گلگت بلتستان کابینہ نے پہلی بار لینڈ ریفارمز کی منظوری دے دی
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
گلگت بلتستان کابینہ نے پہلی بار لینڈ ریفارمز کی منظوری دے دی WhatsAppFacebookTwitter 0 16 February, 2025 سب نیوز
گلگت (سب نیوز)وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے اعلان کیا ہے کہ گلگت بلتستان کابینہ نے پہلی بار لینڈ ریفارمز کی منظوری دے دی ہے، جو عوام کا دیرینہ مطالبہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ لینڈ ریفارمز بل اسمبلی سے منظور ہو کر قانون کی شکل اختیار کرے گا۔
اتوار کو کی گئی ایک پریس کانفرنس کے دوران وزیراعلیٰ گلبر خان نے کہا کہ گلگت بلتستان میں ترقیاتی کام جاری ہیں اور حکومت عوام کی فلاح و بہبود کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خطے میں امن و امان کی صورتحال معمول کے مطابق ہے اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر چلا جا رہا ہے۔
راولپنڈی میں پانی کی قلت شدت اختیار کر گئی، خشک سالی کے پیش نظر ڈراؤٹ ایمرجنسی نافذ
وزیراعلیٰ گلبر خان نے بتایا کہ گزشتہ سال دس لاکھ سیاحوں نے گلگت بلتستان کا رخ کیا، جو علاقے کی سیاحتی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جی بی اتحادی حکومت کے دور میں جتنا کام ہوا، وہ پہلے کبھی نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ لینڈ ریفارمز کے تحت زمینوں کو عوامی ملکیت میں دے دیا گیا ہے، جو ایک بڑا اقدام ہے۔ وزیراعلیٰ نے وفاقی حکومت سے این ایف سی ایوارڈ پر نظرثانی کا مطالبہ بھی کیا، تاکہ گلگت بلتستان کو اس کا جائز حق مل سکے۔
ملاکنڈ کے پہاڑوں پر جنگل میں آگ بھڑک اٹھی، ایف سی نے مورچے خالی کر دیے
گلبر خان نے کہا کہ امن و امان کی بحالی ان کی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس حوالے سے تمام ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: گلگت بلتستان لینڈ ریفارمز
پڑھیں:
بجٹ تجاویز کی منظوری کیلئے وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس طلب، اقتصادی سروے جاری
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 جون 2025ء ) آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تجاویز کی منظوری کیلئے وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس طلب کرلیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس کل پارلیمنٹ ہاؤس میں سہ پہر 4 بجے طلب کیا گیا ہے، اجلاس کی صدارت وزیراعظم شہباز شریف کریں گے، اجلاس میں آئندہ مالی سال 2025/26ء کے بجٹ سے متعلق اہم تجاویز زیر غور آئیں گی، اجلاس میں بجٹ تجاویز کی منظوری دی جائے گی، کابینہ فنانس بل کی منظوری دے کر اُسے قومی اسمبلی میں پیش کرنے کی اجازت دے گی، آئندہ مالی سال کے دوران سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور ریٹائرڈ افراد کی پنشن میں اضافے کی حتمی منظوری بھی وفاقی کابینہ دے گی، کابینہ اجلاس کے بعد وزیر خزانہ محمد اورنگزیب قومی اسمبلی میں بجٹ پیش کریں گے۔(جاری ہے)
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اقتصادی سروے 2024/25ء پر نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ملک کی معاشی کارکردگی، مالی اصلاحات، پالیسی اقدامات اور چیلنجز سے متعلق بات کی، انہوں نے بتایا کہ عالمی معیشت میں سست روی کا رجحان ہے اور گلوبل جی ڈی پی 2.8 فیصد تک محدود ہو گئی، پاکستان میں جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد رہی جو بحالی کی علامت ہے، افراط زر میں واضح کمی آئی ہے اور پالیسی ریٹ بھی 22 فیصد سے کم ہو کر 11 فیصد پر آ چکا ہے۔ وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران برآمدات میں 12 فیصد، آئی ٹی ایکسپورٹس میں 3.5 فیصد، اور مشینری کی درآمدات میں 16.5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، ترسیلات زر جون کے اختتام تک 37 سے 38 ارب ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے، انفرادی ٹیکس فائلرز کی تعداد میں دو گنا اضافہ ہوا، کنسٹرکشن سیکٹر میں 6.6 فیصد، سروسز سیکٹر میں 2.9 فیصد، گاڑیوں کی صنعت میں 40 فیصد اور فوڈ سروسز میں 2.1 فیصد اضافہ ہوا تاہم زرعی شعبے میں اضافہ صرف 0.6 فیصد رہا اور بڑی فصلوں کی پیداوار میں ساڑھے 13 فیصد کمی آئی۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے 43 وزارتوں اور 400 محکموں کے خاتمے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ سرکاری اخراجات میں کمی اور کارکردگی میں بہتری لائی جا سکے، ہم نے سب سے پہلے لیکج کو روکنا ہے، رائٹ سائزنگ سے معیشت میں مثبت اثرات آئیں گے، پاور سیکٹر میں وصولیوں کی صورتحال حوصلہ افزا رہی اور تمام ڈسکوز میں نئے بورڈز تعینات کیے جا چکے ہیں، گردشی قرض کے خاتمے کے لیے بینکوں کے ساتھ معاہدے کیے جا رہے ہیں، سرکاری ملکیتی اداروں کا نقصان ایک ٹریلین روپے سے تجاوز کر چکا ہے۔