پاک بحریہ‘ سعودی رائل نیول فورسز کی میری ٹائم مشق نسیم البحر ختم
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) پاک بحریہ اور رائل سعودی نیول فورسز کے مابین دو طرفہ میری ٹائم مشق نسیم البحر کے سلسلے کی پندرہویں مشق شمالی بحیرہ عرب میں فائر پاور کے مظاہرے کے ساتھ اختتام پذیر ہو گئی۔ کمانڈر رائل سعودی نیول فورسز اس موقع پر مہمان خصوصی تھے۔ چیف آف دی نیول سٹاف ایڈمرل نوید اشرف نے بھی مہمان خصوصی کے ساتھ میزائل فائرنگ کا مظاہرہ دیکھا۔ پاک بحریہ کے جہاز پی این ایس ذوالفقار اور پی این ایس یرموک کے ہمراہ رائل سعودی نیول فورسز کے جہازوں جزان اور حائل نے زمین سے سطح زمین اور فضا میں ہدف کو نشانہ بنانے والے میزائل فائر کیے اور اپنے اہداف کو کامیابی سے نشانہ بناتے ہوئے آپریشنل تیاری اور حربی صلاحیتوں کا شاندار مظاہرہ کیا۔ مشق کے ذریعے باہمی ہم آہنگی، دو طرفہ تعاون میں اضافہ اور میری ٹائم سکیورٹی کے لیے مشترکہ طور پر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
بھارتی ریاست منی پور میں کرفیو؛ انٹرنیٹ معطل، مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں جاری
بھارتی ریاست منی پور میں حکومت نے کوفیو نافذ کرتے ہوئے انٹرنیٹ معطل کردیا ہے جب کہ اس دوران مظاہرین اور فورسز کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔
شمال مشرقی بھارتی ریاست منی پور میں مودی سرکار حالات پر قابو پانے میں یکسر ناکام ہو چکی ہے اور سکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے باعث امپھل سمیت 5 اضلاع میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے جب کہ ریاستی حکومت نے 5 دن کے لیے موبائل انٹرنیٹ اور دیگر ڈیٹا سروسز بھی معطل کر دی ہیں۔
متاثرہ علاقوں میں کشیدگی اس وقت بڑھی جب مظاہرین اور سکیورٹی اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، جس کے دوران ایک بس کو آگ لگا دی گئی۔ مختلف علاقوں میں سڑکیں بند کر دی گئیں جب کہ مظاہرین نے ٹائر جلا کر راستے روک دیے۔
پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ارمبائی ٹینگول نامی گروپ کے 5 ارکان کو گرفتار کر لیا ہے، جس نے وادی کے اضلاع میں 10 روزہ شٹر ڈاؤن کا اعلان کر رکھا ہے۔
یاد رہے کہ منی پور میں گزشتہ 2 برس سے مییتئی اور کوکی برادریوں کے درمیان نسلی تصادم جاری ہے، جس کے نتیجے میں اب تک سیکڑوں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ 2023ء میں ہونے والے شدید تشدد کے بعد تقریباً 60 ہزار افراد بے گھر ہو چکے ہیں، جن میں سے کئی آج تک اپنے گھروں کو واپس نہیں جا سکے۔
یہ کشیدگی زمین کے مالکانہ حقوق اور سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ جیسے حساس معاملات پر پیدا ہوئی، جس نے دونوں برادریوں کو ایک دوسرے کے خلاف صف آرا کر دیا ہے جب کہ حکومت قیام امن میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔
انسانی حقوق کی مختلف تنظیموں نے بھارت کی مرکزی حکومت پر جانبداری اور حالات کو مزید بگاڑنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ مودی سرکار منی پور کے بحران پر مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، جس کے نتیجے میں حالات دن بہ دن مزید بگڑ رہے ہیں۔