واٹس ایپ کا رواں سال کا پہلا بڑا اور بہترین فیچرمتعارف
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
واٹس ایپ نے 2025 کا پہلا بڑا اور بہترین فیچر صارفین کے لیے متعارف کرا دیا ہے۔میٹا کی جانب سے واٹس ایپ میں رنگا رنگ چیٹ تھیمز کا اضافہ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔یہ وہ فیچر ہے جو میٹا کی دیگر ایپس انسٹا گرام اور فیس بک میسنجر میں پہلے سے موجود ہے اور اب اسے واٹس ایپ کا حصہ بھی بنا دیا گیا ہے۔کمپنی کی جانب جاری بیان کے مطابق آئی او ایس اور اینڈرائیڈ صارفین کے لیے چیٹ تھیمز کا فیچر متعارف کر ایا گیا ہے۔
بیان میں بتایا گیا کہ ‘آپ نے اس کا مطالبہ کیا تھا اور اسی لیے ہم چیٹ تھیمز فیچر کو متعارف کرا رہے ہیں، تاکہ آپ کی چیٹس رنگا رنگ چیٹ ببلز اور نئے وال پیپرز سے منفرد ہو جائے’۔ویسے تو واٹس ایپ میں پہلے سے صارفین چیٹ بیک گراؤنڈ کا انتخاب کرسکتے ہیں جبکہ لائٹ اور کلر موڈز کا آپشن بھی دستیاب ہے مگر ٹیکسٹ ببلز کا رنگ تبدیل نہیں ہوتا تھا۔
مگر اب صارفین اپنے چیٹ ببلز کے رنگ تبدیل کرسکیں گے اور اس کے علاوہ پری سیٹ تھیمز کے ذریعے بیک گراؤنڈ اور ببلز دونوں کو تبدیل کرسکیں گے۔اسی طرح صارفین کو 30 نئے وال پیپرز دستیاب ہوں گے یا اپنی فوٹو لائبریری سے بیک گراؤنڈ کے لیے تصویر کا انتخاب کرسکیں گے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: واٹس ایپ
پڑھیں:
رواں سال کے ترقیاتی منصوبوں میں سے 4 سو ارب کے پراجیکٹ ختم
اسلام آبا (نمائندہ خصوصی) رواں سال کے ترقیاتی منصوبے میں پبلک، پرائیویٹ پارٹنرشپ کی بنیاد پر 400 ارب روپے کے منصوبے ختم کر دیے ہیں، جبکہ نئے مالی سال کے پی ایس ڈی پی میں نئی سکیموں کی شمولیت کو بھی محدود کر دیا گیا ہے، مجوزہ پی ایس ڈی پی کے مجموعی حجم کے 10 فیصد کے مساوی ہی نئے منصوبے شامل کیے جائیں گے،ان نئی سکیموں میں بھی برامد میں اضافہ ، پیداواریت کو بڑھانے اور زراعت میں نئے خیالات کی ترویج کرنے والے منصوبوں کو ترجیح دی جائے گی،وزارت خزانہ نے ابھی نئے پی ایس ڈی پی کے لیے دستیاب مالی وسائل کی نشاندہی کرنا ہے،وزارت خزانہ کی طرف سے سیلنگ سامنے انے کے بعد وزارت منصوبہ بندی پی ایس ڈی پی کو حتمی شکل دے گی،موجودہ مالی سال کا پی ایس ٹی وی پہلے ہی 1100 ارب روپے تک محدود ہو چکا ہے،اور اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ یہ ساری رقم 30 جون تک خرچ نہیں کی جا سکے گی، جبکہ وزارت منصوبہ بندی کی خواہش ہے کہ کم از کم دو ہزار اعب کے وسائل دستیاب ہو جائیں۔
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے ترقیاتی بجٹ سے صوبائی نوعیت کے 168 ترقیاتی منصوبے ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ وفاق 18ویں ترمیم کے بعد منتقل صوبائی منصوبوں پر ترقیاتی بجٹ خرچ نہ کرے۔ ذرائع کے مطابق صوبائی نوعیت کے 168 ترقیاتی منصوبوں کی لاگت 1100 ارب روپے ہے جبکہ وفاق 300 ارب روپے خرچ کر چکا ہے۔ ان منصوبوں کو مکمل کرنے کے لیے وفاق کو مزید 800 ارب روپے خرچ کرنا تھے تاہم اب 168 صوبائی نوعیت کے منصوبے صوبائی ترقیاتی بجٹ سے مکمل کیے جا سکتے ہیں۔