بالی ووڈ کے معروف کامیڈین راجپال یادیو بھی پاکستانی لیجنڈز عمر شریف اور معین اختر کی تعریف کیے بغیر نہ رہ سکے۔

راجپال یادیو نے ایک پوڈ کاسٹ میں گفتگو کے دوران عمر شریف اور معین اختر کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ دونوں فنکار اپنے فن کے بادشاہ تھے۔

انہوں نے کہا کہ عمر شریف اور معین اختر اپنی بے مثال تخلیقی صلاحیتوں کے ذریعے اسکرین پر ایسی شاندار پرفارمنس دیتے تھے کہ صارفین سحر میں گرفتار ہو جاتے تھے اور ایک لمحے کے لیے بھی اسکرین نہیں چھوڑ تے تھے۔

بھارتی اداکار نے کہا کہ ہم عمر شریف کی آڈیو کیسٹ سنتے تھے، کیونکہ وہ قدرتی طور پر تخلیقی صلاحیتوں سے مالا مال اور ایک بڑے اسٹار تھے، انہوں نے معین اختر کے پروگرام ’لوز ٹاک‘ کو بھی سراہا۔

پاکستان کے پسندیدہ شہر کے بارے میں سوال پر انہوں کہا کہ مجھے لاہور بہت اچھا لگتا ہے اور میں پشاور شہر بھی دیکھنے کی خواہش رکھتا ہوں۔

راجپال یادیو کا پاکستان مخالف فلموں کے سوال پر کہنا ہے کہ یہ ایک حساس سوال ہے، ہم ہر سال تقریباً 500 فلمیں بناتے ہیں جن میں کچھ انٹرٹینمنٹ اور کچھ ایکشن فلمز ہوتی ہیں لیکن ان 500 فلموں میں سے صرف 2 فلمیں ایسی ہوتی ہیں جو تاریخ یا تنازع پر مبنی ہوتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جس میں پاکستان یا بھارت دونوں کے جذبات مجروح ہوں تو میں ایسی فلموں کا حصہ نہیں بننا چاہتا۔

راجپال یادیو نے اپنے حالیہ پروجیکٹس کے بارے میں بتایا کہ وہ فلم ’بھوت بنگلہ‘ میں کام کر رہے ہیں اور تصدیق کی کہ فلم ’ہیرا پھیری 3‘ بھی بننے جا رہی ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: راجپال یادیو عمر شریف کہا کہ

پڑھیں:

آئی ایم ایف کے پاکستانی سول سروس سسٹم پر خدشات

کمزور ادارہ جاتی احتساب اور منقسم فیصلہ سازی سے بدعنوانی کے خدشات ہیں، تجاویز جاری
وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب کی کرسٹالینا جارجیوا کو اصلاحاتی پروگرام پر عمل درآمد کی یقین دہانی
آئی ایم ایف نے پاکستان کے نظام میں اہم خامیوں کی نشان دہی کرتے ہوئے پاکستانی سول سروس سسٹم پر خدشات کا اظہار کیا ہے اور پاکستان میں سول سروس تقرریوں میں سیاسی مداخلت کی نشان دہی کی ہے ۔وفاقی وزیر خزانہ کی جانب سے کرسٹالینا جارجیوا کو اصلاحاتی پروگرام پر عمل درآمد کی یقین دہانی کروائی گئی ہے ۔اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ نشاندہی ایم ڈی آئی ایم ایف کرسٹالینا جارجیوا نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ملاقات میں کی۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان میں گورننس میں بدعنوانیوں اور کرپشن کی نشان دہی کی، آئی ایم ایف کا موقف تھا کہ پاکستان میں سول سروس تقرریوں میں سیاسی مداخلت ہے ، کمزور ادارہ جاتی احتساب اور منقسم فیصلہ سازی سے بدعنوانی کے خدشات ہیں۔آئی ایم ایف نے پاکستانی محکموں پر طویل مشاورت کے بعد تجاویز جاری کر دی ہیں، آئی ایم ایف کی کلیدی سفارشات میں انسداد بدعنوانی کے مضبوط اقدامات شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے سرکاری پروکیورمنٹ اور کارکردگی اسٹرکچرل احتساب سے مشروط کر دی ہے ۔واضح رہے کہ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے واشنگٹن میں ادارہ جاتی سرمایہ کاروں سے ملاقات کی۔اعلامیے کے مطابق وزیر خزانہ نے شرکا کو پاکستان کی معاشی صورت حال اور حالیہ مالی و مانیٹری پیش رفت سے آگاہ کیا، وزیر خزانہ نے معاشی اصلاحات میں ہونے والی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا اور پاکستان کی معیشت میں استحکام اور فچ کی جانب سے کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری بی نیگیٹو کا ذکر کیا۔وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان میں معاشی، توانائی اور ٹیکس اصلاحات سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے ، پاکستان کے بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں تک دوبارہ رسائی کی راہ ہموار ہوئی ہے ۔ واشنگٹن میں وزیر خزانہ کی عالمی بینک کے جنوبی ایشیا کے نائب صدر سے ملاقات ہوئی، وزیر خزانہ نے عالمی بینک کے 10 سالہ کنٹری پارٹنر شپ فریم سی پی ایف کی منظوری پر شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت میں پاکستانی فنکاروں پر دوبارہ پابندی عائد
  • پاکستانی خلاء باز جلد چینی خلائی مشن کا حصہ بنیں گے، چین کی تصدیق
  • بھارتی بارڈر فورس کا اہلکار رینجرز نے پکڑ لیا
  • کینیڈا الیکشن؛ 50 سے زائد پاکستانی بھی میدان میں
  • کینیڈا الیکشن؛ 50 سے زائد پاکستانی بھی میدان میں اتر گئے
  • پہلگام حملے کی مذمت کرنے پر مشی خان پاکستانی اداکاروں پر کیوں برس پڑیں؟
  • پاکستان کا خلائی مشن:2 پاکستانی خلاء باز چین میں تربیت کے لئے منتخب
  • ترک انفلوئنسر کے ماریا بی پر سنگین الزامات، پاکستانی ڈیزائنر نے بھی اپنا مؤقف دے دیا
  • پاکستانی اداکاروں کا پہلگام واقعے پر اظہارِ افسوس
  • آئی ایم ایف کے پاکستانی سول سروس سسٹم پر خدشات