پشاور میں مسلح افراد کی گاڑی پر فائرنگ، 5 افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 فروری 2025ء ) خیبر پختونخواہ کے دارالحکومت پشاور کے علاقہ بڈھ بیر میں گاڑی پر فائرنگ سے 5 افراد جاں بحق ہوگئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق فائرنگ کا واقعہ رات دیر گئے پیش آیا، فائرنگ کی اطلاع ملنے کے بعد بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچی اور لاشوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا جب کہ پولیس کو ابتدائی تفتیش کے دوران پتا چلا کہ مسلح ملزمان نے گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کی، یہ واقعہ ذاتی دشمنی کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے تاہم حتمی طور پر تفتیش کے بعد ہی کچھ کہا جاسکے گا، واقعے میں ملوث ملزمان کی تلاش شروع کردی گئی۔
قبل ازیں رواں سال جنوری میں بھی پشاور میں کار پر فائرنگ کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق ہوگئے تھے، پولیس نے واقعے کو ذاتی دشمنی کا شاخسانہ قرار دیا تھا، فائرنگ کا یہ واقعہ پشاور کے علاقے تہکال میں پیش آیا تھا، جس کے نتیجے میں ایک شخص زخمی بھی ہوا، جسے ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا، صوبائی دارالحکومت میں فائرنگ کی اطلاعات ملتے ہی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی بڑی تعداد جائے وقوع پر پہنچی۔(جاری ہے)
پولیس حکام کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ پشاور کے علاقے تہکال میں فائرنگ کا واقعہ پرانی دشمنی کا شاخسانہ ہے، دو فریقین کے درمیان پرانے تنازع پر فائرنگ کی گئی، جاں بحق ہونے والوں کی لاشیں پوسٹ مارٹم کے لیے ہپستال بھیجی گئیں جب کہ جائے وقوع پر اہلکاروں کو تعینات کرنے کے بعد متعلقہ حکام کی طرف سے تفتیش کا آغاز کردیا گیا تھا۔ .ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پر فائرنگ فائرنگ کی
پڑھیں:
تھانے میں مشتعل افراد کا ہنگامہ، پولیس فائرنگ سے 4 زخمی
کراچی میں ڈیفنس تھانہ ہنگامی آرائی کا شکار، پولیس اہلکاروں کی فاٸرنگ سے قانون کے 4 طالبعلم زخمی
ایڈوکیٹ قادر راجپر نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس اہلکاروں نے 2 طالب علموں کو چیکنگ کے دوران گرفتار کیا، اور تھانے لیجا کر ان کی تذلیل کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:امریکی خاتون اونیجا اینڈریو نے سندھ پولیس کی خاتون افسر سے اظہارِ محبت کردیا
ایڈوکیٹ قادر راجپر کے مطابق اس دوران ساتھی طالبعلم پولیس کے خلاف درخواست دینے تھانے پہنچے تو وہاں تلخ کلامی ہو گئی، جس پر پولیس نے فائرنگ شروع کردی، جس کے نتیجے میں 4 زخمی ہوگئے۔
زخمی طالبعلوں میں سے 2 جناح اسپتال اور 2 این ایم سی میں زیر علاج ہیں۔
ایڈوکیٹ قادر راجپر نے آئی جی سندھ سے پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایڈوکیٹ قادر راجپر ڈیفنس تھانہ سندھ پولیس ہنگامہ آرائی