ڈاکٹرشاہنواز کنبھرکیس کی انسداد دہشتگردی عدالت میں سماعت
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
میرپورخاص(نمائندہ جسارت) ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کیس کی انسداد دہشت گردی عدالت میں سماعت ہوئی۔ایف آئی اے کی جانب سے عدالت میں پیش کیے گئے حتمی چالان میں کئی نئے انکشافات سامنے آگئے۔ تفصیلات کے مطابق میرپورخاص ڈاکٹر شاہ نواز کیس کے حوالے سے ایف آئی اے کی جانب سے عدالت میں پیش کیے جانے والے حتمی چالان میں موبائل فرانزنک سمیت دیگر انکشافات بھی سامنے آئے ہیں چالان میں 18 نومبر اور اس کے بعد کے وقت میں پولیس افسران اور پیر عمر جان سرہندی ایک دوسرے سے رابطے میں تھے اور پولیس افسران تفتیشی افسران پر اثر انداز ہو نے کے لیے سیاسی شخصیات سے بھی رابطے میں تھے اور مدد کے لیے رابطہ کررہے تھے حتمی چالان میں انکشاف کیا گیا کہ ایف آئی اے کے حتمی چالان میں ڈاکٹر شاہ نواز کو گرفتار کرنے والی ٹیم میں شامل پولیس کانسٹیبل معشوق پیر عمر جان سرہندی کی ٹیم سے مسلسل رابطے میں تھا حتمی چالان میں سی آئی اے انچارج عنایت علی زرداری اور ایس ایس پی چودھری اسد موبائل مسیجز سے رابطے میں تھے چالان میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ ملوث افسران اور دیگر کی جانب سے 15 لاکھ روپے کی مبینہ ٹرانزیکشن بھی سامنے آئی ہے ایف آئی اے نے حتمی چالان میں تحریک لبیک کے رہنما پیر عمر جان سرہندی۔ڈی آئی جی جاوید جسکانی ایس ایس پی آصف رضا چودھری اسد عنایت علی زرداری ہدایت اللہ ناریجو پرویز غلام قادر نیاز محمد کھوسو دانش بھٹی سمیت 23 ملزمان کے خلاف ٹرائل کی گزارش کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: حتمی چالان میں ایف ا ئی اے عدالت میں
پڑھیں:
راولپنڈی، جی ایچ کیو حملہ سمیت 9 مئی کے 12 اہم مقدمات کی سماعت آج ہو گی
راولپنڈی:راولپنڈی میں 9 مئی کے سانحہ سے متعلق اہم مقدمات کی سماعت آج ضلع کچہری میں انسداد دہشت گردی عدالت میں ہوگی۔
عدالت نے جی ایچ کیو حملہ سمیت 12 مقدمات کی سماعت مقرر کی ہے، تاہم آج بھی جیل ٹرائل نہیں کیا جائے گا۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ ان مقدمات کی سماعت کریں گے۔ جی ایچ کیو حملہ کیس گزشتہ تین ماہ سے جیل ٹرائل میں التواء کا شکار ہے۔
اس مقدمے میں 119 گواہان نامزد ہیں جن میں سے اب تک 27 کے بیانات ریکارڈ کیے جا چکے ہیں، جب کہ آج مزید 3 گواہوں کو طلب کیا گیا ہے۔
9 مئی کے دیگر 11 مقدمات میں چالان کی نقول کی تقسیم کا عمل بھی مکمل کیا جائے گا۔ شامل مقدمات میں جی ایچ کیو گیٹ 4 حملہ، آرمی میوزیم پر حملہ، صدر حساس عمارت کو جلانے اور میٹرو بس اسٹیشن کو نذر آتش کرنے جیسے سنگین الزامات شامل ہیں۔
آج کی سماعت کے دوران سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد بھی عدالت میں پیش ہوں گے، جبکہ عدالت نے عمر ایوب، شبلی فراز، زرتاج گل اور شوزب کنول کو گرفتار کر کے پیش کرنے کے احکامات جاری کر رکھے ہیں۔
کچہری میں ممکنہ سیکورٹی خدشات کے پیش نظر پولیس کی جانب سے سخت ترین سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں۔ عدالت کے اطراف میں نفری میں اضافہ کیا گیا ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ ناخوشگوار صورتحال سے نمٹا جا سکے۔