اچکزئی کا حکومت کیساتھ کمیٹیوں میں نہ بیٹھنے کا اعلان،پی ٹی آئی سے بھی کمیٹیاں چھوڑنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
اسلام آباد (آن لائن) پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود اچکزئی نے حکومت کے ساتھ کمیٹیوں میں نہ بیٹھنے کا اعلان کردیا۔ پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں محمود خان اچکزئی نے کہا کہ میں تمام کمیٹیوں سے استعفا دیتا ہوں جن کا حکومت حصہ ہے‘ میں تحریک انصاف سے بھی کہتا ہوں کہ یہ بھی حکومتی کمیٹیاں چھوڑ دیں۔ انہوں نے پی ٹی آئی کو مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں پارلیمنٹ کے باہر اپنا ایوان لگانا چاہیے
جس کے اسپیکر اسد قیصر ہوں، ہمارے ممبر سو سے زاید ہیں وہ ہوں اور عوام کو بتائیں کہ یہ اصل نمائندہ جماعت ہے۔محمود اچکزئی نے کہا کہ میں تو پہلے دن سے کہہ رہا ہوں کہ یہ جعلی پارلیمنٹ ہے، پی ٹی آئی کا مینڈیٹ چرایا گیا ہے، تاریخ میں کبھی بھی آئی ایم ایف کا وفد عدالت میں نہیں گیا۔محمود اچکزئی نے کہا کہ ترکیہ میں آرمی چیف کا بہت رول تھا جس نے اردوان کو عہدے سے ہٹایا لیکن وہاں کی عوام نکلی اور آئین کا ساتھ دیا اور طیب اردوان کو دوبارہ عہدے پر پہنچایا۔بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ایوان کی کارکردگی مایوس کن ہے، ہم نے ہر ممکن کوشش کی ایوان چلے، ہم نے پروڈکشن کمیٹی اور مذاکرات کمیٹی میں بھی سیاسی مسائل کا سیاسی حل نکالنے کی کوشش کی، آج قومی اسمبلی میں ہمیں پوائنٹ آف آرڈر نہیں ملا جس کی مذمت کرتے ہیں۔صاحبزادہ حامد رضا نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پارلیمنٹ میں حملہ ہوا اسٹینڈنگ کمیٹیوں کے ایجنڈے بدل دیے گیے‘ ہم نے آج بھر پور تیاری کی تھی کہ ہم تمام مسائل پر پارلیمنٹ میں بات کریں گے لیکن نہیں موقع دیا، اگر آپ کو ٹکرانے کا شوق ہے تو پھر ہم آرہے ہیں ٹکرانے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
برطانوی حکمران جماعت کے اراکین پارلیمنٹ کا اسرائیل میں داخلہ بند
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن: برطانیہ کی حکمران جماعت لیبر پارٹی کے دو ارکانِ پارلیمنٹ کو اسرائیل میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق سائمن اوفر اور پیٹر پرنسلے ایک پارلیمانی وفد کے ساتھ مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے دورے پر گئے تھے، جہاں وہ طبی اور ریلیف سرگرمیوں کا جائزہ لینا چاہتے تھے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی حکام نے دونوں ارکانِ پارلیمنٹ کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی۔ اس فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے لیبر پارٹی کے رہنماؤں نے کہا کہ وہ خطے میں صحت عامہ کے مسائل کو قریب سے دیکھنے کے خواہشمند تھے لیکن اسرائیلی حکومت نے انہیں اس موقع سے محروم کر دیا جو انتہائی افسوسناک رویہ ہے۔
برطانوی دفترِ خارجہ کے ترجمان نے اس اقدام کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ برطانوی عوامی نمائندوں کے ساتھ اس طرح کا سلوک برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ لندن میں اسرائیلی سفارت خانے نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے تاہم برطانوی حکام نے اسرائیلی حکومت پر واضح کیا ہے کہ یہ اقدام دوستانہ تعلقات کے منافی ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق فارن آفس منسٹر ہمیش فالکنر سمیت اعلیٰ حکام ارکانِ پارلیمنٹ سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے، اس سے قبل بھی اسرائیلی حکام نے بعض برطانوی ارکانِ پارلیمنٹ کو ملک میں داخل ہونے سے روک دیا تھا، جس پر برطانیہ کی سیاسی قیادت نے سخت ردعمل دیا تھا۔