Nawaiwaqt:
2025-09-18@15:14:27 GMT

کراچی کا نوبیاہتا جوڑا آزاد کشمیر میں دم گھٹنے سے جاں بحق

اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT

کراچی کا نوبیاہتا جوڑا آزاد کشمیر میں دم گھٹنے سے جاں بحق

آزاد کشمیر کے سیاحتی مرکز میں کراچی کا نوبیاہتا جوڑا دم گھٹنے سے جاں بحق ہوگیا ہے. جواں سال دولہا دلہن کی شادی رواں ماہ ہوئی تھی. حکام کا کہنا ہے کہ حادثہ آٹھ مقام کے گیسٹ ہاؤس میں پیش آیا۔ 

تفصیلات کے مطابق کراچی کے نوبیاہتا جوڑے نے آزاد کشمیر میں دم توڑ دیا۔ اہلِ خانہ کا کہنا ہے کہ طٰحہٰ اور دعا زہرا 4فروری کو ازدواجی بندھن میں بندھے تھے جو 11 فروری کو آزاد کشمیر کیلئے روانہ ہوئے.

14فروری کو ویلنٹائن ڈے کے موقعے پر رات 9 بجے طٰحٰہ سے آخری بار رابطہ ہوا تھا۔نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق طٰحہٰ اور دعا زہرا گیسٹ ہاؤس سے چیک آؤٹ کرکے نیلم ویلی جانے والے تھے۔ مکینیکل انجینئر طٰحہٰ اور بی بی اے کی طالبہ دعا زہرا گیسٹ ہاؤس کے کمرے میں دم گھٹنے سے جاں بحق ہوئے. تاہم دم گھٹنے کی وجوہات تاحال سامنے نہیں آسکیں۔حکام کا کہنا ہے کہ جاں بحق میاں بیوی کی میتیں آج کراچی منتقل کی جائیں گی.جنہیں ضروری کارروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کیا جائے گا۔ واقعے کے باعث جاں بحق طحہٰ اور دعا زہرا کے گھروں میں کہرام بپا ہوگیا ہے۔ علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد واقعے پر افسوس کا اظہار کر رہی ہے۔ڈپٹی کمشنر ندیم احمد جنجوعہ نے ڈان کو بتایا کہ کمرے میں اپنا سامان چھوڑنے کے بعد وہ کیل کے بالائی علاقوں میں سیر و تفریح کے لیے گئے اور رات ساڑھے 10 بجے کے قریب واپس آئے۔انہوں نے بتایا کہ درجہ حرارت منفی 10 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرنے کے باعث جوڑے نے گرم رہنے کے لیے گیس ہیٹر چلا نے کے بعد کمرے کے تمام کھڑکی دورازے بند کردیے تھے۔ڈپٹی کمشنر کے مطابق ریسٹ ہاؤس کے عملے نے دم گھٹنے کے پچھلے واقعات کے بعد انتظامیہ اور محکمہ سیاحت کی جانب سے جاری حفاظتی ہدایات کے مطابق بدقسمت جوڑے کو مشورہ دیا تھا کہ وہ آدھے گھنٹے کے بعد سلنڈر کو باہر رکھ دیں. اگرچہ جوڑے نے ہدایت پر عمل کرنے کی حامی بھری تھی تاہم عملاً ایسا نہیں کیا۔انہوں نے بتایا کہ ہفتے کی صبح تقریباً 10 بجے ریسٹ ہاؤس کے عملے نے تمام کمروں کے دروازوں پر دستک دی اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ آیا مہمانوں کو کسی بھی چیز کی ضرورت ہے یا نہیں، دیگر مہمانوں نے جواب دیا .تاہم مذکورہ جوڑے کے کمرے سے کوئی جواب نہیں آیا. جس پر تشویش پیدا ہوئی۔خوفزدہ عملے نے ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کو آگاہ کیا.جس کے اہلکاروں نے بار بار دستک دینے کے بعد مجبوراً دروازہ کھولا تو دونوں میاں بیوی مردہ حالت میں ملے۔ندیم احمد جنجوعہ کا کہنا تھا کہ ’خاتون بستر پر لیٹی ہوئی تھی جبکہ ایسا لگتا ہے کہ مرد دروازہ کھولنے کی کوشش میں فرش پر گر گیا تھا‘۔لاشوں کو شام کے وقت مظفر آباد منتقل کیا گیا اور قانونی کارروائی مکمل ہونے کے بعد ان کے لواحقین کے حوالے کر دیا گیا۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: نے کے بعد دم گھٹنے کے مطابق کا کہنا

پڑھیں:

ارض کشمیر جنت نظیر کے عظم فرزند غنی بھٹ قضائے الٰہی سے وفات پا گئے

سٹی42: کشمیر کی آزادی کے لئے زندگی بھر بھارتی سامراج سے لڑنے اور طویل ترین جدوجہد کرنے والے ارض کشمیر جنت نظیر کے عظم فرزند غنی بھٹ قضائے الٰہی سے وفات پا گئے۔

پروفیسر غنی بھٹ کشمیر کی آزادی کی تحریک کے نا قابلِ شکست سرخیل تھے، انہوں نے بچپن سے مرتے دم تک آزادی کی  جدوجہد میں پہلی صف میں رہ کر   عدم تشدد کی تلاور سے پر امن لڑائی لری اور غاصب کو بد ترین شکستوں سے دوچار کئے رکھا۔

بلاول بھٹو زرداری کا اپنی سالگرہ سیلاب زدگان کے نام کرنے کا فیصلہ

انا للّٰہ وانا الیہ راجعون 

ارضِ کشمیر اپنے جاں نثار اور  جری فرزند سے محروم ہو گئی اورتحریکِ آزادیٔ کشمیر آج ایک عظیم کارکن سےمحروم ہو گئی، تحریک آزادی کے کارکن انتھک محنت کرنے اور کبھی سمجھوتہ نہ کرنے والے  اوللعزم رہنما سے محروم ہوگئے۔

غنی بھٹ پہشہ کے لحاظ سے پروفیسر تھے، انہوں نے اپنی زندگی کے ابتدائی سالوں میں ہی جدوجہد  کے کارزار میں قدم رکھ دیا تھا اور زندگی کے آخری دم تک غاصب کو سخت جدوجہد سے ناکوں چنے چبوائے۔ 

ایشیا کپ ٹی ٹوینٹی ٹورنامنٹ؛ پاکستان متحدہ عرب امارات میچ کا ٹاس ہو گیا

پروفیسر غنی بھٹ  کل جماعتی حریت کانفرنس کے متحدہ پلیٹ فارم پر  مادرِ وطن کی آزادی کے لئے جدوجہد کرنے والے تمام کشمیریوں کو متحد رکھنے والی عظیم قوتِ محرکہ تھے۔ وہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چئیر مین بھی رہے اور دوسری پوزیشنوں مین بھی خدمت کرتے رہے۔ 

 پروفیسر عبدالغنی بھٹ کا انتقال سوپور میں  ان کے گھر پر ہوا۔ 

پروفیسر بھٹ نے بے پناہ جدوجہد کر کے کشمیریوں کی کئی جنریشنوں میں آزادی کے شعور کو پروان چڑھایا، ان کی اپنی زندگی کے ساتھ ان کے سارے گھرانے کی زندگیاں کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کی جدوجہد کے لیے وقف  ہیں۔

سندھ اسمبلی کے سابق اسپیکر کی اچانک طبیعت ناساز ،آئی سی یو میں داخل

 کشمیر کی آزادی کی جدوجہد کے کارکنوں نے پروفیسر غنی بھٹ کی وفات پر کہا ہے کہ ان  کی بلند سوچ، جرات مندانہ موقف اور سیاسی بصیرت کشمیری عوام کے لیے مشعلِ راہ رہے گی۔ 

 پروفیسر غنی بھٹ  کی وفات نہ صرف کشمیر ی قوم اور  تحریکِ آزادی کے لیے ایک ناقابلِ تلافی نقصان ہے بلکہ یہ پاکستان کے لئے بھی بہت بھاری نقصان ہے۔ پروفیسر غنی بھٹ پاکستان کے دیرینہ رفیق تھے،۔

Waseem Azmet

متعلقہ مضامین

  • بہاولنگر؛ کنویں کی صفائی کے دوران دم گھٹنے سے 3 افراد جاں بحق
  • جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور بھارتی تعلق کو نقاب کردیا: وزیراعظم آزاد کشمیر
  • آزاد کشمیر آل پارٹیز کا مسلح افواج سے یکجہتی کیلئے عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ
  • مری پتریاٹہ ٹاپ پر دلکش ٹری ہاؤس سیاحوں کے لیے کھول دیا گیا
  • ارض کشمیر جنت نظیر کے عظم فرزند غنی بھٹ قضائے الٰہی سے وفات پا گئے
  • آزاد کشمیر پولیس کے لیے اینٹی رائیٹ کٹس اور یونیفارم الاؤنس کی منظوری، کروڑوں روپے مختص
  • عدالت نے جناح ہاؤس حملہ کیس میں محمود الرشید کی ضمانت خارج کردی
  • جناح ہاؤس حملہ کیس: پی ٹی آئی رہنما محمود الرشید کی درخواست ضمانت مسترد
  • سید علی گیلانیؒ… سچے اور کھرے پاکستانی
  • وزیراعظم شہباز شریف کی دوحہ میں اردن کے شاہ عبداللہ سے ملاقات