھ جاتا ہے جیسے اُس نے سوچا ہوتا ہے خواہ کمپوزنگ میں کچھ غلط ہی لکھا گیا ہو۔ 11 فروری کو میرا کالم جو ’’ 8 اپریل :استحکام اور انتقام کے بیانیوں کا دن ‘‘ کے نام سے شائع ہوا ۔ اُس میں اپریل کے بجائے مجھے فروری لکھنا تھا لیکن چونکہ پاکستان میں آخری ضمنی الیکشن 21 اپریل کو ہوا اور اُس میں میری بھرپور شرکت تھی بلکہ میں نے برادرم شعیب صدیقی کی فتح کی خبر پہلے ہی اپنے کالم میں دیدی تھی سو اپریل میرے ذہن سے نکلا ہی نہیں ۔ میں نے غلطی تسلیم کرنے میں کبھی پس و پیش سے کام نہیں لیا لیکن اگر ادارتی صفحات کے شہزادے بھی اُسے ایک نظر دیکھ لیتے تو یہ معمولی غلطی چھپنے کے بعد بڑی غلطی نہ بنتی بہرحال شکایت اسی کی لگتی ہے جو کا م کررہا ہو کیونکہ جو کام کرتا ہے اُس سے کام غلط بھی ہو جاتا ہے اورجو کچھ بھی نہیں کرتا اُس سے غلطی کا امکان بھی موجود نہیں ہوتا ۔

مجھے اُس تحریر کے حوالے سے صرف اس بات کا دکھ ہے کہ اول تو وہ 8 فروری کے حوالے سے تھا جو اب ایک سال بعد آئے گی دوسرا اُس میں عبد العلیم خان کی تقریر کے حوالے سے میں نے تفصیل سے لکھا تھا اور وہ 8 فروری کو عبد العلیم خان کی تقریر واقعی ایک ایسے پاکستانی کی تقریر تھی جو ہمیں مسقبل کے بہت سے رستے دکھا رہی تھی ۔ جس میں کوئی شکوہ شکایت نہیں تھی ٗ کام نہ کرنے اور کام کرنے والوں کا ذکر تھا اور عبد العلیم خان تو آدمی ہی مسقبل کا ہے وہ ماضی کو یاد ضرور رکھتا ہے تاکہ جو غلطیاں ماضی میں ہوئیں مستقبل میں نہ ہو سکیں البتہ اُسے اپنے مسقبل کے پروگرامز پر اثر انداز نہیں ہونے دیتا اور یہی عبد العلیم خان کی خوبی ہے جو اُسے دوسرے سیاستدانوں سے ممتاز کرتی ہے اور یہی وہ حقیقی سیاست ہے جس کی پاکستان کو ضرورت ہے ۔ کوئی انقلاب ابھی راوی کے کنارے پر نہیں روکا ہو ا جو لاہو ر میں داخل ہونے کیلئے مچل رہا ہو۔ ہمارے لوگوں کو ابھی فوری ریلیف کی ضرورت ہے اور اِس کیلئے موجودہ حکومت کی کارکردگی لائق تحسین نہیں تو تسلی بخش ضرور ہے ورنہ کم ظرفو ں نے تو اسے سری لنکا سمجھ لیا تھا ۔ ایک بات اپنے ذاتی مشاہدے اور تجربے کی بنیاد پر لکھ دیتا ہوں کہ عمران نیازی کا لایا ہوا انقلاب اگر کبھی پوری شدت سے آ بھی گیا تو اُسے روکنے کیلئے ایک اے ایس آئی ٗ دو حوالدار اور دس پولیس والوں سے زیادہ کی نفری درکار نہیں ہو گی ۔سمجھ میں نہیں آ رہا جس کے پاس تنظیم اورکٹ مرنے والا سیاسی ورکر ہی نہیں ہے اُس سے ریاست اتنی خوفزدہ کیوں ہے ؟ شاید ریاست چلانیوالوں نے انقلاب خود نہیں پڑھ رکھا ورنہ یہ کھیل کب کاختم ہو چکا ہوتا ۔ ہمیں بس بڑے سر والوں کی غلطی سے بچنا ہے کہ اب غلطی کی گنجائش نہیں ہے۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: عبد العلیم خان جماعت اسلامی عمران نیازی کے حوالے سے ا رمی چیف نہیں ہو ہوتا ہے ہے اور

پڑھیں:

