حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کا کشمیریوں کے حق خودارادیت کی غیر متزلزل حمایت پر ترک صدر کا شکریہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
حریت رہنماﺅں نے اپنے بیانات میں کہا کہ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان نے اپنے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران کشمیر پر اپنے پرعزم موقف کا بھرپور اعادہ کیا جو انتہائی لائق تحسین ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کیلئے غیر متزلزل حمایت پر ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان کا شکریہ ادا کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی، کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے چیئرمین الطاف حسین وانی اور محمود احمد ساغر اور شمیم شال سمیت دیگر رہنماﺅں نے اپنے بیانات میں کہا کہ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان نے اپنے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران کشمیر پر اپنے پرعزم موقف کا بھرپور اعادہ کیا جو انتہائی لائق تحسین ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر رجب طیب اردگان کی وزیر اعظم محمد شہباز شریف کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کشمیر کاز کی بھرپور حمایت بھارتی مظالم کے شکار کشمیریوں کیلئے ہمت و حوصلے اور آزازی کیلئے ان کی جدوجہد کیلئے تقویت کا باعث ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر تنازعہ کشمیر کو اجاگر اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل کی حمایت کرنے پر ترک صدر کے انتہائی مشکور ہیں۔ انہوں نے اسرائیلی جارحیت کا نشانہ بننے والے فلسطینی عوام سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کی حالت زار انسانی حقوق کے تحفظ اور انصاف کو یقینی بنانے کے لیے فوری اجتماعی اقدامات کی متقاضی ہے۔ انہوں نے انصاف اور مساوات کے اصولوں پر مبنی تنازعہ فلسطین کے منصفانہ اور دیرپا حل کے حوالے سے ترکیہ کی حمایت کو بھی سراہا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: رجب طیب اردگان انہوں نے نے اپنے کہا کہ
پڑھیں:
پی پی اور ن لیگ کی سیاسی کشمکش؛ آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار
مظفرآباد:پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی سیاسی مفادات حاصل کرنے کی دوڑ میں آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاحال تاخیر کا شکار ہے۔
ذرائع کے مطابق آزاد جموں و کشمیر اسمبلی میں اِن ہاؤس تبدیلی کے معاملے میں پیپلز پارٹی کی ہائی کمان نے تاحال متبادل قائد ایوان کی نامزدگی نہیں کی اور متبادل قائد ایوان کے بغیر تحریک عدم اعتماد جمع ہونے میں مسلسل تاخیر ہو رہی ہے۔
پیپلز پارٹی عددی برتری کے دعوے کے باوجود ڈیڑھ ہفتے سے اپنی برتری ثابت کرنے میں لیت و لعل کا شکار ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی وطن واپسی پر ہی عدم اعتماد جمع کرانے کا فیصلہ متوقع ہے۔
ذرائع کے مطابق مبینہ طور پر مسلم لیگ ن کے قبل از وقت انتخابات منعقد کرانے کا مطالبہ بھی تاخیر کی وجہ ہے۔ قبل از وقت انتخابات کی صورت میں اِن ہاؤس تبدیلی سے پیپلز پارٹی کوسیاسی فائدہ نہیں پہنچ پائے گا۔
دوسری جانب آزاد حکومت کا 80 فیصدترقیاتی بجٹ ابھی خرچ ہونا باقی ہے اور فوری بھرتیوں کے لیے 2 ہزار کے لگ بھگ نوکریاں اور صحت کارڈ جیسے کئی اہم اقدامات نئی حکومت کو سیاسی فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔
آزاد کشمیر کی موجودہ اسمبلی کی مدت جولائی میں ختم ہو رہی ہے اور انتخابات سے 2 ماہ قبل تمام ترقیاتی کام روک کر نوکریوں پر تقرریاں اور تبادلے کا اختیار ختم کر دیا جاتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ مارچ میں انتخابات کے مطالبے پر مصر ہے اور انتخابات سے 2 ماہ قبل جنوری ہی میں نئی حکومت اختیارت سے محروم ہو جائے گی۔ 2 ماہ یعنی دسمبر، جنوری میں پیپلز پارٹی مطلوبہ سیاسی اہداف حاصل نہیں کر پائے گی۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کااسمبلی کی مدت پوری کرنے پراصرار ڈیڈ لاک کی مبینہ وجہ ہے۔