حماس 369 فلسطینی قیدیوں کے بدلے 3 اسرائیلی یرغمالی رہا کرنے کے لیے تیار
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
حماس 369 فلسطینی قیدیوں کے بدلے 3 اسرائیلی یرغمالی رہا کرنے کے لیے تیار WhatsAppFacebookTwitter 0 15 February, 2025 سب نیوز
حماس 369 فلسطینیوں قیدیوں کی اسرائیلی جیلوں سے رہائی کے بدلے 3 اسرائیلی قیدی رہا کرنے کے لیے تیار ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق حماس کی طرف سے اسرائیلی قیدیوں کی رہائی آج متوقع ہے جس کے بعد اسرائیل بھی جیلوں میں قید فلسطینی قیدی رہا کرے گا۔
یہ فیصلہ حماس کی جانب سے گزشتہ دنوں اسرائیلی قیدیوں کی رہائی موخر کرنے اور اس پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کے بعد سامنے آیا ہے۔
اس سے قبل حماس نے اسرائیل پر جنگ بندی کی خلاف ورزی اور فلسطینیوں کی گھروں کو واپسی میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام لگاکر اسرائیلی قیدیوں کی رہائی تاحکم ثانی روک دی جس کے بعد امن معاہدہ ختم ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
حماس نے یہ فیصلہ اس وقت کیا تھا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی قیدیوں کی رہائی نہ ہونے کی صورت میں جنگ بندی ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
فلسطینی جنگلی جانور ہیں، امریکی وزیر خارجہ کی بوکھلاہٹ
مقبوضہ یروشلم میں نیتن یاہو کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں امریکی وزیر خارجہ روبیو نے مبینہ طور پرطوفان الاقصیٰ آپریشن کو "جنگلی جانوروں" کا کام قراردیتے ہوئے کہا کہ اگر یہ وحشی نہ ہوتے تو اب ہم اس حال میں نہ ہوتے۔ اسلام ٹائمز۔ طوفان الاقصیٰ کی کامیابی اور اس کے نتیجے میں فلسطین کے متعلق خطے اور دنیا میں آنیوالی سیاسی تبدیلیوں اور اسرائیل کیخلاف پیدا ہونیوالی نفرت کی وجہ سے امریکی اور صیہونی بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ اس کی ایک جھلک امریکی وزیر خارجہ روبیو کی صیہونی وزیراعظم کیساتھ مشترکہ کانفرنس میں بھی نظر آئی۔ مقبوضہ یروشلم میں نیتن یاہو کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں امریکی وزیر خارجہ روبیو نے دنیا میں اپنی اور صیہونی رجیم کی ہونیوالی رسوائی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مبینہ طور پر طوفان الاقصیٰ آپریشن کو "جنگلی جانوروں" کا کام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر یہ وحشی نہ ہوتے تو اب ہم اس حال میں نہ ہوتے۔ اس کانفرنس میں، روبیو نے دعویٰ کیا کہ یہ سب 7 اکتوبر کو شروع ہوا" اور، ان کے مطابق "کچھ لوگ اس حقیقت کو بھول گئے ہیں۔ اس کانفرنس میں نیتن یاہو نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کو بھی حماس کی دہشت گردی (طوفان الاقصیٰ کی کامیابی) کا نتیجہ قرار دیا۔ مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک تقریب میں انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہاں کوئی فلسطینی ریاست نہیں ہوگی اور یقینی طور پر نہیں ہوگی، یہ سرزمین ہماری ہے۔