سال 2024 سب سے زیادہ کِس کھلاڑی نے کمائے؟ فہرست جاری، مداح حیران
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
پرتگال کے اسٹار فٹبالر کرسٹیانو رونالڈو 2024 میں سب سے زیادہ کمانے والے کھلاڑیوں میں سرِ فہرست قرار پائے ہیں۔
اسپورٹیکو نے سال 2024 میں سب سے زیادہ کمانے والے ٹاپ 100 کھلاڑیوں اور ایتھلیٹس کی فہرست جاری کی ہے، جس میں سعودی کلب النصر کے اسٹار فٹبالر رونالڈو کا پہلا نمبر ہے۔
رپورٹس کے مطابق کرسٹیانو رونالڈ کی آمدن 26 کروڑ امریکی ڈالرز سے زائد ہے۔
ان کی آمدنی کا بڑا حصہ سعودی عرب کے کلب النصر اور پرتگال کی قومی ٹیم کے ساتھ کھیلنے سے حاصل ہوا جبکہ 45 ملین ڈالرز انہوں نے مختلف برانڈز کے ساتھ اشتہارات سے کمائے۔
دوسرے نمبر پر امریکی باسکٹ بال کھلاڑی اسٹیف کری رہے، جن کی کل آمدنی 153.
اس فہرست میں لیونل میسی کا چوتھا نمبر ہے جنہوں نے 2024 میں 135 ملین ڈالرز کمائے۔
لسٹ میں برازیل کے اسٹار فٹبالر نیمار جونئیر، کریم بیزیما اور کیلان ایمباپے بھی ٹاپ 10 میں شامل ہیں۔
سال 2024 امریکی ٹینس اسٹار کوکو گاف 30.4 ملین ڈالرز کی آمدنی کے ساتھ سب سے زیادہ کمائی کرنے والی خاتون کھلاڑی رہیں لیکن وہ بھی ٹاپ 100 میں جگہ نہ بنا سکیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سب سے زیادہ ملین ڈالرز کے ساتھ
پڑھیں:
آئی ایم ایف نے پاکستان کی خام ملکی پیداوار کی شرح نمو کے تخمینے میں کمی کردی
عالمی مالیاتی فنڈ یعنی آئی ایم ایف نے مالی سال 2025 کے لیے پاکستان کی خام ملکی پیداوار یعنی جی ڈی پی کی شرح نمو کی پیش گوئی کو کم کر کے 2.6 فیصد کر دیا ہے، جو کہ جنوری 2025 میں عالمی ادارے کی جانب سے لگائے گئے 3 فیصد کے تخمینے سے کم ہے۔
تاہم 2026 کا تخمینہ 3.6 فیصد پر قدرے پر امید دکھائی دیتا ہے، ’پالیسی کی تبدیلیوں کے درمیان ایک نازک موڑ‘ کے عنوان سے اپنی تازہ ترین ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ میں آئی ایم ایف نے افراط زر کی توقعات کی بھی نظر ثانی کی ہے-
یہ بھی پڑھیں: بجٹ برائے مالی سال 26-2025: معاملات آئی ایم ایف ہی طے کرے گا
آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان میں افراط زر کی شرح مالی سال 2024 میں 23.4 فیصد کی انتہائی بلند سطح سے گر کر مالی سال 2025 میں 5.1 فیصد اور مالی سال 2026 میں 7.7 فیصد رہنے کا امکان ہے۔
آئی ایم ایف رپورٹ کے مطابق بے روزگاری میں بتدریج کمی متوقع ہے، جو 2024 میں 8.3 فیصد سے 2025 میں 8 فیصد تک پہنچ جائے گی ، جس میں 2026 کے مالی سال میں مزید کمی کے ساتھ 7.5 فیصد تک متوقع ہے۔
مزید پڑھیں:آئی ایم ایف کی ادائیگی کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی
ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2024 میں منفی 0.5 فیصد کے مقابلے میں 2025 میں جی ڈی پی کے منفی 0.1 فیصد تک محدود رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے جس کے بارے میں 2026 میں منفی 0.4 فیصد تک محدود رہنے کا بتایا گیا ہے۔
حکومت کے قرضے میں آسانی پیدا ہونے کا امکان ہے، جو 2025 میں جی ڈی پی کے منفی 5.6 فیصد پر آ جائے گا جو 2024 میں منفی 6.8 فیصد تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی ایم ایف افراط زر جی ڈی پی خام ملکی پیداوار شرح عالمی مالیاتی فنڈ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ نظر ثانی ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