پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما بیرسٹر شعیب شاہین نے اڈیالہ جیل کے باہر پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی ہدایت پر فواد چوہدری کے ساتھ صلح کرنے کی تردید کی ہے۔

ہفتہ کے روز راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے گیٹ نمبر 5 پر فواد چوہدری اور شعیب شاہین کے درمیان اس وقت تلخ کلامی ہوئی جب سابق وفاقی وزیر نے پی ٹی آئی کے وکیل کو تھپڑ مارا جس کے نتیجے میں شعیب شاہین زمین پر گر گئے اور ان کا بازو زخمی ہوگیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے شعیب شاہین کو ’ پِٹُّھو ‘کہا جس کے جواب میں شعیب شاہین نے انہیں ’اپنے کام سے کام‘ رکھنے کی تلقیین کی۔

لڑائی کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے دعویٰ کیا کہ شعیب شاہین نے ٹی وی پر انہیں ’بھگوڑا‘ کہا اور اس القاب کو انہوں نے بانی پی ٹی آئی سے منسوب کیا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ جب ’انہوں نے عمران خان سے اس بارے میں پوچھا کہ کیا انہوں نے مجھے ’بھگوڑا‘ کہا ہے تو انہوں نے ایسا کہنے سے صاف انکار کیا۔

فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ انہوں نے شعیب شاہین سے کہا کہ وہ اس طرح کے ریمارکس کو سابق وزیراعظم سے منسوب نہ کریں۔

فواد چوہدری نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ عمران خان نے انہیں شعیب شاہین کے ساتھ صلح کرنے کا حکم دیا اور خان کی ہدایت پر انہوں نے شعیب شاہین کے ساتھ صلح کرلی ہے۔

ادھر پی ٹی آئی کے وکیل نعیم حیدر پنجوتھا نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے فواد چوہدری اور شعیب شاہین کے درمیان لڑائی کی اطلاع ملنے پر دکھ کا اظہار کیا۔ انہوں نے بھی دعویٰ کیا کہ یہ معاملہ حل ہوگیا ہے کیونکہ عمران خان نے دونوں کے درمیان صلح کرا لی ہے۔

پنجوتھا کے بیان کے برعکس شعیب شاہین نے جیل کے باہر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اپنے اور فواد چوہدری کے درمیان کسی بھی مفاہمت کی تردید کی۔

انہوں نے فواد چوہدری کو ’ پِٹُّھو ‘ اور ’بھگوڑا‘ ہی قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ عمران خان نے ہاتھا پائی کی مذمت کی ہے۔

شعیب شاہین نے کہا کہ سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے پارٹی چھوڑ دی تھی اور انہیں تھپڑ مارنے پر ٹھوس جواب ملے گا۔

شعیب شاہین نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ فواد چوہدری کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں ہے اور وہ پارٹی کے اندر اختلافات پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ فواد چوہدری ’مجھ پر حملہ کرنے کے منصوبے کے ساتھ اڈیالہ جیل میں آئے تھے‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ فواد چوہدری کے خلاف شکایت درج کرانے کے لیے نہ تو پولیس سے رابطہ کریں گے اور نہ ہی پی ٹی آئی کی قیادت سے رابطہ کریں گے تاہم وہ انہیں معاف نہیں کریں گے۔

پی ٹی آئی کارکن نادیہ خٹک نے بھی واقعے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اختلافات معمول کی بات ہے لیکن جسمانی تشدد نہیں ہونا چاہیے تھا۔ انہوں نے تصدیق کی کہ شعیب شاہین کے ہاتھ میں چوٹ لگی ہے لیکن کوئی فریکچر نہیں ہوا ہے۔

واضح رہے کہ سابق حکمراں جماعت کو ’اندرونی اختلافات‘ کا سامنا ہے اور اس کی سینیئر قیادت کے ارکان میں مختلف معاملات پر اختلافات پیدا ہو رہے ہیں۔

تازہ ترین معاملہ وکیل سے سیاست داں بننے والے شیر افضل مروت کا ہے جنہیں انضباطی خلاف ورزی پر پارٹی سے نکال دیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ فواد چوہدری نے 9 مئی 2023 کے پرتشدد واقعات کے بعد عمران خان کی قائم کردہ جماعت کے رہنماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن کے بعد پارٹی سے علیحدگی اختیار کرلی تھی۔

تاہم سینیئر سیاستدان نے گزشتہ سال پی ٹی آئی چھوڑنے کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ جو لوگ کچھ چھوڑ دیتے ہیں وہ اس میں واپس بھی آ سکتے ہیں لیکن چونکہ انہوں نے کبھی پارٹی نہیں چھوڑی اس لیے ان کے واپس آنے یا جانے کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اختلافات بھگوڑا پاکستان تحریک انصاف پٹھو پی ٹی آئی تھپڑ ٹکراؤ سیاستدان شعیب شاہین عمران خان فواد چوہدری گرانا معمول.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اختلافات پاکستان تحریک انصاف پی ٹی ا ئی تھپڑ ٹکراؤ سیاستدان شعیب شاہین فواد چوہدری معمول فواد چوہدری نے شعیب شاہین کے شعیب شاہین نے کے درمیان کرتے ہوئے پی ٹی آئی انہوں نے کے ساتھ کہا کہ کیا کہ

پڑھیں:

مستونگ، پسند کی شادی کرنے والا جوڑا 7 سال بعد غیرت کے نام پر قتل

بلوچستان کے ضلع مستونگ میں پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔ یہ افسوسناک واقعہ منگل کی صبح لکپاس کے قریب نوشکی کراس کے مقام پر پیش آیا۔

لیویز تھانہ ولی خان کے ایس ایچ او پیر جان نے ’وی نیوز‘ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ مقتولین کی شناخت محمد شعیب اور بے نظیر کے نام سے ہوئی ہے، جن کی عمریں 27 سے 28 سال کے درمیان تھیں۔ محمد شعیب کا تعلق پنجگور کے علاقے چتکان سے ہے جبکہ بے نظیر کا تعلق کوئٹہ کے علاقے ہزار گنجی سے تھا۔

ایس ایچ او نے بتایا کہ تقریباً 7 سال قبل دونوں نے گھر سے بھاگ کر کورٹ میرج کی تھی۔ کچھ عرصہ قبل شعیب اور اس کے سسرالی رشتہ داروں کے درمیان صلح ہو چکی تھی، جس کے بعد مقتولہ کے بھائیوں نے دونوں کو کوئٹہ بلایا، اور پیر کی شب شعیب اپنی اہلیہ اور بھائی کے ہمراہ پنجگور سے کوئٹہ کے لیے روانہ ہوئے۔

یہ بھی پڑھیے کوئٹہ: غیرت کے نام پر قتل،جرگہ سسٹم کیسے کام کرتا ہے؟

ایس ایچ او کے مطابق راستے میں مستونگ کے علاقے لکپاس کے قریب ایک ہوٹل میں رات گزارنے کے بعد، منگل کی صبح مقتولہ کے بھائیوں نے فون پر ان کی لوکیشن معلوم کی اور موقع پر پہنچ کر دونوں میاں بیوی کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔ واردات کے بعد ملزمان موقع سے فرار ہو گئے۔

ایس ایچ او پیر جان کے مطابق مقتولہ حاملہ تھیں، اور ان کے 2 بچے، ایک 6 سال اور دوسرا 3 سال کا بھی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے کوئٹہ: غیرت کے نام پر قتل، کہانی کا نیا موڑ، مقتولہ بانو کی مبینہ والدہ کا ویڈیو بیان منظرِ عام پر آگیا

لیویز فورس نے واقعے کا مقدمہ مقتولہ کے بھائیوں کے خلاف درج کر کے ان کی گرفتاری کے لیے کارروائی شروع کر دی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلوچستان غیرت کے نام پر قتل مستونگ

متعلقہ مضامین

  • مستونگ، پسند کی شادی کے سات سال بعد میاں بیوی کا قتل
  • تائیوان انتظامیہ کی “علیحدگی ” پر مبنی اشتعال انگیزی کبھی کامیاب نہیں ہوگی، چینی  وزارت خارجہ
  • ہم کہاں کھڑے ہیں؟
  • مستونگ: پسند کی شادی کرنے والے میاں بیوی 7 سال بعد قتل
  • مستونگ، پسند کی شادی کرنے والا جوڑا 7 سال بعد غیرت کے نام پر قتل
  • چوہدری شجاعت حسین سیاسی وضع داری میں اپنی مثال نہیں رکھتے۔ چوہدری سالک حسین،چوہدری شافع حسین خاندانی روایات کو بہترین انداز میں نبھا رہے ہیں۔ خواجہ رمیض حسن
  • 5 اگست کو احتجاج میں کے پی میں تحریک کی قیادت کروں گا: علی امین گنڈاپور
  • مفتاع اسماعیل پر ذاتی حملہ نہیں کیا، طارق فضل چوہدری نے وضاحت دیدی
  • شادی کے ڈیڑھ ماہ بعد دلہن کے مرد ہونے کا انکشاف
  • زیارت امام حسینؑ میں رکاوٹ ڈالنے والوں کو تاریخ کبھی معاف نہیں کرے گی، جعفریہ الائنس