Islam Times:
2025-06-09@11:06:18 GMT

پی ایف یو جے کے زیراہتمام پیکا ایکٹ کے خلاف سیمینار

اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT

‍‍‍‍‍‍

اسلام ٹائمز: انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس کی صدر ڈومینیکا یارڈلی نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں میڈیا کی آزادی کو یقینی بنایا جا رہا ہے، مگر پاکستان میں صحافیوں پر قدغنیں لگائی جا رہی ہیں، جو کہ ایک تشویشناک امر ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادیٔ صحافت کے بغیر جمہوریت کا تصور ممکن نہیں، اس لیے عالمی برادری بھی پاکستان میں اس قانون کے خلاف آواز بلند کرے گی۔ متعلقہ فائیلیںرپورٹ: نادر بلوچ

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (PFUJ) کے زیراہتمام اسلام آباد میں ایک اہم سیمینار کا انعقاد کیا گیا، جس میں مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں، سینیئر صحافیوں اور عالمی تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ سیمینار میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے مقررین نے پیکا ترمیمی ایکٹ کو آزادیٔ صحافت کے خلاف ایک بڑا خطرہ قرار دیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس متنازع قانون کو فی الفور واپس لیا جائے۔ سیمینار سے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس، سینیئر صحافی حامد میر، انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس کی صدر ڈومینیکا یارڈلی اور دیگر نمایاں شخصیات نے خطاب کیا۔ مولانا فضل الرحمان نے اپنے خطاب میں کہا کہ پیکا ایکٹ بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے اور اس قانون کو آزادیٔ اظہارِ رائے پر قدغن لگانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری معاشروں میں میڈیا کو آزاد اور خود مختار ہونا چاہیئے، جبکہ پاکستان میں صحافت کو دبانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایک آزاد اور خود مختار میڈیا کسی بھی معاشرے کی ترقی کا ضامن ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیکا ایکٹ صحافیوں کی آزادی سلب کرنے کے مترادف ہے اور اس کے خلاف تمام مکاتبِ فکر اور سیاسی جماعتوں کو متحد ہو کر آواز بلند کرنی چاہیئے۔ سینیئر صحافی حامد میر نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیکا ایکٹ درحقیقت میڈیا کو خاموش کرنے کی ایک سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قانون کے ذریعے نہ صرف صحافیوں بلکہ عام شہریوں کی آزادیٔ اظہارِ رائے کو بھی محدود کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ اس متنازع قانون کو فوری طور پر واپس لے اور صحافیوں کو آزادانہ طور پر اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریاں ادا کرنے دے۔ انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس کی صدر ڈومینیکا یارڈلی نے سیمینار میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں میڈیا کی آزادی کو یقینی بنایا جا رہا ہے، مگر پاکستان میں صحافیوں پر قدغنیں لگائی جا رہی ہیں، جو کہ ایک تشویشناک امر ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادیٔ صحافت کے بغیر جمہوریت کا تصور ممکن نہیں، اس لیے عالمی برادری بھی پاکستان میں اس قانون کے خلاف آواز بلند کرے گی۔

سیمینار کے اختتام پر متفقہ قرارداد منظور کی گئی، جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ پیکا ترمیمی ایکٹ کو فوری طور پر واپس لیا جائے، صحافیوں کے خلاف درج مقدمات ختم کیے جائیں اور آزادیٔ اظہارِ رائے کو یقینی بنایا جائے۔ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (PFUJ) کے صدر نے اعلان کیا کہ اگر حکومت نے پیکا ایکٹ کے خلاف صحافیوں کے مطالبات کو نظر انداز کیا، تو ملک گیر احتجاجی تحریک چلائی جائے گی اور عدالتی چارہ جوئی بھی کی جائے گی۔ یہ سیمینار آزادیٔ صحافت کے لیے جاری جدوجہد کا حصہ تھا، جس میں مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں، صحافتی تنظیموں اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کسی بھی غیر جمہوری اقدام کے خلاف مزاحمت جاری رکھی جائے گی۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ) https://www.

youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پیکا ایکٹ کرتے ہوئے جا رہا ہے صحافت کے کی آزادی کہ پیکا کے خلاف

پڑھیں:

عظمیٰ بخاری کا سندھ حکومت کے خلاف بیان

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کے بیان پر ردعمل دے دیا۔لاہور سے جاری بیان میں عظمیٰ بخاری نے کہا کہ عید والے دن بھی مرتضیٰ وہاب اپنی ناکامیاں چھپانے کے لیے فضول تنقید سے باز نہیں آئے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا گراؤنڈ پر جانا ضروری نہیں، 1 لاکھ 40 ہزار ورکرز، انتظامیہ اور وزراء گراؤنڈ پر موجود ہیں۔وزیر اطلاعات پنجاب نے مزید کہا کہ اس وقت مقصد آلائشیں اٹھانا اور صوبے کی خوبصورتی برقرار رکھنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 2 دن سے وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ اوران کے وزرا کی فوج منظر عام سےغائب ہے، آپ صرف کراچی کو بھی صاف کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔عظمیٰ بخاری نے یہ بھی کہا کہ 16 سال سندھ حکومت اور اس کے بچے جموروں کا ایک ہی رونا ہے، بات میڈیا مینجمنٹ کی نہیں، جو میڈیا کو دیکھائی دے رہا ہے، وہی میڈیا دکھا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کے پاس نہ بتانے کو کچھ ہے نہ دکھانے کو کچھ ہے، حسد کا علاج تو حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا، ایک محاورہ ہے محنت کر حسد نہ کر۔

فلپائنی شہری کی امارات میں اتنی بڑی لاٹری نکل آئی کہ زندگی ہی تبدیل ہوگئی

مزید :

متعلقہ مضامین

  • بھارت میں آزادیٔ اظہار جرم، اختلافِ رائے گناہ ؛ مودی سرکار میں سنسر شپ بڑھ گئی
  • عظمیٰ بخاری کا سندھ حکومت کے خلاف بیان
  • داعش خراسان کا بی ایل اے کے خلاف اعلانِ جنگ، پاکستان کے لئے اچھی خبر یا بری؟
  • اسرائیل غزہ کے حقائق کو دنیا بھر سے چھپا رہا ہے، اقوام متحدہ کا اعلان
  • برطانیہ میں صحافیوں کو نشانہ بنانے کی مبینہ سازش میں  تین ایرانی افراد پر فردِ جرم عائد
  • مشہد مقدس، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام تقریب 
  • ملتان، خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ کے زیراہتمام امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی برسی کا انعقاد
  • ڈیرہ، ایس یو سی کے زیراہتمام برسی امام خمینی
  • مشہد مقدس، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام شہادت امام باقر علیہ السلام اور رہبر کبیر کی برسی کی تقریب 
  • کوہاٹ، امامیہ علماء کونسل کے زیراہتمام برسی امام خمینی