سابق وزیر فرخ حبیب اور حماد اظہر کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
سابق وزیر فرخ حبیب اور حماد اظہر کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع WhatsAppFacebookTwitter 0 15 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)سابق وزیر فرخ حبیب اور حماد اظہر کواشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی۔
انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں پی ٹی آئی قیادت کے خلاف جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس کی سماعت جج طاہر عباس سپرا نے کی، جس میں عدالت نے سابق وزیر فرخ حبیب اور حماد اظہر کو اشتہاری قرار دینے کی کاروائی کا آغاز کردیا۔
دورانِ سماعت جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دیے کہ بانی پی ٹی آئی جیل میں ہیں، اس حوالے سے منسٹری کو آج خط لکھوں گا۔ انہوں نے کہا کہ اس مقدمے کے جیل ٹرائل کے حوالے سے خط لکھوں گا۔
بعد ازاں انسداد دہشت گردی عدالت نے دونوں کیسز کی سماعت 17 مارچ تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان و دیگر ملزمان کے خلاف تھانہ رمنا میں 2 مقدمات درج ہیں۔
اسلام آباد(سب نیوز)سابق وزیر فرخ حبیب اور حماد اظہر کواشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی۔
انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں پی ٹی آئی قیادت کے خلاف جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس کی سماعت جج طاہر عباس سپرا نے کی، جس میں عدالت نے سابق وزیر فرخ حبیب اور حماد اظہر کو اشتہاری قرار دینے کی کاروائی کا آغاز کردیا۔
دورانِ سماعت جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دیے کہ بانی پی ٹی آئی جیل میں ہیں، اس حوالے سے منسٹری کو آج خط لکھوں گا۔ انہوں نے کہا کہ اس مقدمے کے جیل ٹرائل کے حوالے سے خط لکھوں گا۔
بعد ازاں انسداد دہشت گردی عدالت نے دونوں کیسز کی سماعت 17 مارچ تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان و دیگر ملزمان کے خلاف تھانہ رمنا میں 2 مقدمات درج ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سابق وزیر فرخ حبیب اور حماد اظہر کو اشتہاری قرار دینے کی اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع سماعت جج طاہر عباس سپرا نے انسداد دہشت گردی عدالت اسلام ا باد پی ٹی ا ئی عدالت نے حوالے سے کی سماعت کہ بانی کے خلاف
پڑھیں:
عمران خان کی ویڈیو لنک پیشی سے متعلق عدالت کی سخت ایس او پیز جاری
عمران خان کی ویڈیو لنک پیشی سے متعلق عدالت نے سخت ایس او پیز جاری کردیں۔
انسداد دہشتگردی عدالت کی جانب سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ویڈیو لنک کے ذریعے پیشی کے معاملے پر ایس او پیز جاری کردی گئی ہیں۔ عدالت عالیہ کے حکم کے پیرا 11 اور 12 پر مبنی یہ ایس او پیز انسداد دہشت گردی عدالت کے اندر اور باہر نمایاں جگہوں پر آویزاں کی جائیں گی۔
عدالتی حکم نامے کے مطابق ویڈیو لنک کارروائی کی ریکارڈنگ صرف عدالت ہی کر سکے گی جب کہ کسی اور شخص کو اس کی اجازت نہیں ہوگی۔ عدالت کے اندر موبائل فون یا کسی بھی قسم کی ریکارڈنگ ڈیوائس لے جانا سختی سے ممنوع قرار دیا گیا ہے۔
عدالت نے ایس او پیز میں واضح کیا ہے کہ اگر کوئی شخص ریکارڈنگ کرتے ہوئے پکڑا گیا تو اس کے خلاف فوجداری قوانین کے تحت کارروائی ہوگی۔ مزید برآں کوئی بھی شخص ویڈیو لنک کارروائی کا ٹرانسکرپٹ حاصل نہیں کر سکے گا۔