راولپنڈی (نیوزڈیسک)راولپنڈی میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا، واسا نے شہر میں واٹر ایمرجنسی نافذ کردی۔ خشک سالی پر ایم ڈی واسا نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ فروری اور مارچ میں بارشیں نہ ہونے کے باعث پانی کا مسئلہ سنگین ہو جائے گا،

سلیم اشرف کا کہنا تھا کہ آبادی میں اضافہ اور کمرشل سرگرمیوں سے پانی کے ذخائر میں کمی کا سامنا ہے، خشک سالی کے باعث دستیاب پانی کی تقسیم مشکل ہوچکی ہے، پانی کے کم استعمال کیلئے آگاہی مہم بھی شروع کردی ہے

واٹر ایمرجنسی سے متعلق بیان میں کہا گیا ہے کہ خشک سالی کے باعث ڈیموں میں اور زیرِ زمین پانی شدید متاثر ہوا، پانی کی طلب اور سپلائی بھی شدید متاثر ہوچکی ہے،مینجنگ ڈائریکٹر واسا کا کہنا تھا کہ راولپنڈی کی طلب 68 ملین گیلن پانی یومیہ ہے جبکہ دستیاب پانی صرف51 ملین گیلن یومیہ ہے، پانی کی ضرورت راول ڈیم، خان پور ڈیم اور ٹیوب ویلز سے پوری کی جارہی ہے، زیرِ زمین پانی کا لیول 7 سو فٹ نیچے گر چکا ہے۔

ڈائریکٹر واسا کا کہنا تھا کہ پانی ضائع کرنے پر واسا نے 2 شہریوں کے چالان کیے ہیں، پانی کے غیر ضروری استعمال پر مقدمات کا اندراج کریں گے،ایم ڈی واسا نے شہریوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پانی کا استعمال کم کریں اور واسا کے ساتھ تعاون کریں، خان پور ڈیم کی بھل صفائی کے باعث 22 فروری تک پانی کی سپلائی معطل رہے گی۔

عمران خان کا مزید 4ارکان قومی اسمبلی کو پارٹی سے نکالنے کا حکم دے دیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: خشک سالی پانی کی واسا نے کے باعث پانی کا

پڑھیں:

بھارتی طیاروں کے لیے پاکستانی فضائی حدود بند، سول ایوی ایشن اتھارٹی نے نوٹم جاری کر دیا

بھارتی طیاروں کے لیے پاکستانہ فضائی حدود بند کرنے کے فیصلے کے بعد پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے نوٹم جاری کر دیا جس کے مطابق بھارت کی رجسٹر ڈ ائیر لائینز پاکستان کی فضائی حدود استعمال نہیں کر سکے گی۔

رپورٹ کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے ابتدائی طور پر بھارتی ایئر لائنز کیلئے ایک ماہ کی فضائی پابندی عائد کی گئی۔

جاری کردہ نوٹم میں کہا گیا کہ پاکستانی فضائی حدود بھارتی رجسٹرڈ سول اور ملٹری طیاروں کے لیے دستیاب نہیں، بھارتی ایئر لائنز و آپریٹرز کی ملکیت  یا لیز پر زیر استعمال طیاروں کےلیے بھی پابندی ہے۔

پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے بھارتی ایئرلائنز کو مختلف ممالک کی پروازوں کے لئے یومیہ کروڑوں کے اضافی اخراجات کرنا ہوں گے۔

بھارت سے پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے والی دو طرفہ پروازوں کی یومیہ تعداد 70 سے 80  جبکہ بعض اوقات 100 سے تجاوز کرتی ہے۔

پاکستانی فضائی حدود کو استعمال کرنے والی بھارتی ایئرلائنز میں ایئر انڈیا، ایئر انڈیا ایکسپریس، اسپائس جیٹ، انڈیگو ایئر اور آکاسا ایئر شامل ہیں۔

بھارتی ایئر لائنز کے لئے پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے پروازوں کو 2 گھنٹوں کا اضافی وقت درکار ہو گا، پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے والی پروازیں ممبئی، آحمد آباد، لکھنو، دہلی، گوا اور دیگر شہروں  سے آپریٹ کی جاتی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • شدید گرمی :ملک کے مختلف حصوں میں 26 سے 30 اپریل تک ہیٹ ویو الرٹ جاری
  • پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا ہیٹ ویو الرٹ جاری
  • امریکا نے بھارت میں موجود اپنے شہریوں کے لیے الرٹ جاری کردیا
  • پاکستان نے بھارتی پروازوں کیلئے فضائی حدود بندکردی، نوٹم جاری
  • بھارتی طیاروں کیلئے پاکستانی فضائی حدود بند، سول ایوی ایشن اتھارٹی کا نوٹم جاری
  • بھارتی طیاروں کے لیے پاکستانی فضائی حدود بند، سول ایوی ایشن اتھارٹی نے نوٹم جاری کر دیا
  • کینالز منصوبے میں سیلاب کا پانی استعمال ہوگا، اس پر سندھ ہمیں ڈکٹیشن نہیں دے سکتا، عظمی بخاری
  • ذیابیطس میں مبتلا افرادشدید گرمی میں کن مشروبات کا استعمال کرسکتے ہیں؟جانیں
  • دریاؤں میں آنیوالے سیلابی پانی کے استعمال پر کسی ڈکٹیشن کی ضرورت نہیں، عظمیٰ بخاری
  • دریائے سندھ میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا