ایران کے جزیرے ہرمز پر سرخ سیلاب کیسے آیا؟
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
موسلا دھار بارش کے بعد ایران کے جزیرے ہرمز پر سرخ سیلاب آ گیا جس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہیں۔
سوشل میڈیا صارفین ایران کے جزیرے ہرمز کی ان وائرل ویڈیوز کو دیکھ کر حیران رہ گئے۔
یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ جزیرے ہرمز کی چٹانوں میں بڑی مقدار میں آئرن آکسائیڈ اور ہیماٹائٹ موجود ہے جسے مقامی لوگ گولک کہتے ہیں جو سیاحوں کی خصوصی توجہ کا مرکز ہے۔
اس ایرانی جزیرے میں مینگروز کے درختوں کا جنگل بھی موجود ہے اور اس سمندری جنگل میں ایسے درخت بھی ہیں جو کھارے پانی کے سمندری علاقے میں رہتے ہیں۔
بعض اوقات ان درختوں میں سے اکثر درخت سمندر کے پانی میں ڈوب جاتے ہیں لیکن پھر بھی زندہ رہتے ہیں اور یہاں ایک گھاس والا علاقہ بھی ہے جو میٹھے پانی کی ضرورت کے بغیر ہی اگتا ہے۔
اس جزیرے پر پائی جانے والی 70 سے زائد معدنیات، سرخ، سبز اور نارنجی رنگ کی چٹانوں کی وجہ سے جب یہاں تیز بارش ہونے کے بعد سیلابی صورتِ حال پیدا ہوتی ہے تو قدرتی طور پر پانی کا رنگ سرخ ہو جاتا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پشاور سمیت دیگر شہروں میں موسلادھار بارش، ندی نالوں میں طغیانی، 3 افراد زخمی
بارش کا پانی گھروں اور دکانوں میں داخل ہونے بھاری مالی نقصان کا خدشہ ہے، بیشتر گاڑیاں بارش کے پانی میں پھنس کر رہ گئیں۔ اسلام ٹائمز۔ پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے مختلف شہروں میں موسلادھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب جبکہ ندی نالوں میں طغیانی آگئی۔ ضلع مردان کی تحصیل تخت بھائی میں مسلسل دو گھنٹے کی شدید بارش سے ملاکنڈ روڈ پر بارش کا پانی سیلاب کی طرح بہنے لگا۔ بارش کا پانی گھروں اور دکانوں میں داخل ہونے بھاری مالی نقصان کا خدشہ ہے، بیشتر گاڑیاں بارش کے پانی میں پھنس کر رہ گئیں۔ شدید بارش کی وجہ سے تخت بھائی شہر میں ایک بوسیدہ دکان کی چھت گر گئی، جس کے باعث تین افراد شدید زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو ایم ایم سی مردان منتقل کر دیا گیا۔ ریسکیو 1122 کی ایمبولینس بھی بارش کے پانی میں پھنس گئی، جس کی وجہ سے عملے کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
تحصیل ستم اور گردونواح میں بھی بارش کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے وچ خوڑ میں شدید طغیانی آگئی۔ شدید بارش سے رستم بونیر روڈ سڑک پر بارش کا پانی تالاب کا منظر پیش کرنے لگا۔ دیر کے مختلف علاقوں میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی جس کے سبب گرمی کی شدت میں کمی آگئی۔ تاہم، ندی نالوں میں طغیانی آگئی جبکہ دریائے پنجکوڑہ میں پانی کی سطح بلند ہوگئی، موسلادھار بارش سے بالائی علاقوں کی رابطہ سڑکیں بہہ گئیں۔