حکومت نے پٹرولیم لیوی کی وصولی کے تمام ریکارڈ توڑ دیے
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 فروری2025ء) حکومت نے پٹرولیم لیوی کی وصولی کے تمام ریکارڈ توڑ دیے، 6 ماہ میں عوام کی جیبوں سے 549 ارب روپے نکال لیے جانے کا انکشاف، مالی سال کے اختتام پر پٹرولیم لیوی کا حجم 1100 ارب روپے سے تجاوز کر جانے کا امکان۔ تفصیلات کے مطابق ملکی تاریخ میں پہلی بار کسی بھی مالی سال کی پہلی ششماہی میں سب سے زیادہ لیوی کی وصولی کا انکشاف ہوا ہے۔
جولائی تا دسمبر 2024 کے دوران پیٹرولیم لیوی کی مد میں وصولی 549 ارب 41کروڑ روپے سے زائد رہی جس سے رواں مالی سال ملکی تاریخ کی سب سے زیادہ لیوی کی وصولی کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں۔ وصولی کا ہدف 1281ارب روپے مقرر کیا گیا ہے اور فی لیٹر پیٹرول پر60 روپے لیوی وصول کی جارہی ہے۔ ذرائع کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں سالانہ بنیاد پر پیٹرولیم لیوی کی وصولی میں 76 ارب 64 کروڑ روپے کا اضافہ ہوا ہے۔(جاری ہے)
جولائی تا دسمبر 2024 میں پیٹرولیم لیوی کی مد میں 549 ارب41کروڑ وصول کیے گئے جب کہ گزشتہ مالی سال جولائی تا دسمبر میں پیٹرولیم لیوی کی وصولی472 ارب 77کروڑ روپے تھی۔ واضح رہے کہ پٹرولیم مصنوعات پر وصول کی جانے والی پٹرولیم لیوی سیلز اور دیگر ٹیکسوں کے علاوہ ہے۔ دوسری جانب عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث پاکستان میں بھی 16 فروری سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کا امکان ہے۔ اعدادو شمار پر مبنی ایک پورٹ میں کہا گیا ہے کہ 16 فروری کو پیٹرول کی قیمت میں 2 روپے 28 پیسے کی کمی متوقع ہے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 8 روپے 79 پیسے کمی کی امید ہے۔ رپورٹ کے مطابق 16 فروری کو پیٹرول کی قیمت 254 روپے 90 پیسے فی لیٹر تک کم ہونے کا امکان ہے، 16 فروری کو ڈیزل کی قیمت 259 روپے 20 پیسے ہونے کی توقع ہے۔ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں 6 فیصد تک کمی ہوئی ہے، عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتیں 83.40 ڈالر سے کم ہو کر 78.35 ڈالر فی بیرل ہوگئیں۔ اس سے قبل حکومت نے یکم فروری 2025 ء کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا ۔
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کی قیمتوں میں مالی سال کی قیمت
پڑھیں:
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر عوام کا ملا جلا ردعمل
ویب ڈیسک: پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کے اعلان پر عوام کی جانب سے ملا جلا ردعمل سامنے آیا ہے۔
حکومت نے پیٹرول کی قیمت 264 روپے 61 پیسے فی لیٹر پر برقرار رکھی ہے، جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 78 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد ڈیزل کی نئی قیمت 272 روپے 77 پیسے فی لیٹر ہو گئی ہے۔
شہریوں نے پیٹرول کی قیمت نہ بڑھنے کو باعث اطمینان قرار دیا جبکہ ڈرائیورز نے ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے پر تحفظات کا اظہار کیا۔ ایک شہری کا کہنا تھا کہ پیٹرول کی قیمتیں نہ بڑھنا خوش آئند ہے، لیکن مہنگائی کے موجودہ حالات میں حکومت کو ڈیزل کو بھی سستا کرنا چاہیے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا
ٹرالر ڈرائیورز اور دیگر پبلک ٹرانسپورٹ سے وابستہ افراد نے کہا کہ معمولی اضافے سے بھی ایندھن کی لاگت میں بڑا بوجھ پڑتا ہے، جس کا براہ راست اثر کرایوں اور اشیاء کی قیمتوں پر پڑتا ہے۔ ان کا مطالبہ تھا کہ ڈیزل کی قیمت میں کمی کی جائے تاکہ ٹرانسپورٹ اور کاروباری سرگرمیوں پر پڑنے والے مالی دباؤ میں کمی آ سکے۔