حریت رہنماﺅں نے اپنے بیانات میں کہا کہ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان نے اپنے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران کشمیر پر اپنے پرعزم موقف کا بھرپور اعادہ کیا جو انتہائی لائق تحسین ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کیلئے غیر متزلزل حمایت پر ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان کا شکریہ ادا کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی، کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے چیئرمین الطاف حسین وانی اور محمود احمد ساغر اور شمیم شال سمیت دیگر رہنماﺅں نے اپنے بیانات میں کہا کہ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان نے اپنے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران کشمیر پر اپنے پرعزم موقف کا بھرپور اعادہ کیا جو انتہائی لائق تحسین ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر رجب طیب اردگان کی وزیر اعظم محمد شہباز شریف کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کشمیر کاز کی بھرپور حمایت بھارتی مظالم کے شکار کشمیریوں کیلئے ہمت و حوصلے اور آزازی کیلئے ان کی جدوجہد کیلئے تقویت کا باعث ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر تنازعہ کشمیر کو اجاگر اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل کی حمایت کرنے پر ترک صدر کے انتہائی مشکور ہیں۔ انہوں نے اسرائیلی جارحیت کا نشانہ بننے والے فلسطینی عوام سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کی حالت زار انسانی حقوق کے تحفظ اور انصاف کو یقینی بنانے کے لیے فوری اجتماعی اقدامات کی متقاضی ہے۔ انہوں نے انصاف اور مساوات کے اصولوں پر مبنی تنازعہ فلسطین کے منصفانہ اور دیرپا حل کے حوالے سے ترکیہ کی حمایت کو بھی سراہا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: رجب طیب اردگان انہوں نے نے اپنے کہا کہ

پڑھیں:

پی پی اور ن لیگ کی سیاسی کشمکش؛ آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار

مظفرآباد:

پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی سیاسی مفادات حاصل کرنے کی دوڑ میں آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاحال تاخیر کا شکار ہے۔

ذرائع کے مطابق آزاد جموں و کشمیر اسمبلی میں اِن ہاؤس تبدیلی  کے معاملے میں پیپلز پارٹی کی ہائی کمان نے تاحال متبادل قائد ایوان کی نامزدگی نہیں کی  اور متبادل قائد ایوان کے بغیر تحریک عدم اعتماد جمع ہونے میں مسلسل تاخیر ہو رہی ہے۔

پیپلز پارٹی عددی برتری کے دعوے کے باوجود ڈیڑھ ہفتے سے اپنی برتری ثابت کرنے میں لیت و لعل کا شکار ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی وطن واپسی پر ہی عدم اعتماد جمع کرانے کا فیصلہ متوقع ہے۔

ذرائع کے مطابق مبینہ طور پر مسلم لیگ ن کے قبل از وقت انتخابات منعقد کرانے کا مطالبہ بھی تاخیر کی وجہ ہے۔ قبل از وقت انتخابات کی صورت میں اِن ہاؤس تبدیلی سے پیپلز پارٹی کوسیاسی فائدہ نہیں پہنچ پائے گا۔

دوسری جانب آزاد حکومت کا 80 فیصدترقیاتی بجٹ ابھی خرچ ہونا باقی ہے اور فوری بھرتیوں  کے لیے 2 ہزار کے لگ بھگ نوکریاں اور صحت کارڈ جیسے کئی اہم اقدامات نئی حکومت کو سیاسی فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔

آزاد کشمیر کی موجودہ اسمبلی کی مدت جولائی میں ختم ہو رہی ہے اور  انتخابات سے 2 ماہ قبل تمام ترقیاتی کام روک کر نوکریوں پر  تقرریاں اور تبادلے  کا اختیار ختم کر دیا جاتا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ  مسلم  لیگ مارچ میں انتخابات کے مطالبے پر مصر ہے اور انتخابات سے 2 ماہ قبل جنوری ہی میں نئی حکومت اختیارت سے محروم ہو جائے گی۔ 2 ماہ یعنی دسمبر، جنوری میں پیپلز پارٹی مطلوبہ سیاسی اہداف حاصل نہیں کر پائے گی۔  ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کااسمبلی کی مدت پوری کرنے پراصرار ڈیڈ لاک کی مبینہ وجہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پی پی اور ن لیگ کی سیاسی کشمکش؛ آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار
  • اقوام متحدہ، یورپی یونین، اوآئی سی سے کشمیری حریت رہنمائوں کی رہائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ
  • آزاد کشمیر و گلگت بلتستان میں ٹیکنالوجی انقلاب، 100 آئی ٹی سیٹ اپس کی تکمیل
  • آزاد کشمیر ہمیں جہاد سے ملا اور باقی کشمیر کی آزادی کا بھی یہ ہی راستہ ہے، شاداب نقشبندی
  • بی جے پی حکومت کشمیری صحافیوں کو خاموش کرانے کے لیے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے، حریت کانفرنس
  • بھارت مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی طرز کے قبضے کا ماڈل دہرا رہا ہے، آل پارٹیز حریت کانفرنس
  • بھارت میں کشمیریوں کی نسل کشی انتہا کو پہنچ گئی،کشمیر  کی آزادی وقت کی ضرورت ہے، صدرآصف علی زرداری
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار
  • پی پی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بے نتیجہ ختم
  • حریت کانفرنس کی طرف سے دو کشمیری ملازمین کی جبری برطرفی کی شدید مذمت