UrduPoint:
2025-11-03@16:24:38 GMT

ٹرمپ غزہ منصوبہ، سعودی عرب میں سربراہی اجلاس

اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT

ٹرمپ غزہ منصوبہ، سعودی عرب میں سربراہی اجلاس

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 14 فروری 2025ء) جمعہ 14 فروری کو خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی ریاض سے موصولہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی غزہ پر امریکی قبضے کی تجویز کے تناظر میں ریاض حکومت 20 فروری کو چار عرب ممالک کے ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کرنے جا رہی ہے۔ یہ بات اجلاس کی تیاری کے بارے میں معلومات رکھنے والے ایک سعودی ذریعے نے بتائی ہے اور اُس نے یہ بھی کہا کہ مصر، اردن، قطر اور متحدہ عرب امارات کے رہنما اس سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔

یہ اجلاس اسی مسئلے پر27 فروری کو قاہرہ میں عرب لیگ کے اجلاس سے قبل منعقد ہوگا۔

جرمن چانسلر نے ٹرمپ کا غزہ منصوبہ ’مکمل طور پر مسترد‘ کر دیا

نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک اور سعودی ذریعے نے بتایا کہ فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس بھی سعودی عرب میں ہونے والے اجلاس میں شرکت کریں گے۔

(جاری ہے)

ٹرمپ کا غزہ کی بابت متنازعہ منصوبہ

ٹرمپ نے اپنے غزہ منصوبے میں غزہ پٹی پر قبضہ کرنے اور اس علاقے کے فلسطینی باشندوں کو مصر یا اردن منتقل کرنے کی بات کی ہے۔

ٹرمپ کے غزہ پٹی پر قبضے اور وہاں کے 20 لاکھ سے زیادہ فلسطینیوں کو علاقے سے باہر منتقل کرنے کی تجویز عالمی سطح پر تشویش اور ناراضگی کے اظہار کا سبب بنی ہے۔

ٹرمپ کی تجویز پیش کی جانے کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے یہ تجویز پیش کی تھی کہ سعودی عرب فلسطینیوں کو اپنے ہاں بھی بسا سکتا ہے۔ اس پر عرب دنیا کی طرف سے مذمت کی گئی، لیکن اسے کچھ اسرائیلی میڈیا نے مذاق قرار دیا۔

ٹرمپ کا غزہ پٹی پر قبضے کا منصوبہ کس خواہش کی بازگشت؟

فلسطینیوں کو اجتماعی طور پر بے گھر کرنے کا خیال پیش کیے جانے کے بعد سے ناراض عرب ممالک ایک متحدہ محاذ قائم کر رہے ہیں۔

عرب ممالک ایک پیج پر کیسے؟

فلسطینیوں کے لیے، کوئی بھی جبری نقل مکانی ''نقبہ‘‘ یا اُس بڑی تباہی کی یادیں تازہ کرتی ہے، جو 1948ء میں اسرائیلی ریاست کے وجود میں آنے کے دوران آئی تھی۔

تب فلسطینیوں کی بڑے پیمانے پر نقل مکانی کے واقعات تاریخ میں موجود ہیں۔ دریں اثناء امریکی صدر ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ اگر اردن اور مصر نے ان کے منصوبے کا ساتھ نہ دیا تو وہ دیرینہ اتحادیوں اردن اور مصر کے لیے ایک اہم امدادی لائف لائن منقطع کر دیں گے۔

اردن پہلے ہی 20 لاکھ سے زائد فلسطینی پناہ گزینوں کا مسکن ہے۔ ملک کی 11 ملین آبادی میں سے نصف سے زیادہ فلسطینی نژاد ہیں۔

اُدھر مصر نے ایک فریم ورک کے تحت غزہ کی تعمیر نو کے لیے اپنی تجویز پیش کی ہے جس سے فلسطینیوں کو علاقے میں رہنے کی اجازت ملے گی۔

غزہ پٹی کے مستقبل کی منصوبہ بندی کا وقت آ چکا، چانسلر شولس

مزید اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی

یروشلم سے 14 فروری کو موصولہ خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے دفتر نے کہا کہ اسے غزہ سے فلسطینی عسکریت پسندوں کے ہاتھوں رہا کیے جانے والے مزید تین مغویوں کے نام موصول ہو گئے ہیں۔

