جے ایف 17 تھنڈر طیاروں نے سعودی عرب میں سپیٔرز آف وکٹری ایکسرسائز 2025 میں اپنے آپ کو منوایا
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
 سعودی عرب: جے ایف 17 تھنڈر بلاک تھری طیاروں نے سعودی عرب میں ہونے والی سپیٔرز آف وکٹری ایکسرسائز 2025 میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر کے عالمی سطح پر شہرت حاصل کی۔ ایکسرسائز میں جدید لڑاکا طیاروں کے ساتھ جے ایف 17 تھنڈر کی پرفارمنس نے سب کو حیران کن بنا دیا۔
 آئی ایس پی آر کے مطابق، پاک فضائیہ کے طیاروں نے اس مشق میں بھرپور حصہ لیا، جس میں جے ایف 17 تھنڈر طیارے، پائلٹس اور ٹیکنیکل گراؤنڈ عملہ شامل تھے۔ اس دوران پاک فضائیہ کے طیاروں نے ہوم بیس سے سعودی عرب تک نان اسٹاپ پرواز کی اور ایئر ٹو ایئر ری فیولنگ کا مظاہرہ بھی کیا۔
 مشق میں سعودی عرب، پاکستان، بحرین، فرانس، یونان، قطر، یو اے ای، امریکا اور برطانیہ نے شرکت کی۔
ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: جے ایف 17 تھنڈر طیاروں نے
پڑھیں:
سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوگا، ہم حل نکال لیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
امریکی ٹی وی پروگرام 60 منٹس میں گفتگو کے دوران دو ریاستی حل پر بات کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ انہیں یقین نہیں کہ آیا یہ دو ریاستی حل ہوگا، کیونکہ یہ اسرائیل اور مجھ پر منحصر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر سعودی عرب کے ابراہیمی معاہدے میں شامل ہونے کا امکان ظاہر کر دیا۔ امریکی ٹی وی پروگرام 60 منٹس میں اینکر نے سوال کیا کہ کیا سعودی عرب فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر ابراہیمی معاہدے میں شامل ہو جائے گا۔؟ اینکر کے سوال پر صدر ٹرمپ نے جواب دیا کہ انہیں لگتا ہے کہ سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہو جائے گا، ہم حل نکال لیں گے۔ دو ریاستی حل پر بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ انہیں یقین نہیں کہ آیا یہ دو ریاستی حل ہوگا، کیونکہ یہ اسرائیل اور مجھ پر منحصر ہے۔
 
 دوسری جانب وائٹ ہاؤس حکام نے تصدیق کی ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان 18 نومبر کو  وائٹ ہاؤس کا دورہ کریں گے۔ حکام نے بتایا کہ سعودی ولی عہد اور صدر ٹرمپ کی ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات اور علاقائی معاملات پر گفتگو  ہوگی۔ امریکی میڈیا کے مطابق یہ ملاقات ایسے وقت میں ہو رہی ہے، جب صدر ٹرمپ سعودی عرب پر ابراہیمی معاہدے میں شامل ہونے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔ یاد رہے کہ ابراہم اکارڈز 2020ء میں طے پانے والے معاہدوں کا ایک سلسلہ ہے، اس معاہدے کے تحت متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش نے اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کیے۔