لندن میں قرآن جلانے کی کوشش کرنے والے پر حملہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
لندن میں قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کی کوشش کے بعد جائے وقوع کا منظر
لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) لندن میں ترک قونصل خانے کے باہر قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کی کوشش کرنے والے پر ایک راہگیر نے چاقو سے حملہ کر دیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ میں ترک سفارت خانے کے سامنے ایک ملعون احتجاج کے نام پرقرآن پاک کو جلانے کے ناپاک ارادے سے آیا تھا۔اس دوران وہ یہ مکروہ حرکت کرنے جا رہا تھا
راہگیروں میں سے ایک نے اس پر حملہ کرکے اْسے گرا دیااورملعون شخص کے ہاتھ سے قرآن لے لیا اور اس پر گھونسوں اور لاتوں کی برسات کردی اور اس پر تھوکا۔سوشل میڈیا پر وائرل وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ معلون شخص کے ہاتھ میں قرآن پاک کا کچھ حصہ جل رہا ہے۔وڈیو میں راہگیر کو ملعون شخص پر چاقو سے حملہ کرتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے جس میں بدخت شدید زخمی ہوگیا۔ پولیس اہلکاروں نے بدخت کو مشتعل ہجوم سے بچایا اور ایمبولینس کے ذریعے اسپتال منتقل کیا۔ جہاں اس کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔ پولیس نے چاقو سے حملہ کرنے والے شخص کو بھی حراست میں لے لیا جس سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔پولیس کی جانب سے ملعون اور اس پر حملہ کرنے والے شخص کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: کرنے والے قرا ن پاک
پڑھیں:
بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں نو رکنی اعلی سطحی وفد لندن پہنچ گیا.
سابق وزیر خارجہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں نو رکنی اعلی سطحی وفد واشنگٹن اور نیویارک کے کامیاب دورے مکمل کرنے کے بعد لندن پہنچ گیا ہے۔ وفد کو وزیر اعظم شہباز شریف نے بھارت کے ساتھ حالیہ گشیدگی پر پاکستان کا موقف پیش کرنے اور جموں و کشمیر کے تنازع کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت کو اجاگر کرنے کے لیے مقرر کیا ہے۔ وفد کے دیگر ارکان میں وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق مسعود ملک؛ چیئرپرسن، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی اور سابق وزیر برائے اطلاعات و موسمیاتی تبدیلی، سینیٹر شیری رحمان؛ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کی چیئرپرسن اور سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر۔ سابق وزیر تجارت، دفاع اور خارجہ امور، انجینئر خرم دستگیر خان؛ سینیٹ میں ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر و سابق وزیر برائے سمندری امور، سینیٹر سید فیصل علی سبزواری؛ اور سینیٹر بشری انجم بٹ شامل ہیں۔وفدمیں دو سابق سیکرٹری خارجہ، سفیر جلیل عباس جیلانی، جو نگراں وزیر خارجہ کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں، اور سفیر تہمینہ جنجوعہ بھی شامل ہیں۔ لندن میں وفد برطانیہ کی پارلیمنٹ کی سینئر قیادت سے ملاقاتیں کرے گا جس میں پاکستان اور جموں و کشمیر پر آل پارٹیز پارلیمانی گروپ کے ساتھ ملاقاتیں بھی شامل ہیں۔ وفد فارن، کامن ویلتھ اینڈ ڈیولپمنٹ آفس (FCDO) کی لیڈرشپ و سینئر حکام سے بھی ملاقات کریں گے۔ وفد کے ارکان علاقائی امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کو اجاگر کرنے کے لیے سرکردہ تھنک ٹینکس اور بین الاقوامی میڈیا کے ساتھ بھی وسیع پیمانے پر بات کریں گے۔ اپنے دورے کے دوران، وفد بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارت کے جارحانہ اقدامات کے پیش نظر پاکستان کے ذمہ دارانہ طرز عمل کو اجاگر کرے گا وفد باور کرائے گا کے پاکستان امن کا خواہاں ہے۔ وہ اس بات پر بھی روشنی ڈالیں گے کہ مذاکرات اور سفارت کاری کو تنازعات اور تصادم پر ترجیح دی جانی چاہیے۔ وفد جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے فروغ کے لیے بین الاقوامی برادری پر اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دے گا۔ سندھ طاس معاہدے کی معمول کے مطابق کارروائی کو بحال کرنے کی ضرورت بھی وفد کے مہم کا ایک اہم موضوع ہوگا۔