اسرائیلی دفتر نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا کہ جلد رہا ہونے والے یرغمالیوں میں اسرائیلی روسی شہری ساشا تروفانوف، اسرائیلی امریکی باشندے ساگوئی ڈیکل چن اور اسرائیلی ارجنٹینین شہری لائر ہورن شامل ہیں۔

مذکورہ یرغمالیوں کی رہائی کی خبر کی تصدیق فلسطینی ذرائع سے بھی ہوئی ہے۔ غزہ میں فلسطینی عسکریت پسند گروپوں نے کہا کہ وہ ان تینوں یرغمالیوں کو ہفتے کے روز جنگ بندی کی شرائط کے مطابق رہا کردیں گے۔

فلسطینیوں کے ’رضاکارانہ انخلا‘ کا منصوبہ تیار کرنے کا حکم

یرغمالیوں کی رہائی کا اعلان ایک نازک وقت میں

غزہ میں فلسطینی عسکریت پسند گروپوں کی طرف سے مزید تین یرغمالیوں کی رہائی کا اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب مصری اور قطری ثالثوں کی غزہ جنگی بندی کے لیے امریکی حمایت یافتہ معاہدے کو ٹریک پر رکھنے کی کوششوں کے باوجود ایسے شکوک و شبہات پیدا ہونے لگے تھے کہ آیا گزشتہ ماہ طے پانے والا جنگ بندی معاہدہ برقرار رہ پائے گا؟

غزہ جنگ کے بعد فلسطینیوں کا مستقبل، عرب ممالک کیا سوچتے ہیں؟

دریں اثناء اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے اس فہرست کو قبول کر لیا ہے۔

قبل ازیں حماس نے اس سے قبل مزید یرغمالیوں کو رہا نہ کرنے کی دھمکی دی تھی۔

ٹرمپ کا غزہ منصوبہ، ترکی کی مذمت

انقرہ سے 14 فروری کو موصولہ روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ مشرق وسطیٰ کے حوالے سے ''غلط حساب کتاب‘‘ کر رہی ہے۔ ترکی نے ٹرمپ کے دو ملین سے زائد فلسطینیوں کو غزہ سے منتقل کرنے کے منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ اس منصوبے کے تحت مشرق وسطی کو '' ایک ساحلی تفریحی مقام‘‘ میں تبدیل کرنا چاہتی ہے۔

ٹرمپ کے غزہ منصوبے نے سعودی اسرائیل تعلقات کو پٹڑی سے اتار دیا، تجزیہ کار

ملائیشیا، انڈونیشیا اور پاکستان کے دورے سے واپسی کی پرواز پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ترک صدر نے کہا،''امریکہ ہمارے خطے کے بارے میں غلط اندازے لگا رہا ہے۔ اس قسم کا نقطہ نظر نہیں رکھا جانا چاہیے جو کسی خطے کی تاریخ اور اقدار کو نظر انداز کرے۔‘‘

رجب طیب ایردوآن نے کہا کہ انہیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے یہ توقع تھی کہ وہ اپنی انتخابی مہم کے دوران کیے گئے وعدوں کے مطابق امن کے لیے اقدامات کریں گے نہ کہ نئے تنازعات کھڑا کریں گے۔

ک م/ع ت، ا ب ا (اے ایف پی، روئٹرز)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے یرغمالیوں کی رہائی فلسطینیوں کو ٹرمپ کا غزہ امریکی صدر عرب ممالک فروری کو کے مطابق غزہ پٹی کرنے کی کریں گے نے کہا کہا کہ پیش کی کے لیے

پڑھیں:

سعودی خواتین کے تخلیقی جوہر اجاگر کرنے کے لیے فورم آف کریئٹیو ویمن 2025 کا آغاز

سعودی عرب میں خواتین کے تخلیقی جوہر کو اجاگر کرنے والا دوسرا فورم آف کریئٹیو ویمن 2025، 4 تا 6 نومبر کو جامعہ نورہ بنت عبدالرحمن اور سعودی نیشنل میوزیم میں منعقد ہوگا، جس کی سرپرستی شاہی خاندان کی شہزادی نورہ بنت سعود بن نایف بن عبدالعزیز آل سعود کر رہی ہیں۔