رمیز راجہ نے پی ایس ایل میچ کو آئی پی ایل کہہ دیا، ویڈیو وائرل

پاکستان کے سابق کرکٹر اور کمنٹیٹر رمیز راجہ نے گزشتہ روز پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میچ کے بعد کی تقریب میں دلچسپ غلطی کر دی جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔

رمیز راجہ نے ملتان سلطانز اور لاہور قلندرز کے درمیان میچ کے بعد بہترین کیچ پکڑنے کا انعام جوش لٹل کو پیش کرتے ہوئے غلطی سے پی ایس ایل (پاکستان سپر لیگ) کے بجائے آئی پی ایل (انڈین پریمیئر لیگ) کہہ دیا۔

HBL PSL ❌
HBL IPL ✅

Best Catch of the "HBL IPL" ~ Ramiz Raja does it again ???? pic.twitter.com/mbt2mFdGzP

— Richard Kettleborough (@RichKettle07) April 23, 2025

رمیز راجہ کی زبان پھسلنے کی دیر تھی کہ سوشل میڈیا پر یہ موضوعِ بحث بن گیا اور صارفین اس غلطی پر مختلف تبصرے کرنے لگے۔ کچھ صارفین نے اس لمحے کو مزاحیہ قرار دیا جبکہ چند صارفین نے رمیز راجہ کو اس غلطی پر طنز کا نشانہ بنایا۔

ایک صارف نے کمنٹیٹر کی اس غلطی پر لکھا کہ رمیز راجہ شدت سے چاہتے ہیں کہ وہ آئی پی ایل کی کمنٹری کریں۔

Bro desperately wants an IPL commentary/broadcasting gig.???????? https://t.co/xh0FJtcn7B

— Aman (@HDocs77523) April 23, 2025

عمران صدیقی نے طنزاً لکھا کہ آئی پی ایل کے لیے اب تک کی سب سے بڑی کامیابی کا ذکر پی ایس ایل میں ہوا ہے۔

Biggest achievement for IPL so far: it's been mentioned in PSL. ????????pic.twitter.com/iMiBD3iadz

— ٰImran Siddique (@imransiddique89) April 22, 2025

ایک صارف کا کہنا تھا کہ انسان جو لیگ سب سے زیادہ دیکھتا ہے اکثر اس کی زبان پر اسی لیگ کا نام رہتا ہے۔

Jo insaan jo league sabse zada dekhta hai akshar uske zubaan pe ussi league ka naam rehta hai ????

— Jarvo69 (Daniel Jarvis) (@Mr_Man0106) April 22, 2025

ایک ایکس صارف نے رمیز راجہ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ اتنے پیسے لیتے ہیں لیکن پھر بھی اپنا کام ٹھیک طریقے سے نہیں کرتے۔

Sharam nahi atii itne paise lete ha yrr or apna kam bi sahe tareeqe se nahi krte

— nعmاn ???????????????? (@MNoumanFareed1) April 22, 2025

اسجد نامی صارف نے لکھا کہ رمیز راجہ کا دماغ اتنا سست چل رہا ہے کہ آئی پی ایل کہنے کے بعد انہوں نے اپنے الفاظ درست بھی نہیں کیے۔

His mind is too slow now, didn't even correct himself

— asjad (@asjadttt) April 22, 2025

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئی پی ایل پی ایس ایل رمیز راجہ

متعلقہ مضامین

  • پہلگام واقعہ، بھارت پاکستان مخالفت میں جعلی تصاویر پھیلانے لگا
  • پاک افغان تعلقات میں نئے امکانات
  • پورا پاکستان اور گلگت بلتستان افواجِ پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، یاسر تابان
  • لگتا ہے مودی نے بالا کوٹ کی غلطی سے کچھ نہیں سیکھا ، اسد عمر کا بھارتی بڑھکوں پر ردعمل
  • پہلگام حملہ: بھارت کے فالس فلیگ بیانیے کا پردہ چاک
  • پاکستان کسان اتحاد کا گندم کی کاشت میں بہت بڑی کمی لانے کا اعلان
  • رمیز راجہ نے پی ایس ایل میچ کو آئی پی ایل کہہ دیا، ویڈیو وائرل
  • پاکستان اور ترکیہ کی غزہ بربریت کی مذمت، اردوان کی دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پاکستان کی حمایت
  • دہشت گردوں سے لڑنا نہیں بیانیے کا مقابلہ کرنا مشکل ہے، انوارالحق کاکڑ
  • بابراعظم دراصل کہاں غلطی کر رہے ہیں ؟ محمد عامرکا ناقص پرفارمنس پر مشورہ