وزیر خزانہ سے ملاقات: ایم ڈی آئی ایف سی کی پاکستان میکرو اکنامک ترقی کی تعریف
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب سے انٹرنیشنل فائنانس کارپوریشن کے مینجنگ ڈائریکٹر اور ایگزیکٹو نائب صدر مسٹر مختار ڈیوپ کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی۔ وزیر خزانہ نے آئی ایف سی کی طرف سے ملک کی پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ متعدد منصوبوں کے معاہدات پر دستخط کی تعریف کی اور یہ کہا کہ پاکستان میں نجی شعبہ بہت متحرک ہے۔ انہوں نے وفد کو پاکستان کی میکرو اکنامک استحکام کے بارے میں بتایا اور یہ کہا کہ ان کی حال ہی میں ایم ڈی آئی ایم ایف کے ساتھ دبئی میں ملاقات ہوئی جس میں اس معاشی استحکام کا ذکر ہوا۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی ایم ڈی نے پاکستان کی میکرو اکنامک سیکٹر استحکام کی تعریف کی۔ وزیر خزانہ نے وفد کو سٹرکچرل اصلاحات کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ زرعی ٹیکس نافذ کیا جا رہا ہے جو کہ ملک کی تاریخ میں ایک غیر معمولی قدم ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پینشن کی اصلاحات کی جا رہی ہے اور 43 وزارتوں اور ان کے 400 منسلکہ محکموں میں بھی اصلاحات کی جا رہی ہے۔ ان میں سے بہت کو آپس میں مدغم کر دیا گیا۔ آئی ایف سی کے ایم ڈی نے اصلاحات کی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ ملک کے پرائیویٹ سیکٹر کے تمام سٹیک ہولڈرز نے وزیر خزانہ کی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے عالمی بینک کے ساتھ پاکستان کی کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کی تعریف کی ۔ انہوں نے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کو دہرایا اور کہا کہ گرین انرجی ڈیٹا سینٹرز زرعی سپلائی چین میں بہتری، ٹیلی کام سیکٹر اور ڈیجیٹلائزیشن میں آئی ایس سی مدد فرام کرے گا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ویئر ہائوسنگ کو حال ہی میں صنعت قرار دیا گیا ہے۔ انہوں نے انفراسٹرکچر میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے بارے میں حکومت کے عزم کو دہرایا۔ انہوں نے کہا زرعی ٹیکس بات چیت کا مرکزی نقطہ رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ متعدد بین الاقوامی پارٹنرز نے عوامی سطح پر پاکستان میں سرمایہ کاری کے امکانات کے بڑھنے کا اعتراف کیا ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے ایسوسی ایشن آف چارٹرڈ سرٹیفائیڈ اکاؤنٹنٹس (اے سی سی اے) کو حکومت کی جانب سے عالمی بہترین طریقوں سے ہم آہنگ مستحکم مالیاتی نظم و نسق کے فریم ورک کے قیام میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ انہوں نے یہ بات جمعہ کو یہاں ایسوسی ایشن آف چارٹرڈ سرٹیفائیڈ اکاؤنٹنٹس کی گلوبل صدر عائلہ مجید اور ان کے وفد سے ملاقات میں کہی۔ وفد نے وزیر خزانہ کوبتایا کہ تنظیم 180 سے زائد ممالک میں 25 سال سے خدمات سرانجام دے رہی ہے اور پاکستان میں اس کے 40,000 سے زائد اراکین ہیں۔ وفد نے پالیسی سازوں اور حکومتی اداروں، بشمول فنانس ڈویژن، آڈیٹر جنرل آفس اور سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے ساتھ اے سی سی اے کے تعاون کو اجاگر کیا۔ انہوں نے جدیدیت، ٹیکنالوجی، عوامی مالیاتی نظم و نسق، اور مالیاتی طرز حکمرانی کے شعبوں میں خصوصی تربیت، سرٹیفکیشن، اور استعداد کار بڑھانے کے پروگراموں میں تنظیم کے کردار پر بھی روشنی ڈالی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کی تعریف کی نے کہا کہ کے ساتھ
پڑھیں:
افغان حکومت بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردی کی سرپرست ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف نے افغان ترجمان کے اشتعال انگیز اور گمراہ کن بیانات پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
سماجی رابطے کی سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ افغان ترجمان کے اشتعال انگیز اور بے بنیاد بیانات پر واضح الفاظ میں کہا جاتا ہے کہ پاکستان کی سیکیورٹی پالیسیوں اور افغانستان کے حوالے سے جامع حکمتِ عملی پر پوری قوم، بشمول سیاسی اور عسکری قیادت مکمل اتفاق رکھتی ہے۔
On the malicious and misleading comments made by the Afghan spokesperson, let it be categorically stated that there exists complete unanimity of views among all Pakistanis, including the country’s political and military leadership, regarding Pakistan’s security policies and its…
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) November 1, 2025
انہوں نے کہاکہ پاکستانی عوام خصوصاً خیبرپختونخوا کے لوگ بخوبی آگاہ ہیں کہ افغان طالبان حکومت بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردی کی سرپرستی میں ملوث رہی ہے، اور ان کے عزائم و طرز عمل کے بارے میں انہیں کسی غلط فہمی کا شکار نہیں بنایا جا سکتا۔
خواجہ آصف نے کہاکہ واضح حقیقت یہ ہے کہ غیر نمائندہ افغان طالبان حکومت اندرونی گروہ بندی کا شکار ہے اور افغانستان میں مختلف قومیتوں، خواتین، بچوں اور اقلیتوں پر ظلم و جبر کی ذمہ دار ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ حکومت اظہار رائے، تعلیم اور نمائندگی جیسے بنیادی حقوق سلب کررہی ہے۔
وزیر دفاع نے کہاکہ اقتدار سنبھالنے کے 4 سال بعد بھی افغان حکومت اپنے وہ وعدے پورے کرنے میں ناکام رہی ہے جو اس نے عالمی برادری سے کیے تھے۔ اب یہ اپنی کمزور حکمرانی، عدم استحکام اور باہمی انتشار کو چھپانے کے لیے اشتعال انگیز بیان بازی پر اتر آئی ہے اور بیرونی قوتوں کے آلہ کار کے طور پر کام کررہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کی پالیسی اپنے شہریوں کو سرحد پار دہشتگردی اور خوارج کی گمراہ کن سوچ سے محفوظ رکھنا ہے، جو مکمل طور پر متحد، اٹل اور قومی مفاد کے ساتھ ساتھ خطے میں امن و استحکام کے فروغ پر مبنی ہے۔
مزید پڑھیں: غلط بیانی قابل قبول نہیں، پاکستان نے استنبول مذاکرات سے متعلق افغان طالبان کا بیان مسترد کردیا
واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان استنبول میں ہونے والے مذاکرات میں جنگ بندی جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے، تاہم بعد ازاں افغان طالبان نے مذاکرات کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا جسے پاکستان نے مسترد کردیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردی پاکستان افغانستان تعلقات خواجہ آصف وزیر دفاع وی نیوز