فورم کے دوران ایک متاثر کن آرٹ نمائش کا افتتاح کیا جائے گا، جس میں عالمی شہرت یافتہ خواتین فنکارؤں اور ہنرمندوں کے ساتھ ساتھ سعودی فنکارائیں بھی حصہ لیں گی۔

✨ Speaker Announcement ✨
We are honoured to announce Reem Siraj Al-Helwani, Director of the Sustainability Department at the Saudi Electricity Company, as one of the distinguished speakers at the Creative Women Forum Saudi Arabia 2025.

A leading voice in environmental science… pic.twitter.com/9RCgmdu08C

— CREATIVEWOMENPLATFORM (@creativewomen__) November 1, 2025

اس نمائش کا فنی انتظام معروف معمار وڈیزائنر رافائیل بورزیکی کے سپرد ہے، جو ریاض کی حِرفہ ایسوسی ایشن کی سرپرستی میں روایتی سعودی دستکاری کے فروغ کے لیے کام کرتی ہے۔

نمائش میں ترکواز ماؤنٹین پروجیکٹ کے فنکار بھی شریک ہوں گے جو سعودی عرب میں اپنی دسویں سالگرہ منارہا ہے۔

 یہ اقدام وزارتِ ثقافت کے سالِ دستکاری پروگرام کا حصہ ہے، جس میں مصور، مجسمہ ساز، ڈیجیٹل فنکار اور دستکار خواتین اپنے فن کے ذریعے خواتین کے بااختیاری، استحکام اور ثقافتی ورثے کو اجاگر کریں گی۔

یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب کا عالمی اعزاز، 2031 سے ’انٹوسائی‘ کی صدارت سنبھالے گا

اس اقدام کی تکمیل شہزادی نورہ کی وژنری قیادت اور ڈی ایچ ایل سعودی عرب کے عالمی لاجسٹک تعاون سے ممکن ہوئی، جس نے دنیا بھر سے فن پارے ریاض منتقل کیے۔

اختتامی روز، 6 نومبر کو ریاض کے نیشنل میوزیم میں ایوارڈ تقریب اور گالا ڈنر منعقد ہوگا جہاں سعودی تخلیقیت اور عالمی مہارت ایک ہی شام میں جلوہ گر ہوں گے۔

یہ فورم دنیا بھر سے 500 سے زائد ہنر مند، کاروباری شخصیات، ماہرینِ فنون، سائنسدانوں اور حکومتی رہنماؤں کو اکٹھا کرے گا، تاکہ تخلیقی قیادت اور پائیدار ترقی پر گفتگو ہو، یوں یہ ایونٹ سعودی خواتین کے لیے فن، ثقافت اور قیادت کے امتزاج کی علامت بن جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • ترکیہ میں غزہ اجلاس آج، پاکستان اسرائیلی فوج کے مکمل انخلا کا مطالبہ کرے گا
  • اسرائیل کی غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں، تازہ حملوں میں 7 افراد شہید
  • حماس کیجانب سے 3 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں واپس کرنے پر خوشی ہوئی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • ترکیہ میں غزہ امن منصوبے پر مشاورتی اجلاس آج، پاکستان جنگ بندی کے مکمل نفاذ اور اسرائیلی فوج کے انخلاکا مطالبہ کرےگا
  • سعودی خواتین کے تخلیقی جوہر اجاگر کرنے کے لیے فورم آف کریئٹیو ویمن 2025 کا آغاز
  • غزہ میں امن فوج یا اسرائیلی تحفظ
  • لاہور میں زیر زمین پانی کی سطح بلند کرنے کا منصوبہ 
  • اسرائیل نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے مزید شہادتیں
  • اسرائیلی پابندیوں سے فلسطینیوں کو خوراک و پانی کی شدید کمی کا سامنا ہے، انروا
  • اسرائیل  نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں ناصر اسپتال کے حوالے کردیں