ذرائع کے مطابق رانا محمد قاسم نون نے یہ بات پارلیمنٹ ہاوس میں ملائیشیا کی مشاورتی کونسل آف اسلامک آرگنائزیشن کے صدر حاجی محمد اعظمی عبدالحمید سے ملاقات کے دوران کہی۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر رانا محمد قاسم نون نے کہا ہے کہ تنازعہ کشمیر برصغیر کی تقسیم کا نامکمل ایجنڈا ہے جسے اگر حل نہ کیا گیا تو یہ خطے میں ایٹمی جنگ کا باعث بن سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق رانا محمد قاسم نون نے یہ بات پارلیمنٹ ہاوس میں ملائیشیا کی مشاورتی کونسل آف اسلامک آرگنائزیشن (ایم اے پی آئی ایم) کے صدر حاجی محمد اعظمی عبدالحمید سے ملاقات کے دوران کہی۔ انہوں نے کشمیر پر پاکستان کے موقف اور کشمیریوں کے حق خودارادیت کی غیر متزلزل حمایت پر ملائیشیا کی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔ رانا قاسم نون نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کے ذریعے حل کیے بغیر خطے میں پائیدار امن و سلامتی ممکن نہیں۔ چیئرمین پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر نے ملائیشیا پر زور دیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کو آسیان اور دیگر عالمی فورموں پر بھی اٹھائے۔

حاجی محمد اعظمی عبدالحمید نے اس موقع پر کشمیر پر پاکستان کے موقف کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں عالمی برادری کی فوری توجہ کی متقاضی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کے تناظر میں کشمیر ملائیشیا اور پاکستان کا مشترکہ مسئلہ ہے۔ حاجی محمد اعظمی عبدالحمید نے مزید کہا کہ آسیان مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر غور و خوض کے لیے ایک خصوصی اجلاس کا اہتمام کرے گا جس سے علاقائی اور عالمی سطح پر کشمیری عوام کے حقوق کی وکالت کرنے کے ملائیشیا کے عزم کو تقویت ملے گی۔ ملاقات میں رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، رکن پارلیمنٹ سردار فتح علی خان میان خیل اور رکن پارلیمنٹ عقیل انجم بھی شریک تھے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: حاجی محمد اعظمی عبدالحمید حقوق کی کہا کہ

پڑھیں:

آئی ایم ایف کا فنڈز دینے سے انکار، وفاقی حکومت کا 168 نامکمل ترقیاتی منصوبے بند کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد(نیوزڈیسک)وفاقی حکومت نے 168 نامکمل ترقیاتی منصوبے بند کرنے کا فیصلہ کر لیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ آئی ایم ایف کے مطالبے پر کیا گیا اور ان منصوبوںکیلئے مزید فنڈز جاری نہیں ہوں گے۔

اس حوالے سے وزارتِ منصوبہ بندی کے حکام کا کہنا ہے کہ ان منصوبوں کی مجموعی مالیت 1.1 ٹریلین روپے ہے۔ وفاقی حکومت کا رائٹ سائزنگ سے متاثرہ سرکاری ملازمین کے لیے بڑا فیصلہ، سرپلس پول بھیجے جائیں گے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ اب تک ان نامکمل ترقیاتی منصوبوں پر 300 ارب روپے خرچ ہو چکے ہیں۔بعض منصوبے سیکیورٹی مسائل کی وجہ سے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض ترقیاتی منصوبے قانونی مقدمات کے باعث طویل عرصے سے زیرِ التوا ہیں۔وزارتوں نے جن منصوبوں کی نشاندہی کی تھی انہیں مکمل کرنا ترجیح ہے۔
سارک کے سابق سیکرٹری جنرل نعیم الحسن کا ٹورنٹو میں انتقال

متعلقہ مضامین

  • برصغیر کے امن سے کھلواڑ بھارت کو مہنگا پڑے گا، حمزہ شہباز
  • آرٹیکل 370کی منسوخی مودی سرکار کا ناکام اقدام ثابت
  • بھارت اور پاکستان کے مابین تقسیم اور جنگ کی تاریخ
  • مقبوضہ کشمیر، آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سے حالات غیر مستحکم
  • آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد حالات غیر مستحکم، مقبوضہ کشمیر مودی کے کنٹرول سے باہر
  • بُک شیلف
  • آئی ایم ایف کا فنڈز دینے سے انکار، وفاقی حکومت کا 168 نامکمل ترقیاتی منصوبے بند کرنے کا فیصلہ
  • مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے جس سے دو کروڑ انسانوں کا مستقبل وابستہ ہے
  • تنازعہ جموں و کشمیر کے منصفانہ اور دیرپا حل کے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا، مقررین تقریب
  • وفاقی حکومت کاکھربوں کے 168 نامکمل منصوبے بند کرنے کا فیصلہ